انسداد پولیو مہم: نگران وزیراعلیٰ کا عزم
نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیر صدارت اجلاس میں انسداد پولیو اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں بتایا گیا کہ 13 سے 16 فروری تک پنجاب کے 13 اضلاع میں انسداد پولیو مہم شروع کی جا رہی ہے اور مہم کے دوران 2 کروڑ 20 لاکھ بچوں کو انسداد پولیو ویکسین کے قطرے پلائے جائیں گے۔ پولیو فری پنجاب کیلئے تمام ممکنہ اقدامات کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے محسن نقوی نے کہا کہ ویکسی نیشن مہم کے دوران مانیٹرنگ کا فول پروف نظام وضع کیا جائے اور پلان پر 100 فیصد عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔ پولیو کیخلاف جنگ قوم کے نونہالوں کے مستقبل کی جنگ ہے۔ مشترکہ کاوشوں سے مرض کا خاتمہ کرینگے۔ یہ ہمارا قومی مسئلہ ہے اور اس سے نمٹنے کیلئے سب کو مل کر کام کرنا ہو گا ۔
دنیا کے تقریباً تمام ممالک میں پولیو وائرس کا خاتمہ ہوچکا ہے۔پاکستان میں پولیو کے اب بھی کیسز سامنے آرہے ہیں ۔ اسکی ایک وجہ ویکسین کے حوالے سے شک و شبہات اور بے بنیاد سازشی نظریات ہیں۔ درحقیقت اسی پراپیگنڈا کا نتیجہ ہے جس میں ناخواندہ لوگوں کو یہ بتایا جارہا ہے کہ پولیو کے قطرے درحقیقت انسانی آبادی کو کنٹرول کرنے کی مغربی سازش ہے اس لئے اس قسم کے قطرے پلانے والوں کو جبراً روکا جائے۔ اسی غلط پراپیگنڈے کے باعث کچھ لوگ اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے نہ صرف گریز کرتے ہیں بلکہ پولیو ور ورکرز کی مزاحمت بھی کرتے ہیں جبکہ کچھ انتہاپسند اور ملک دشمن عناصر اس پراپیگنڈہ سے فائدہ اٹھا کر پولیو ٹیموں پر حملے بھی کرتے ہیں۔ دوسری وجہ پولیو کے حوالے سے عوام الناس کواس وائرس کے بارے میں مکمل آگاہی نہ ہونا اور پولیوکے خاتمے کی مہم بدنظمی کا شکار ہونا بھی ہے جس کی وجہ سے شمال مشرقی قبائلی علاقے شمالی وزیرستان سمیت ملک بھر میںپولیو کے نئے کیسز سامنے آرہے ہیں۔پوری دنیا سے پولیو کا خاتمہ ہو چکا ہے‘ پاکستان واحد ملک ہے جہاں اب بھی پولیو وائر س پایا جاتا ہے۔ بے شک پولیو مہم کو چلانے والوں اور قانون نافذ کرنیوالوں کے درمیان رابطہ بہتر ہوا ہے لیکن سکیورٹی لیپس اب بھی موجود ہیںجس کا فائدہ اٹھا کر ملک دشمن عناصر پولیو ورکرز پر حملہ آور ہو جاتے ہیں۔ اس لئے اسے پول پروف بنانے کیلئے مزید اقدامات کرنے اور سرکاری سطح پر ٹھوس اور مو¿ثر مہم کے ذریعے عوام الناس میں پولیو وائرس کے حوالے سے آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔