• news

سا بق صرد پرویز مشرف دبئی میں انتقال کر گئے ، تد فین پاکستان میںہو گی 


اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ خبر نگار+ نوائے وقت رپورٹ) سب سے پہلے پاکستان کا نعرہ لگانے والے سابق صدر مملکت جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف انتقال کر گئے۔ ان کا انتقال اتوار کی صبح متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی کے ایک امریکی نجی ہسپتال میں ہوا۔ ان کی عمر 79 برس تھی اور وہ امریکن ہسپتال دبئی میں زیر علاج تھے۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ پہلے بھی متعدد بار جنرل مشرف کے انتقال کی افواہیں منظر عام پر آئیں۔ پرویز مشرف کے اہل خانہ کے مطابق وہ گزشتہ ماہ سے شدید علالت کے باعث دبئی کے ہسپتال میں داخل تھے۔ پرویز مشرف خرابی صحت کے اس مرحلے میں تھے جہاں صحت یابی ممکن نہیں اور اعضا خراب ہو رہے تھے۔ ذرائع کے مطابق پرویز مشرف ایمالوئڈوسس نامی ایسی بیماری میں مبتلا تھے، جس میں پروٹین کے مالیکیول درست طریقے سے تہہ نہیں ہوتے، اس اپنا کام نہیں کر پاتے، ایمالوئڈوسس میں پروٹین کا مالیکیول بنتا تو درست طریقے سے  ہے لیکن فولڈنگ میں گڑبڑ ہو جاتی ہے اور نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ وہ ناکارہ ثابت ہوتا ہے۔ یہ ایک دائمی میٹابولک بیماری ہے جس میں دل، گردے، جگر اور دیگر اعضا کو نقصان پہنچتا ہے۔ واضح رہے کہ سابق صدر پرویز مشرف 18 مارچ 2016ء سے متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی میں علاج کی غرض سے مقیم تھے۔ پرویز مشرف کے اہل خانہ نے ان کی تدفین پاکستان میں کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پیر کو ان کی میت پاکستان لانے کے لیے خصوصی طیارہ اسلام آباد سے دبئی پہنچے گا جہاں سے سابق صدر کی میت پاکستان لائی جائے گی۔ ان کی میت کے ہمراہ اہل خانہ بھی پاکستان پہنچیں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق صدر کی تدفین کراچی یا اسلام آباد میں کرنے پر مشاورت جاری ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ یو اے ای میں ہمارا مشن پرویز مشرف کے خاندان سے رابطے میں ہے۔ میت پاکستان لانے کیلئے سہولت فراہم کر رہے ہیں۔ امارات کے صدر اور وزیراعظم نے صدر عارف علوی کو خط لکھ کر پرویز مشرف کی وفات پر تعزیت کی ہے۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی، وزیر اعظم محمد شہباز شریف، عسکری قیادت نے بھی پرویز مشرف کے انتقال پر اظہار افسوس کیا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی، آرمی چیف اور تینوں سروسز چیفس نے پرویز مشرف کے درجات کی بلندی اور اہل خانہ کیلئے صبر جمیل کی دعا کی۔ ڈپٹی چیئرمین سینٹ مرزا محمد آفریدی، قائد حزب اختلاف سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم، ویاقی وزیر انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی (آئی ٹی) سید امین الحق، سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی، سابق وفاقی وزیر مونس الٰہی، سابق وزیر اعظم چودھری شجاعت حسین، وفاقی وزراء طارق بشیر چیمہ، چودھری سالک حسین، چودھری شافع حسین اور مصطفیٰ ملک، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چودھری، کنوینئر ایم کیو ایم پاکستان ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، قائد حزب اختلاف سندھ حلیم عادل، مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف اور دیگر سیاسی و مذہبی رہنمائوں نے بھی اظہار تعزیت کیا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن