آئی ایم ایف پروگرام عمران کا دیا تحفہ ، پیچھے نہیں ہٹ سکتے: مریم اورنگزیب
اسلام آباد+ ایبٹ آباد (خبر نگار خصوصی‘ نوائے وقت رپورٹ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینئر رہنما اور وفاقی وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام کا تحفہ عمران خان صاحب کا دیا ہوا ہے۔ اس معاہدے سے ہم نہیں ہٹ سکتے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان ملک کو دیوالیہ کی نہج پر چھوڑ گئے تھے۔ انہوں نے خود استعفے دیئے۔ پارلیمنٹ کو امپورٹڈ کہتے تھے‘ اب اس پارلیمنٹ میں کیا کرنے جا رہے ہیں۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ محمد نوازشریف اور ہزارہ ڈویژن میں محبت کا رشتہ ہے۔ ہزارہ موٹروے محمد نوازشریف کا تحفہ ہے۔ انہوں نے صحت کارڈ کا آغاز خیبر پی کے سے کیا تھا۔ نوازشریف خیبر پی کو پنجاب کی طرح ترقی یافتہ بنانا چاہتے ہیں۔ وفاقی وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ پریس کلبز کی بہتری ہماری اولین ترجیح ہے۔ ایبٹ آباد پریس کلب کو سٹوڈیو کی سہولیات فراہم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں صحافیوں کی مشکلات کا اندازہ ہے۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے تنظیمی کنونشز کے انعقاد کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ مرتضیٰ جاوید کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے مزید کہا پی ٹی آئی کی وفاق میں چار سال اور خیبرپختونخوا میں 10 سال حکومت کے دوران صرف تباہی ہوئی ہے اور اس کی طویل داستان ہے۔ آئی ایم ایف کے پاس اتحادی حکومت نہیں گئی عمران خان گئے تھے۔ ہم نے آئی ایم ایف پروگرام پہلے بھی مکمل کیا اور اب بھی مکمل کریں گے، ملکی معیشت کو خود انحصاری کی جانب لے جائیں گے، صحافیوں کا تحفظ اور ان کو تمام سہولیات کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایبٹ آباد پریس کلب باقی پریس کلبوں کیلئے ایک مثال ہے، ہزارہ پریس کلب کے صحافیوں کی تمام ضروریات پوری کریں گے، جب اسلام آباد میں ان کی حلف برداری کی تقریب ہو گی تو ان کو لیپ ٹاپ دیئے جائیںگے، پریس کلب میں جدید سٹوڈیو کیلئے ہر ممکن تعاون فراہم کریں گے کیونکہ پریس کلب میں سٹوڈیو وقت کی ضرورت ہے، ہزارہ پریس کلب کی فرنیچر سمیت دیگر ضروریات کا بھی جائزہ لیں گے، ہزارہ پریس کلب کے صحافیوں کیلئے پہلے ہی فنڈ قائم کیا جا چکا ہے۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ وفاقی حکومت اور عوام کو مشکل صورتحال کا سامنا ہے، پی ٹی آئی کی وفاق میں چار سال اور خیبرپختونخوا میں 10 سال حکومت کے دوران صرف تباہی ہوئی ہے اور اس کی طویل داستان ہے۔ بعد ازاں صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات پر میڈیا کو تفصیلات سے آگاہ کیا ہے، بات چیت کا عمل مکمل ہو گیا ہے، ورچوئل اجلاس پیر سے ہو گا، طریقہ کار کے مطابق آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہو گا جس کے بعد معاہدے کا باضابطہ اعلان کیا جائے گا۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ سابق حکومت نے مارچ میں معاہدہ کے برعکس سبسڈی دی حالانکہ عمران خان نے اس معاہدہ پر دستخط کئے تھے، 2016ء میں محمد نواز شریف نے آئی ایم ایف کے ساتھ پروگرام مکمل کیا، اس پروگرام کے دوران روٹی، چینی، آٹا، گیس سمیت کسی چیز کی قیمت میں اضافہ نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی والوں نے خود قومی اسمبلی سے استعفے دیئے، اس وقت انہوں نے بھنگڑے ڈالے، پارلیمنٹ کو گالیاں دیں، امپورٹڈ کہا، یہ اپنے گذشتہ دور میں بھی پارلیمنٹ پر لعنت بھیجتے رہے، یہ ہر بات پر یوٹرن لیتے ہیں، انہوں نے پارلیمنٹ سے استعفوں کا اعلان کیا۔ یہ نہیں ہو سکتا کہ آپ کی منشا کے مطابق پارلیمنٹ چلے، آپ کے مرضی کے مطابق سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ چلیں، الیکشن کمیشن آپ کے ماتحت ادارہ نہیں ہے، وہ آئین و قانون کے مطابق کام کر رہا ہے۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ وفاقی حکومت کے مشیر بغیر کسی تنخواہ کے کام کر رہے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما سردار فرید کل کنونشن اور آج اجلاس میں موجود تھے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے پاس اتحادی حکومت نہیں گئی عمران خان گئے تھے، آئی ایم ایف پروگرام مکمل کرنا حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے، ہم نے پہلے بھی یہ پروگرام مکمل کیا اور اب بھی مکمل کریں گے، ملکی معیشت کو خود انحصاری کی جانب لے جائیں گے۔