عالمی شہرت یافتہ اداکار میزبان ضیا محی الدین انتقال کر گئے
کراچی، اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ + این این آئی) ممتاز اداکار، معروف ہدایت کار اور ٹی وی میزبان ضیاءمحی الدین 91 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔ مرحوم ضیاءمحی الدین کی نمازِ جنازہ ڈیفنس فیز 4 میں واقع امام بارگاہ یثرب میں ادا کر دی گئی اور ان کی تدفین ڈیفنس فیز 8 کراچی کے قبرستان میں کر دی گئی۔ کراچی کے نجی ہسپتال میں زیر علاج تھے، گزشتہ دنوں ضیاءمحی الدین کو بخار اور پیٹ میں شدید تکلیف کے باعث ہسپتال داخل کیا گیا‘ سیاسی و سماجی شخصیات اور شہریوں کی بڑی تعداد نے نمازِ جنازہ میں شرکت کی۔ ضیا محی الدین 20 جون 1931ءکو فیصل آباد میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے ریڈیو آسٹریلیا سے صداکاری کے کام کاآغاز کیا، بہت عرصے تک برطانیہ کے تھیٹر کیلئے کام کیا، برطانوی سنیما اور ہالی ووڈ میں بھی فن کے جوہر دکھائے، 50 کی دہائی میں لندن کی رائل اکیڈمی آف ڈراماٹک آرٹ سے اداکاری کی باقاعدہ تربیت حاصل کی۔ ضیاءمحی الدین کی خدمات کے اعتراف میں 2003ءمیں انہیں ستارہ امتیاز اور 2012ءمیں ہلال امتیاز سے نوازا گیا،ضیاءمحی الدین نے 2004 میں کراچی میں نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹ کی بنیاد رکھی اور زندگی کے آخری لمحات تک نیشنل اکیڈمی آف پرفامنگ آرٹس کے سربراہ رہے۔ ضیاءمحی الدین کےوالدکوپاکستان کی پہلی فلم تیری یاد کے مصنف اور مکالمہ نگار ہونے کا اعزاز حاصل تھا۔ ضیاءمحی الدین کو 1962ءمیں فلم لارنس آف عریبیہ میں کام کرنے کا موقع ملا، انہوں نے اس فلم میں ایک یادگار کردار ادا کیا۔ ضیاءمحی الدین براڈوے کی زینت بننے والے جنوبی ایشیا کے پہلے اداکار تھے۔ 70 کی دہائی میں پی ٹی وی سے ضیاءمحی الدین شو کے نام سے منفرد پروگرام شروع کیا اور 1973ءمیں پی آئی اے آرٹس اکیڈمی کے ڈائریکٹر مقرر کردیے گئے۔ جنرل ضیا الحق کے مارشل لا کے بعد ضیا محی الدین واپس برطانیہ چلے گئے،90 کی دہائی میں واپس آئے‘ انگریزی اخبار میں کالم بھی لکھے، ضیاءمحی الدین کی کتاب”A carrot is a carrot” ایک مکمل ادبی شہہ پارہ ہے۔ ان کی وفات پر صدر عارف علوی‘ وزیراعظم شہباز شریف‘ چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی‘ وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب‘ عامر میر اور دیگر نے اظہار تعزیت کیا۔ مرحوم کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا اور ان کی مغفرت اور لواحقین کیلئے صبر جمیل کی دعا کی۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ ضیاءمحی الدین کے انتقال پر اظہار ہمدردی کیلئے ان کے گھر پہنچ گئے‘ انہوں نے ورثاءسے تعزیت بھی کی۔
ضیاءمحی الدین