مہنگائی میں لوگوں کے درد بانٹیں
علےم ڈار اکےڈمی مےں چار شہروں سے آئی ہوئی ٹےمےں لاہور بلائنڈ کرکٹ ٹےم۔اسلام آباد بلائنڈ کرکٹ ٹےم۔ بہاولپور بلائنڈ کرکٹ ٹےم اور سرگودھا بلائنڈ کرکٹ ٹےم کے مےچز ہوئے تھے 2فروری 2023ءکو انہےں انعامات سے نوازنا تھا جسٹس قےوم صاحب کی اہلےہ رخسانہ صاحبہ نے جو بہت عرصے سے مےری دوست ہے،سابق چےف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار کو مجھے بھی مدعو کےا۔جب مےں وہاں پہنچی تو چمکتی دھوپ کے نےچے شامےانے لگے ہوئے تھے۔ مہمان گرامی مجھ سے پہلے ہی بےٹھے ہوئے تھے پاکستانی اےکٹر فواد خان بھی وہاں موجود تھےرخسانہ نے بڑی خندہ پےشانی سے مےرا استقبال کےا اور مجھے اپنے قرےب بٹھا لےا۔کھلی گراﺅنڈ کے سامنے مےزوں پر کپس(Cups) اور گرم سوٹ رکھے ہوئے تھے جو نابےنہ کرکٹروں کو انہوں نے دےنے تھے۔ مائک پر کھڑے کومےنٹےٹر سب کی آمد کے بارے مےں بتا رہے تھے اور سب کا شکرےہ ادا کر رہے تھے کہ آپ لوگوں کی آمد کی وجہ سے ان سب کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔پچھلی لےن مےں جنت الفردوس کے ادارے کے چھوٹے بڑے بچے بےٹھے ہوئے تھے جنہوں نے سبز رنگ کی ٹوپےاں اور صاف ستھرے کپڑے پہن رکھے تھے بقول رخسانہ کے ”باہر کے ملکوںمےں کافی لوگوں نے ان ننھے بچوں کو سپونسر کےا ہوا ہے اور ان کے رہنے کےلئے بہترےن شےلٹر دئےے ہےں ۔اور تعلےم حاصل کر نے کےلئے بس اور سکول کا انتظام بھی کےا ہوا ہے۔ صبح سکول جاتے ہےں شام کواپنے شےلٹر مےں واپس آجاتے ہےں“۔
بچے بڑے ہی تمےز دار اور ان کے چہروں پرکسی حد تک اداسی ٹپک رہی تھی۔ مرحوم مسز شمےم محمود نے جنت الفردوس کا ادارہ قائم کےا اور لوگوں سے اپےل کیمعصوم بچوں اور خاندانوں کی کفالت کرےں اور زےادہ سے زےادہ چندہ دےںجنت الفردوس نے 700سے زائد واٹر پمپس لگوائے جہاں پانی کا فقدان تھااور دور دراز سے چل کر لوگ اےک بالٹی پانی لےنے کےلئے آتے تھے ان کےلئے بڑا فائدہ ہو گےا تھا۔جنت الفردوس کے ادارے کے توسط سے غرےب اور نادار بچوں کےلئے ماڈل ہائی سکول اور کالج برارکوٹ مےں تعمےر ہوئے ہےں اور بچے زےر تعلےم ہےں۔
اس ادارے مےں بہت سے لوگ کام کرتے ہےں مرحوم شمےم محمود صاحبہ کی بہن کے علاوہ سےکٹرےز ہےں اور باقی ملازم بھی ہےںلےکن رخسانہ قےوم کے کندھوں پہ ان کی ذمہ داری کا بوجھ بھی پڑا ہوا ہے۔ اللہ کی خوشنودی کےلئے خوشی خوشی وہ بخوبی سر انجام دے رہی ہےں۔ فرداََ فرداََ ثاقب نثار صاحب نے کھلاڑےوں مےں تحفے تقسےم کئے اور اےکٹر فواد خان نے بھی ان مےں تحائف تقسےم کئے۔اور مجھے بھی بلاےا گےا۔اسکے بعد تقرےب کا اختتام ہو گےا۔ رخسانہ قےوم جو جنت الفردوس ٹرسٹ کا کام بھی کرتی ہےں بلکہ گھر پر بھی ان کا آفس ہے جہاں غرےب نادار خواتےن آتی ہےں۔ان کی داستا ن غور سے سنتی ہےں اور ان کا درد بھی بانٹتی ہےںوقت اتنی تےزی سے گزر رہا ہےاور اس مصروف وقت مےں صرف اللہ کی خوشنودی حاصل کرنے کےلئے وہ وقت نکالتی ہےں۔اور ےہ سوچ کر کام کرتی ہےں۔کہ اس دنےا کے آگے اےک اور دنےا ہےجہاں انسان کو موت ہی نہےں آنی۔آخرت کو سنوارنے کےلئے نےکی کے راستے پر چل نکلی ہےں۔
کےا ہی اچھا ہو کہ ہماری بہنےں جو فارغ وقت مےںکچھ نہ کرنے کےلئے کافی مارننگ پر وقت صرف کر دےتی ہےں
رخسانہ اےک اےسا سمندر ہے جس مےں خواص ڈوب ڈوب کر گوہر لاتے ہےںواقعی وہ سمندر سے نکلا ہوا گوہر ہے جس کی کوشش رنگ لاتی ہےاللہ اس پر اتنا مہربان ہے کہ غےب کی طرف اس کی مدد کرتا ہے۔اور وہ احسن طرےقے سے اتنی مہنگائی کے دور مےں لوگوں کی مدد کر رہی ہے۔انسانےت کا جذبہ کوٹ کوٹ بھرا ہے۔ہر بات مےں اللہ کا شکر اور ہر کا م مےں اللہ کی رضا کو مقدم جانتی ہے۔
اس ملک مےں معےشت کا برا حال ہے۔غرےب لوگ دو وقت روٹی کے محتاج ہےں۔ہر کوئی اپنے کاموں مےں مصروف ہے۔کسی کو کسی کی فکر نہےں۔ اللہ کے فرمان کو لوگ بھول گئے ہےں کہ انسان دوسرے انسان کی مدد کرےلےکن ہماری قوم بے حس ہو چکی ہےمدد تو اےک طرف اےک انسان تو دوسرے انسان کو کھاتا پےتا دےکھ نہےں سکتا۔بعض لوگوں مےں حسد اس قدر ہوتا ہے کہ بار بار اللہ سے شکاےت کرتے ہےں کہ تم نے اس کو اس قدر نوازا ہے اور مجھے کچھ نہےں دےا۔ےہ بھول جاتے ہےں کہ اللہ بندوں کی نےتوں کو دےکھ کر نوازتا ہے۔آخرت مےں لوگوں کے اعمال نےتوں سے جانچے جائےں گے۔
اصل مےں لوگوں کو اسلام کے قوانےن اور رسول اللہ کے احکام سے آگاہی نہےں ہے۔نہ جانے لوگ ےہ کےوں بھول جاتے ہےں کہ ےہ دنےا عارضی ہے۔نہ جانے کب اجل آجائے۔ہمارے رسول کا فرمان ہے” جو ےتےم بے سہارہابچوں کی مدد کرے گا تو وہ جنت مےں مےری دو انگلےوں کی طرح ساتھ ہو گا“ اس لئے جتنا ہو سکے نےکی کرتے رہےں ےہ ضروری نہےں کہ نےکی کا بدلہ آپ کو انسانوں سے ملے بلکہ اس عقےدے کے ساتھ کرنی چاہےے کہ اللہ نےکی کرنے والوں کو پسند کرتا ہے غرض کہ اللہ سے توبہ کرنی چاہےے۔توبہ کا دروازہ ہر وقت کھلا ملتا ہے۔بقول اللہ کے انسان بڑے خسارے مےں ہے
عزت اور رزق کا انحصار صرف اللہ کی مہربانی پر ہے لےکن اگر بندے اللہ کی مخلوق پر مہربانی کرتے رہےں تو رب ان لوگوں پر مہربان ہو گا فلاحی کاموں کےلئے وقت نکالےں لوگوں کا اس مہنگائی مےں درد بانٹےں اور ان کے بہتر روزگار کےلئے اگر خود ان کے وسائل نہےں مخیر لوگوں سے چندے کی اپےل کرےںتاکہکچھ تو غرےب خاندانوں کو سہارا ملے۔
مےرے خےال سے رخسانہ نےکی کے کام کر رہی ہے۔اللہ نہ جانے اس کو کتنا اجر دے گا۔