زلزلہ : ہلاکتیں 20ہزار سے بڑھ گئیں ، امداد میں تا خیر فی گھنٹہ 50اموات کا سبب، شام
اسلام آباد‘ انقرہ‘ دمشق‘ واشنگٹن‘ کابل (این این آئی‘ نوائے وقت رپورٹ‘ اے پی پی)ترکیہ اور شام میں تباہ کن زلزلے کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 20 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق سردی بھوک اور مایوسی نے لاکھوں افراد کو بے گھر بنا دیا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ترکیہ میں ہلاکتوں کی تعداد 16 ہزار 546 ہو چکی ہے جبکہ شام میں تباہ رکن زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 3 ہزار 500 سے تجاوز کر چکی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ترکیہ میں تقریباً 6500 عمارتیں منہدم ہوئیں ہیں اور سینکڑوں عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔ ملکی صدر رجب طیب اردگان نے کہا کہ آج ترکیہ میں تصدیق شدہ ہلاکتوں کی تعداد 16 ہزار 546 ہو گئی۔ ترکی سے شنہواء کے مطابق چین اور ترکی کی امدادی ٹیموں نے کئی گھنٹوں کی مشترکہ کوششوں کے بعد زلزلے سے منہدم ہونے والی عمارت کے ملبے تلے سے ایک حاملہ خاتون کو تین دن بعدم زندہ نکال لیا ہے۔ چینی ریسکیو ٹیم کے ڈپٹی لیڈر ڑایانگ نے بتایا کہ خاتون کو جمعرات کی صبح بحفاظت باہر نکالا گیا۔ ملبے تلے اب بھی متعدد افراد کے پھنسے ہونے کا خدشہ ہے۔ انہیں نکالنے کیلئے دن رات ریسکیو آپریشن جاری ہے‘ تاہم شدید سردی اور بعض علاقوں میں برفباری کے باعث متاثرین کو کٹھن حالات کا سامنا ہے اور امدادی کارروائیوں میں بھی مشکلات پیش آر ہی ہیں۔ شام میں زخمیوںکی تعداد 8 ہزار سے زائد بتائی جا رہی ہے۔ ترک میڈیا کے مطابق ملبے تلے دبے زلزلہ متاثرین موبائل فون سے ویڈیو‘ وائس نوٹس اور لائیو لوکیشن بھیج رہے ہیں۔ شام میں مدد کے منتظر دو بچوں کی وائرل ویڈیو نے دل پگھلا دیئے۔ شامی شہر ادلب میں ایک خاندان کو چالیس گھنٹوں بعد ملبے سے نکالے جانے پر جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے۔ عالمی ادارہ صحت نے دونوں ملکوں میں 40 ہزار اموات اور 2 کروڑ 30 لاکھ سے ائد افراد متاثر ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے جن میں 14 لاکھ بچے بھی شامل ہیں۔ خبر ایجنسی کے مطابق ترکیہ میں 3 لاکھ 80 ہزار زلزلہ متاثرین کو شیلٹرز میں منتقل کر دیا گیا۔ دمشق سے این این آئی کے مطابق شام میں زلزلے کے باعث ایک ہی خاندان کے 25 افراد جاں بحق ہو گئے۔ غیرملکی میڈیا کے مطابق احمد ادریس نامی شخص کے خاندان کے 25 افراد زلزلے کے باعث جاں بحق ہوئے۔ رپورٹس کے مطابق جنگ سے بے گھر ہونے کے بعد احمد ادریس اب شام کے شہر سراقب میں مقیم ہے جو خاندان کے 25 افراد کی لاشوں کو دیکھ کر صدمے میں ہے۔ علاوہ ازیں ترک صدر اردگان نے زلزلے سے متاثر ہونے والے علاقوں کا دورہ کیا اور وہاں جاری امدادی کاموں کا جائزہ لیا۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ حکومت کو کچھ مسائل کا سامنا ہے‘ تاہم ان کا کہنا تھا کہ صورتحال اب مکمل کنٹرول میں ہے۔ کابل سے اے پی پی کے مطابق افغانستان کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ ترکیہ زلزلے میں تقریباً 100 افغان شہری جاں بحق اور زخمی ہوئے۔ وزارت خارجہ کے نائب ترجمان ضیا احمد تکال نے بیان میں کہا افغان شہریوں کی تعداد حتمی نہیں ہے بلکہ اس میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ جبکہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے انڈر سیکرٹری جنرل برائے انسانی امور اور اقوام متحدہ کے کوآرڈینیٹر مارٹن گریفتھس کو ترکیہ کی ضروریات کے جائزہ لینے کے لیے بھیج دیا ہے۔ روسی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ وہ ترکیہ میں انسانی ضروریات کا حمایت کے لیے آئندہ ہفتے ایک فلیش اپیل کریں گے۔ مارٹن گریفتھس نے ٹویٹ میں کہا کہ ہم نے ترکیہ اور شام میں زلزلے کے فوری بعد وہاں 4 ہزار 948 سے زائد سرچ اینڈ ریسکیو ماہرین اور ہنگامی رسپانس ٹیموں کو بھیجا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے مزید کہا کہ تباہی کے بعد اتحاد کی ضرورت ہے۔ ایسے وقت میں سیاسی مفاد کیلئے منفی مہم چلانے والے لوگوں کو میں کچھ نہیں کہہ سکتا۔ انقرہ سے اے پی پی کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردگان نے ایک سال کے اندر متاثرہ علاقوں میں تعمیرنو کا وعدہ کیا۔ سعودی خبر رساں ادارے کے مطابق انہوں نے کہا کہ زلزلے سے متاثرہ ہر خاندان کو 531 ڈالر کی امداد فراہم کی جائے گی۔ دمشق سے اے پی پی کے مطابق شمالی شام میں امدادی ٹیموں نے ملک میں صورتحال کی سنگینی سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امدادی سامان کی قلت کے باعث امدادی کارروائیاں متاثر ہو رہی ہیں اور امدادی سامان کے بروقت نہ پہنچنے سے جانی نقصان بڑھنے کا خدشہ ہے۔ درجنوں خستہ حال عمارتیں اب بھی ایسی ہیں جہاں ملبے تلے لوگ موجود ہیں۔ خطے کو ضروری طبی امداد کی فراہمی کیلئے فوری بین الاقوامی اقدام کی ضرورت ہے۔ اے پی پی کے مطابق شام کیلئے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی گیئرپیڈر سن نے ملک میں آنے والے تباہ کن زلزلے کے بعد فوری امداد کا حصول یقینی بنانے کیلئے تمام شامی حکومت اور اپوزیشن سے اختلافات کو پس پشت ڈالنے کا مطالبہ کیا۔ سعودی خبررساں ادارے کے مطابق انہوں نے کہا کہ شام پر امریکی اور مغربی پابندیاں زلزلے سے متاثرہ افراد تک امداد پہنچنے سے روک رہی ہیں۔ زلزلے سے جو تباہی ہوئی ہے‘وہ ناقابل تصور ہے۔ جبکہ امریکہ نے کہا کہ شام پر پابندیاں امدادی کاموں میں رکاوٹ نہیں ہیں۔ سعودی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ زلزلے سے متاثرہ شامی علاقوں میں امریکی پابندیوں کے حوالے سے ذرائع ابلاغ پر چلنے والی ایسی خبریں بے بنیاد ہیں۔ امریکی محکمہ خارجہ کی ایک عہدیدار نے سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر عربی زبان میں ایک پیغام میں کہا کہ امریکہ اس مشکل وقت میں شامی عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے واضح کیا ہے کہ امریکہ شام کے عوام کو ہر قسم کی امداد فراہم کرنے کیلئے تیار ہے اور امریکہ کسی بھی ملک کو ایسا کرنے سے نہیں روک رہا ہے۔ دوسری جانب تائیوان کے صدر رسائی انگ وین اور نائب صدر ولیم لائی نے ترک زلزلہ امدادی کوششوں کیلئے اپنی ایک ماہ کی تنخواہ عطیہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اسلام آباد سے این این آئی کے مطابق وزیراعظم کی ہدایت پر وفاق وزیرخزانہ اسحاق ڈار‘ وزیر مواصلات مولانا اسعد محمود نے اسلام آباد میں ترکیہ کے سفارتخانے کا دورہ کرکے زلزلہ کے نتیجے میں جاں بحق افراد کیلئے دعا کی۔ ترکیہ کے سفیر ڈاکٹر مہمت پیکاسی سے ملاقات میں وفاقی وزراء نے ترکیہ میں آنے والے سانحہ پر ترکی کے سفیر سے اظہار افسوس کیا۔ مہمانوں کی کتاب میں پنے تاثرات قلمبند کئے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ وزیراعظم شہبازشریف کی قیادت میں پاکستانی حکومت ترکیہ کے ساتھ ہر قسم کا تعاون کرے گی۔