مشق سے مشترکہ فوائد ملیں گے : نیول چیف ، چیلنجز کا ملکت مقابلہ کرنا ہو گا : بلاول
کراچی (خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) پاک بحریہ کے زیراہتمام آٹھویںکثیرالقومی بحری مشق امن 2023ء کراچی میں شروع ہو گئی ہے۔ بحری مشقوں میں 50 سے زائد ممالک کے نمائندے شریک ہیں۔ امن مشق 14 فروری تک جاری رہے گی۔ نیول چیف ایڈمرل محمد امجد خان نیازی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مشق سے تمام شرکاء کو سمندر میں امن کیلئے مشترکہ فوائد حاصل ہونگے۔ مشق کا مقصد علاقائی امن اور سلامتی کو یقینی بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری ٹائم سکیورٹی کو غیر روایتی خطرات کا سامنا ہے۔ انہوں نے شرکاء کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی نے سمندری ماحول پر گہرے اثرات مرتب کئے ہیں۔ پاک بحریہ خطے میں مشترکہ بحری سکیورٹی کو فروغ دے رہی ہے۔ امن مشق میں دنیا کے تمام خطوں کی اقوام کے پرچم دیکھ کر فخر محسوس کرتے ہیں۔ مشق کیلئے لہراتے پرچم امن کیلئے متحد ہونے کا پیغام ہے۔ پاک بحریہ کے زیراہتمام آٹھویں کثیر القوامی بحری مشق امن کا آغاز شریک ممالک کی پرچم کشائی کی تقریب سے ہوا۔ مشق میں مختلف ممالک کے بحری اثاثے‘ مبصرین اور سینئر افسران شریک ہیں۔ کمانڈر پاکستان فلیٹ وائس ایڈمرل اویس احمد بلگرامی نے امن مشق کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ترکیہ اور شام کے واقعے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔ اویس احمد بلگرامی نے کہا کہ بحری سکیورٹی کیلئے مل کر کام کرنا ہوگا۔ ہم سب سے پہلے سمندروں سے تجارت پر انحصار کرتے ہیں۔ہمارا دوسرا انحصار گوادر اور تیسرا ہماری جغرافیائی لوکیشن پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ امن مشقیںبحری جہاز بنانے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔ ان کے دوران فرینڈشپس ‘ ریلیشن شپس بنائے جاتے ہیں۔ امیدہے اس بار کی مشقیں بھی سودمند ثابت ہونگی۔ اس موقع پر مشق امن 2023ء کا خصوصی ترانہ ’’امن کی آواز‘‘ جاری کر دیا گیا۔ ترانہ اردو اور انگریزی زبانوں کا امتزاج ہے جس میں امن پسند ممالک کو ایک پلیٹ فارم پر یکجا ہونے کا پیغام دیا گیا۔ دریںاثنا وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے میری ٹائم کانفرنس سے خطاب کرتے کہا دہشت گردی اور منشیات کی سمگلنگ جیسے بڑے حیلنجز کا دنیا کے ساتھ مل کر مقابلہ کرنا ہوگا۔ پاکستان میری ٹائم کا سمندری تحفظ میں اہم کردار ہے۔ موسمیاتی تبدیلی کے باعث سمندر کی سطح بلند ہو رہی ہے اور گلوبل وارمنگ جیسے مسائل بھی درپیش ہیں۔