بجلی کے بعد گیس124فیصدتک مہنگی کرنے کی منظوری
`
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) آئی ایم ایف کے ساتھ مجوزہ معاہدہ کے شرائط کے عین مطابق حکومت نے گھریلو، صنعتی اور پاور سیکٹرز کے لئے گیس کی قیمت میں اضافہ کر دیا ہے۔ جبکہ کابینہ پہلے ہی بجلی کی قیمت بڑھانے کے لئے اضافی سرچارج لگانے کی منطوری دے چکی ہے۔ وزیر خزانہ کی صدارت میں ای سی سی کے اجلاس میں وزارت توانائی کے پیٹرولیم ڈویژن کی سمری کی منظوری دے دی گئی۔ اجلاس میں مالی سال 2022-23ء کے لئے گیس سیل پرائس اور تمام طرح کے گیس صارفین کے لئے ٹیرف میں اضافہ کی سمری پیش کی جس میں جنوری تا جون 2023ء کے عرصہ کے لئے گیس کی قیمتوں میں اضافے کو تجویز کیا گیا تھا۔ ای سی سی نے اس کی فوری منطوری دی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اوگرا نے اپنی سفارش میں 75 فی صد تک گیس مہنگی کرنے کی تجویز دی تھی۔ اجلاس میں وزارت اقتصادی امور کی طرف سے جی 20 کے ڈیٹ سروس کو معطل کرنے کے حوالے سے سمری پیش کی گئی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ 15ممالک کے ساتھ اس اقدام کے تحت 37معاہدات طے پا چکے ہیں۔ ای سی سی نے اس اقدام کے تحت روس کے ساتھ 14.53ملین ڈالر کی رقم کے چوالے سے ڈیٹ ری شیڈولنگ معاہدہ پر دستخط کرنے کی منظوری دے دی۔ وزارت تخفیف غربت نے بی آئی ایس پی کا بجٹ بڑھانے کی سمری پیش کی۔ اجلاس میں بی آئی ایس پی کے پروگواموں کے بارے میں بتایا گیا۔ ان میں کیش کی منتقلی کا پروگرام، بے نظیر کفالت پروگرام اور دیگر پروگرامز شامل ہیں۔ 25ہزار روپے کی نقد امداد 2.7ملین فیملیز کو دی گئی۔ بے نطیر تعلیمی وظائف میں مزید دس لاکھ طلباء کو شامل کرنے کا تخمینہ ہے۔ ای سی سی نے بی آئی ایس پی کے لئے40 ارب روپے کی ضمنی گرانٹ کو منطور کر لیا تاکہ اخراجات کو پورا کیا جا سکے۔ گیس قیمتوں میں یہ اضافہ سی این جی سمیت تمام شعبوں کیلئے کیا گیا یہ اضافہ یکم جنوری سے 30 جون 2023ء تک نافذالعمل رہے گا۔ذرائع نے بتایا ہے کہ گھریلو صارفین کے 10 سیلب بنا کر گیس کی قیمت میںاوسط112فی صد کا اضافہ ، سیمنٹ کے سیکٹر کے لئے گیس کی قیمت میں 223روپے ،کھاد سیکٹر اضافہ46فی صد ،ایکسپورٹ سیکٹر کیلئے اضافہ 281روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کیا گیا ہے ، ،گھریلو صارفین کے لئے 0.25ایچ ایم تھری تک کے لئے ریٹ 121 روپے پر برقرار رکھا گیا ہے ،0.5ایچ ایم تھری تک گیس استعما ل کرنے والوں کے لئے ریٹ 121روپے سے بڑھا کر 150روپے ایم ایم بی ٹی یو کیا گیا ،4ایچ ایم تھری سے ذیادہ گیس استعمال کرنے والوں کا ریٹ 1460 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو سے بڑھا کر3100روپے تھی یونٹ ہو گیا ہے ،4ایچ این تھری تک گیس استعما ل کرنے والو ں کے لئے گیس کی قیمت1107روپے فی ایم ایم بی ٹی یو سے بڑھا کر2ہزار روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کر دی گئی ہے ۔ تھوک میںگیس خریدنے والوں کے لئے ریٹ780روپے سے بڑھا کر1600روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کر دیا گیا ہے ۔ مختلف سیکٹرز کے لیے گیس قیمت میں 16.6 سے 124 فیصد تک اضافہ کر دیا گیا 50 کیوبک میٹر تک گیس استعمال کرنے والے گھریلو صارفین فیصلے سے مستثنیٰ ہوں گے، 100کیوبک میٹر گیس استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کے لیے گیس قیمت میں 16.6 فیصد کا اضافہ، 100 کیوبک میٹر گیس صارفین کے لیے نئی قیمت 300 روپے سے بڑھ کر 350 روپے ایم ایم بی ٹی یو مقرر،200کیو بک میٹر گیس استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کے لیے گیس کی قیمت میں 32 فیصد اضافہ، 300 کیوبک میٹر گیس والے گھریلو صارفین کے لیے گیس 69 فیصد مہنگی،400 کیوبک میٹر گیس استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کے لیے 99 فیصد اضافہ، کیا گیا ،کمرشل صارفین کے لیے گیس کی قیمت 28.6 فیصد اضافہ کیا گیا،کمرشل صارفین کے گیس کی قیمت 1283 روپے سے بڑھ کر 1650 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو ہو گئی،پاور سیکٹر کے لیے بھی گیس قیمت 22.8 فیصد اضافہ،برآمدی صنعت کے لیے گیس 34 فیصد مہنگی ہوئی ،سی این جی شعبے کے لیے گیس 31 فیصد مہنگی ہوئی ،نئی قیمت 1370 روپے سے بڑھ کر 1800 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر، اضافہ یکم جنوری سے 30 جون 2023 تک نافذ العمل رہے گا۔بجلی کی قیمت میں پہلے ہی اضافی سرچارج کی صورت تین روپے39پیسے بیس ٹیرف میں بڑھانے اور مرحلہ وار مذید سرچارج لگانے کا فیصلہ پہلے ہی ہو چکا ہے ۔