نا اہلی کیس، عمران سے جواب طلب درخواست، قا بل سما عت ہونا بھی ایشو
اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ کے لارجر بنچ میں زیر سماعت مبینہ بیٹی کو کاغذات نامزدگی میں ظاہر نہ کرنے پر عمران خان کے خلاف نا اہلی کیس میں اضافی دستاویزات جمع کرنے سے متعلق متفرق درخواست منظور کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔ عدالت نے وکیل درخواست گزار سے کہاکہ درخواست کی کاپی اور دستاویزات عمران کے وکیل کے ساتھ شئیر کریں۔ عدالت نے عمران خان کی جانب سے اضافی دستاویزات جمع کرنے سے متعلق متفرق درخواست منظور کرلی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ درخواست کا قابل سماعت ہونا بھی ایک ایشو ہے، اگر درخواست قابل سماعت ہوئی تو پھر میرٹس پر دلائل سنیں گے۔ سلمان بٹ ایڈووکیٹ نے کہاکہ کیس کے میرٹس پر جواب داخل کرانے کی اجازت دی جائے۔ ضمنی الیکشن میں عمران خان کی کامیابی سے متعلق دستاویزات جمع کرانے ہیں۔ عدالت نے کہا کہ ایک ایک کرکے دلائل دیں کیونکہ ایک سائیڈ کہہ رہی ہے کہ ممبر ہے اور دوسرے کہہ رہے ہیں کہ نہیں ہے۔ سلمان بٹ ایڈووکیٹ نے کہا کہ آخری سماعت پر عدالت نے الیکشن کمیشن سے کمنٹس مانگے تھے۔ سلمان اکرم راجہ ایڈووکیٹ نے کہا کہ میں ابتدائی طور پر صرف قابل سماعت ہونے پر دلائل دوں گا، مجھے وقت دیا جائے تاکہ ریکارڈ پر اپنا جواب جمع کرا سکوں۔ اس موقع پر سلمان بٹ ایڈووکیٹ نے کہاکہ میں اس کیس کے میرٹس پر بھی بات کروں گا، ایسا نہ ہو کہ آئندہ سماعت پر پھر کوئی اعتراض آئے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ فیصل واوڈا کیس میں جواب آنے میں سال سے زائد لگ گیا تھا، فیصل واوڈا کیس میں جب جواب آیا تو وہ ممبر قومی اسمبلی نہیں تھے۔ سلمان بٹ ایڈووکیٹ نے کہاکہ اس کیس میں بھی تاخیری حربے استعمال کیے جانے کی کوشش ہورہی ہے۔ سلمان اکرم راجہ ایڈووکیٹ نے بائیس اگست اور چوبیس نومبر کے عدالتی احکامات پڑھ کر سنائے اور کہا کہ مجھے نہیں پتہ کہ جلد بازی کس بات کی ہے۔ عدالت نے اپنے ہی فیصلہ میں درخواست کے قابل سماعت ہونے پر دلائل طلب کیے ہیں، جواب جمع کرنے کے لئے وقت کی استدعاہے۔ اس موقع پردرخواست گزار کے وکیل نے مزید مہلت دینے کی مخالفت کی۔ چیف جسٹس نے کہاکہ کاغذات نامزدگی کے ساتھ بیان حلفی میں معلومات چھپانے کا الزام ہے۔ الیکشن کمیشن وکیل نے کہاکہ عدالت کہے تو کیس سے متعلق ریکارڈ کی مصدقہ نقول جمع کرا دیں گے، اگر درخواست گزار وکیل الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کو چیلنج کرتا ہے تو ہم جواب جمع کرائیں گے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ درخواست کے قابل سماعت ہونے پر دلائل ضروری ہیں، الیکشن کمیشن نے ایک فیصلہ میں ڈی سیٹ کیا جبکہ دوسرے میں کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔ سلمان اکرم راجہ ایڈووکیٹ نے کہا کہ مارچ کے پہلے ہفتے تک سماعت ملتوی کر دی جائے۔ سلمان بٹ ایڈووکیٹ نے کہا کہ 20 فروری کو سماعت کر لی جائے، اس کے بعد بے شک مارچ کی ڈیٹ آ جائے۔ عدالت نے الیکشن کمیشن کے وکیل کو سرٹیفائیڈ دستاویزات جمع کرانے اور عمران خان کے وکیل کو آئندہ سماعت سے پہلے جواب جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت یکم مارچ تک کے لئے ملتوی کردی۔