زرداری پر عمران کے قتل کا الزام، شیخ رشید کی درخواست ضمانت خارج
اسلام آباد (وقائع نگار) آصف زرداری پر عمران خان کے مبینہ قتل کے الزام کا کیس میں عدالت نے شیخ رشید کی درخواست ضمانت خارج کردی ہے۔ جوڈیشل مجسٹریٹ عمر شبیر نے 7 صفحات پر فیصلہ جاری کیا۔ جس میں قرار دیا گیا ہے کہ شیخ رشید کی جانب سے الزام کو بار بار دہرانا ضمانت خارج ہونے کی وجہ ہے۔ یہ ملزم کی طرف سے جرم کو بار بار تکرار کا کیس ہے۔ ملزم کو ضمانت دے دی جاتی ہے تو جرم دہرانے کا خطرہ ہے۔ عدالت کو بتایا گیا شیخ رشید نے پولی کلینک میں توہین آمیز زبان استعمال کی اور شیخ رشید نے وزیر خارجہ بلاول بھٹو کے لیے توہین آمیز زبان استعمال کی۔ فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ شیخ رشید نے وزیر داخلہ کے خلاف گالم گلوچ پر مبنی زبان استعمال کی۔ شیخ رشید کا بیان سوشل میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا پر بہت دیکھا گیا ہے۔ شیخ رشید کے ان بیانات کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ بلاول بھٹو اسی جماعت سے ہیں جس کے متعلق آصف زرداری پر الزام لگایا ہے۔ شیخ رشید اگر دوران حراست ایسے بیانات دے سکتا ہے تو ضمانت کے بعد بھی دے سکتا ہے۔ عدالت طارق بشیر کیس کے تناظر میں شیخ رشید کی ضمانت دینے کی رعایت نہیں دی جا سکتی۔ علاوہ ازیں جوڈیشل مجسٹریٹ عمرشبیر کی عدالت نے مری پولیس کی جانب سے شیخ رشید احمد کیلئے راہداری ریمانڈ کی درخواست میں طریقہ کار پر عمل درآمد کی ہدایت کردی۔ عدالت نے درخواست مری پولیس کو واپس کرتے ہوئے کہاکہ پہلے طریقہ کار پر عمل کریں اور پھر میرے پاس آئیں، سیشن جج کے پاس پہلے درخواست جائے گی، سیشن جج مجھے مارک کریں گے اور پھر راہداری ریمانڈ کی درخواست پر سماعت ہوگی۔علاوہ ازیں شیخ رشید سے ان کے بھتیجے شیخ راشد شفیق نے اڈیالہ جیل میں ملاقات کی اور شیخ رشید احمد سے این اے 62 کیلئے کاغذات نامزدگی پر دستخط کرائے۔ شیخ راشد شفیق این اے 62 کیلئے شیخ رشید کے کاغذات نامزدگی آج جمع کرائیں گے۔