• news

کورم نشاندہی اجلاس 15منٹ بعد ختم ، پی ٹی آٗی ارکان کی آمد ، عدالتی ھکم نہیں ملا: سپیکر 


اسلام آباد (نامہ نگار) قومی اسمبلی اجلاس پندرہ منٹ بھی نہ چل سکا۔ اجلاس شروع ہوتے ہی عبدالاکبر چترالی نے بات نہ کرنے دینے پر کورم پوائنٹ آئوٹ کردیا۔ کورم پورا نہ نکلنے پر ڈپٹی سپیکر نے اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا۔ ڈپٹی سپیکر زاہد اکرم درانی کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں ایم این اے مسز فرخ خان کی ہمشیرہ کے لئے ایوان میں دعائے مغفرت کی گئی، دعا عبدالاکبر چترالی نے کرائی۔ دعا کے بعد مولانا عبدالاکبر چترالی نے کہا وزراء کدھر ہیں، کل پرسوں بھی سات بندے بھرتی کیے گئے، جس پر ان کا مائک بند کیا گیا۔ عبدالاکبر چترالی نے بولنے نہ دینے پر کورم کی نشاندہی کردی۔ کورم پورا نہ نکلنے پر اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا گیا۔ قبل ازیں تحریک انصاف کے 43سابق ارکان اسمبلی لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کی بنیاد پر قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے آئے لیکن اجلاس ملتوی کر دیا گیا۔ جبکہ سپیکر قومی اسمبلی پرویز اشرف نے کہا ہے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کو لاہور ہائی کورٹ کا حکم نامہ تاحال موصول نہیں ہوا جس میں تحریک انصاف کے 43 ارکان اسمبلی کے استعفوں کی منظوری معطل کی گئی ہے۔ سپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے جاری کردہ ویڈیو پیغام میں پرویز اشرف نے کہا انہیں لاہور ہائی کورٹ کا حکم موصول نہیں ہوا اور نہ ہی یہ ان کے علم میں ہے۔ انہوں نے کہا ہمارے سامنے کوئی آرڈر نہیں ، ہم اسے پڑھ نہیں سکتے اور نہ ہی اس کی تفصیلات جان سکتے ہیں۔ پرویز اشرف نے کہا حکومت کو اس معاملے میں صرف ایک پارٹی بنایا گیا ہے وہ بھی ہم نے ٹیلی ویژن پر سنا اور کوئی نوٹس نہیں ملا۔ ان کا کہنا تھا مجھے یقین ہے ایک بار فیصلہ آجائے اور ہم اسے پڑھ لیں، ہم اپنے وکلا اور ماہرین سے مشورہ کریں گے اور پھر آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔ دوسری جانب تحریک انصاف کے ڈی نوٹیفائی ہونے والے ارکان اسمبلی میں سے ساجدہ بیگم، رائے مرتضی اقبال، نصرت واحد، شنیلا روتھ، عاصمہ حامد، غزل سیفی اور جے پرکاش ودیگر اراکین صبح پارلیمنٹ ہائوس پہنچے۔ قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے باہر سینٹ میں اپوزیشن لیڈر شہزاد وسیم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سپیکر کو عدالتوں کے فیصلے کی تکریم کرنی پڑے گی، ہائی کورٹ کا واضح آرڈر ہے جس طرح ان ارکان کے استعفے قبول کیے گئے وہ غیر قانونی ہے۔ انہوں نے کہا ہائی کورٹ نے اس فیصلے کی تصدیق کی ہے، ان شاء للہ ہمارا اپنا لیڈر آف اپوزیشن ہوگا۔ پی ٹی آئی کے 43 ارکان کے استعفوں کی منظوری معطل ہونے کے بعد انہیں پارٹی کی جانب سے پارلیمنٹ ہائوس پہنچنے کی ہدایات جاری کی گئی تھیں، جس پر تحریک انصاف کے ارکان اپوزیشن لیڈر کے چیمبر میں پہنچے تھے۔

ای پیپر-دی نیشن