جیلیں بھرنے والے 10سال جیبیں بھرتے رہے ، تحریک بشری ، فرخ کی گرفتاری دے شروع کی جا ئے : مریم نواز
ایبٹ آباد (نوائے وقت رپورٹ) مریم نواز نے کہا ہے کہ پشاور دھماکے کے قصوروار وہ ہیں جو 10 سال حکومت کرتے رہے۔ خیبرپی کے کو وسائل کی نہیں نواز شریف کی ضرورت ہے۔ ایبٹ آباد میں مسلم لیگ (ن) کے تنظیمی کنونشن سے خطاب میں مریم نواز نے کہا کہ خیبر پی کے کے تمام اضلاع میں خود چل کر جاؤں گی۔ پاکستان کے قابل ذکر منصوبے ن لیگ کے دور میں بنے۔ ہر قابل ذکر منصوبے پر نواز شریف کا نام لکھا ہوا ہے ۔ میری آنکھیں ترس گئیں لیکن خیبر پی کے میں کوئی منصوبہ نظر نہیں آیا۔ بلین ٹری منصوبے کا نام سن سن کے ہمارے کان پک گئے۔ پشاور دھماکے کا کون ذمہ دار ہے جس میں سیکڑوں جانیں گئیں۔ خیبر پی کے کے وسائل کو بے دردی سے استعمال کرتے رہے۔ 10 سال میں خیبر پی کے میں لوگوں کو ان کا حق نہیں ملا۔ جو کہتا تھا کہ میں پشاور کو لاہور بناؤں گا اس نے لاہور کو بھی پشاور بنادیا۔ ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ کیا گیا ایک ہزار نوکریاں ہی دکھا دو۔ کہتے تھے 300 ڈیم بناؤں گا پورے پاکستان کو ڈیم فول بنا کر چلتا بنا۔ لوگوں کو پتا ہونا چاہیے کہ عمران خان 4 سال کیا کیا ظلم کرتا رہا۔ شاہ محمود قریشی کل ٹی وی پر کہہ رہے تھے نواز شریف کے ساتھ زیادتی ہوئی۔ نواز شریف کو جنہوں نے نکالا اس گروہ کا سرغنہ آپ کی جماعت کا سربراہ ہے۔ کون کون اس سازش میں شامل تھا قوم کو بتانا پڑے گا۔ صرف اعتراف جرم کافی نہیں اپنے لیے سزا بھی تجویز کریں۔ اس قوم کا کیا قصور ہے جس پر یہ ذہنی مریض لا کر مسلط کیا گیا۔ یہ جاتے جاتے ملک کو آئی ایم ایف کے حوالے کرگیا۔ آج مہنگائی آئی ایم ایف کی وجہ سے ہے اور عمران خان کو آج مہنگائی یاد آرہی ہے۔ آج یہ کس مہنگائی کا رونا رو رہے ہیں۔ یہ مہنگائی ان کی وجہ سے ہے۔ ہیرے کی انگوٹھی اور رشوت آپ کی بیگم صاحبہ نے لی۔ گرفتاری وہاں سے شروع ہونی چاہئیں۔ جیبیں آپ نے بھریں‘ جیلیں عوام کیوں بھریں۔ جیلیں بھرنے کا دعویٰ کرنے والے 10 سال اپنی جیبیں بھرتے رہے۔ خیبر پی کے کا بجٹ کہاں گیا۔ لوگ جواب مانگتے ہیں۔ خیبر پی کے میں احتساب کے ادارے کو تالا لگ گیا۔ آج ان سے سوال پوچھا جاتا ہے تو کہتے ہیں جواب نہیں دوں گا۔ جواب تو دینا ہوگا۔ عمران خان کا دامن صاف ہے تو وہیل چیئر پر بیٹھ کر عدالت جائیں‘ لیکن نہ ان کی نیت اور نہ ہی ان کا دامن صاف ہے۔ اللہ تعالیٰ انہیں صحت دے۔ میں ان کیلئے بددعا نہیں کرتی۔ لیکن عدالت بلاتی ہے تو کہتا ہے ٹانگ پر پلاسٹر ہے۔ جلسہ کرنے راولپنڈی چلا جاتا ہے۔ تمہیں عدالت جانے سے پلاسٹر نہیں تمہارے جرائم روکتے ہیں۔ عدالت بلاتی ہے تو پلاسٹر دکھا دیتے ہو۔ کوئی سازش اور حکومت گرانے کیلئے بلائے تو دوڑے دوڑے جاتے ہو۔ اگر موازنہ ہوگا تو عمران کے خیبر پی کے اور شہبازشریف کے پنجاب میں 10 سال کا ہوگا۔ موازنہ ہوگا تو عمران کے 4 سال اور نوازشریف کے 4 سال کا ہوگا۔ آپ کی ترقی کے پیسے زمان پارک پر خرچ ہوتے رہے۔ جو پیسے کے پی کے کی حفاظت پر خرچ ہونا تھے‘ وہ عمران خان کی حفاظت پر خرچ کرتے رہے۔ اس ملک کی تباہی کا ذمہ دار عمران خان ہے۔ صوبہ ہزارہ بنانے کیلئے ٹو تھرڈ میجورٹی دو مل کر بنائیں گے۔ یہ ملک ہمارا ہے‘ ہماری نسلوں نے ادھر رہنا ہے‘ آنے والی نسلوں کیلئے (ن) لیگ کو ووٹ دیں۔ ملک کو مسائل سے صرف نوازشریف ہی نکال سکتے ہیں۔ دل کرتا ہے خیبر پی کے کے ہر محلے‘ گلی میں جائوں۔ آپ کا دامن صاف نہیں‘ اب سہولت کار نہیں ہے جو بچائیں گے۔ جیبیں تم نے بھریں‘ کارکن کیوں گرفتار ہوں؟۔ خود زمان پارک کے بنکر میں چھپ کر بیٹھے ہو‘ جس نے چوری کی‘ اب جواب بھی دے۔ نوازشریف نے ہر چیز کا جواب دیا۔ عمران خان تو ماضی کا حصہ بن گیا اور ملک کو بحرانوں میں پھنسا گیا۔ کہتا ہے ایجنسیز مجھے مارنا چاہتی ہیں۔ پہلے امریکہ پر الزام لگایا اور آج محسن نقوی پر الزام لگا رہا ہے۔ عمران خان امریکہ سے ہاتھ جوڑ کر معافیاں مانگتا رہا۔ کبھی زرداری‘ کبھی ایجنسیز پر الزام لگاتا ہے۔ آپ اپنے آپ کو اتنا اہم کیوں سمجھتے ہو جو سارے آپ کو مارنے کی سازش کر رہے ہیں۔ قوم تاحال عمران خان کی زیادتیوں کو بھگت رہی ہے۔ صوبے کی پولیس کو وسائل نہیں دیئے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ملنے والا بجٹ کدھر گیا؟۔ قوم جواب مانگ رہی ہے۔ نوازشریف کی نقل کرتے ہوئے بی آر ٹی منصوبہ بنایا جو چلتی کم اور جلتی زیادہ ہے۔