الیکشن کیلئے 57 ہزار اہلکاروں کی کمی کا سامنا: آئی جی کے پی
اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار) الیکشن کمشن اجلاس کے دوران آئی جی خیبر پی کے نے بریفنگ دی کہ صوبہ میں انتخابات کے انعقاد کے لئے 57000اہلکاروں کی کمی کا سامنا ہے، اگر کشمیر اور گلگت بلتستان سے پولیس فورس کی خدمات لی جائیں تو پھر بھی اس کمی کو پورا نہیں کیا جا سکتا۔ تفصیلات کے مطابق الیکشن کمشن کا اہم اجلاس چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں معزز ممبران الیکشن کمشن کے علاوہ سیکرٹری الیکشن کمشن، چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا، آئی جی خیبر پختونخوا اور الیکشن کمشن کے سینئر افسران نے شرکت کی۔ الیکشن کمشن اور حاضرین نے سانحہ پولیس لائنز کے شہداء کے لئے فاتحہ خوانی کی۔ بعدازں سیکرٹری الیکشن کمشن نے الیکشن کمشن کو بریف کیا کہ یہ میٹنگ سکیورٹی پر بریفنگ لینے کے لئے بلائی گئی ہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے ابتدائی کلمات میں انتخابات کی شفافیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ انتخابات کے دوران غیر جانبدار افسران کی تعیناتی انتہائی ضروری ہے۔ لہذا صوبائی حکومت، چیف سیکرٹری اور آئی جی اس بات کو یقینی بنائیں اور نیشنل اسمبلی کے ضمنی انتخابات میں بھی جن ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران اور ریٹرننگ افسران کوتعینات کیاگیا ان میں سے بھی اگر کسی کے خلاف شکایت ہو یا اس کا کسی سیاسی پارٹی سے تعلق ہو تو الیکشن کمشن کو مطلع کیا جائے تاکہ ان کے خلاف ضروری کارروائی کی جائے۔ چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا نے اس بات کی یقین دہانی کروائی کہ انتخابات سے قبل تمام اضلاع میں غیر جانبدار افسران تعینات ہوں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ہم انتخابات کے سلسلے میں مزید بجٹ حکومت سے مانگ رہے ہیں۔ آئی جی خیبر پختونخوا نے اپنی بریفنگ میں بتایا کہ صوبہ میں انتخابات کے انعقاد کے لئے 57000اہلکاروں کی کمی کا سامنا ہے۔ کمی کو پورا نہیں کیا جا سکتا۔ اس کمی کو پورا کرنے کے لئے پاک فوج / فرنٹیئر کور کی مدد درکار ہوگی۔ انہوں نے یہ بھی بریف کیا کہ انتخابات کے دوران دہشتگردی کی کارروائی کے امکان کو رد نہیں کیا جا سکتا اور یہ نہیں کہا جاسکتا کہ آئندہ انتخابا ت مکمل طور پر پرامن ہوں گے۔