پاکستان میں خودکش حملے‘ دہشتگردی کی کارروائیاں حرام: علماء اہلسنت
کراچی (نوائے وقت رپورٹ‘ این این آئی) دارالعلوم نعیمیہ میں علمائے اہلسنت کا ایک بڑا اور نمائندہ اجتماع مفتی منیب الرحمن کی صدارت میں منعقد ہوا اور حالات حاضرہ کے تناظر میں تفصیلی تبادلہ خیال کے بعد مندرجہ ذیل مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا۔ جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں خودکش حملوں سمیت دہشتگردی کی تمام کارروائیاں قطعی حرام اور اسلام دشمنی ہیں۔ اعلامیہ کے مطابق امریکہ اور یورپی ممالک میں وقفے وقفے سے اسلامی مقدسات کی اہانت کے واقعات رونما ہورہے ہیں، حال ہی میں سویڈن میں قرآن کریم کی بے حرمتی کی گئی ہے۔ مسلمانان عالم اس پر شدید کرب اور ذہنی اذیت میں مبتلا ہیں۔ علمائے اہلسنت کا یہ عظیم اجتماع مطالبہ کرتا ہے کہ جسمانی اذیت وآزار کی طرح ذہنی وروحانی اذیت وآزار کو بھی عالمی سطح پر دہشت گردی قرار دیا جائے اور ان مجرموں کو بھی عبرت ناک سزائیں دی جائیں۔ اس سے عالمی امن کو خطرات لاحق ہوتے ہیں۔ چند سال پہلے یورپی عدالت بھی قراردے چکی ہے کہ آزادی اظہار کی آڑ میں دوسروں کو اذیت پہنچانے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ ہم مسلم ممالک کے سربراہان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جن ممالک میں اسلام کی دینی مقدسات کی توہین ہو، تمام مسلم ممالک ان کا سفارتی اور اقتصادی بائیکاٹ کریں۔ امریکہ اور یورپی یونین کی منافقت عیاں ہے۔ اپریل 2022میں فیڈرل شریعت کورٹ نے حرمت ربا کا فیصلہ صادر کیا ہے اورحکومت پاکستان کو پابند کیا ہے کہ پانچ سال کے اندر ملک کے پورے مالیاتی اور بینکاری نظام کو اسلامی شریعت کے مطابق بنایا جائے۔ نیز اسلامی بنکوں کے لیے دوہرے ٹیکس کو ختم کیا جائے‘ نیز حکومت عہد کرے کہ آئندہ تمام قومی اور بین الاقوامی مالی معاملات اور معاہدات غیرسودی بنیادوں پر طے کیے جائیں گے۔ علمائے اہلسنت کا یہ عظیم اجتماع سپریم کورٹ آف پاکستان سے بھی مطالبہ کرتا ہے کہ سپریم کورٹ شریعت اپیلٹ بینچ میں ماہر علماء کو شامل کر کے فیڈرل شریعت کورٹ کے فیصلے کے خلاف دائر تمام مقدمات کا تین ماہ میںفیصلہ کرے۔ نیز بینکنگ کورٹس کو پابند کیا جائے کہ اسلامی بنکوں کے حق میں یا ان کے خلاف دائر مقدمات کے لیے قواعد وضوابط کو شریعت کے مطابق بنایا جائے۔ یہ اجتماع مطالبہ کرتا ہے کہ اسلام کے قانونِ وراثت کو باقاعدہ قانون سازی کر کے اجباری اور لازمی بنایا جائے۔ نیز کم از کم مشاہرہ اتنا مقرر کیا جائے کہ ایک چھوٹے خاندان کا گزر اوقات ہوسکے۔ اجتماع مقبوضہ کشمیر وفلسطین کے مظلوم مسلمانوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔ اقوامِ متحدہ اور عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ بھارت نے اقوام متحدہ میں جو استصواب رائے کا وعدہ کیا تھا، اسے پورا کرایا جائے۔ علمائے اہلسنت کا یہ نمائندہ اور بڑا اجتماع پولس لائن پشاور کی مسجد میں عین حالت نماز میں خود کش حملے کی شدید مذمت کرتا ہے۔ علمائے اہلسنت کا ہمیشہ سے طے شدہ موقف ہے کہ خود کش حملوں سمیت دہشت گردی کی تمام کارروائیاں حرامِ قطعی ہیں، یہ فساد فی الارض ہے۔
کوئٹہ (آئی این پی) کوئٹہ کے علاقے گلستان روڈ پر دھماکے میں 5 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ ابتدائی موصول اطلاعات کے مطابق دھماکا اتوار کو کوئٹہ کے مصروف گلستان روڈ پر ہوا ہے، جب کہ سکیورٹی اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔ دھماکے کی اطلاع ملتے ہی امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں، جب کہ زخمیوں کو بے نظیر ہسپتال منتقل کیا گیا۔ دھماکا اتنا شدید تھا کہ اس کی آواز دور دور تک سنی گئی۔ پولیس کے مطابق دھماکہ قائم موسیٰ چیک پوسٹ پر کیا گیا ہے۔