بھارت کو انتہاءپسند ہندو ریاست بنانے کا منصوبہ بے نقاب
معروف امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے مودی کا بھارت کو ہندو ملک بنانے کا منصوبہ بے نقاب کر دیا۔ عالمی میڈیا نے بھارت میں بڑھتی انتہاءپسندی پر خطرے کی گھنٹی بجاتے ہوئے تنقید کی ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے اقتدار میں آنے کے بعد بھارت میں مذہبی شدت پسندی اور اقلیتوں کیخلاف رجحانات میں شدید اضافہ ہوا ہے۔ رپورٹ میں باور کرایا گیا ہے کہ مودی سرکار نے جان بوجھ کر مسلمان مخالف قوانین بنائے۔ رپورٹ میں بھارتی مسلمانوں کے قوانین کی تبدیلی اور کشمیر کے ناجائز غاصبانہ انضمام کا بھی حوالہ دیا گیا۔
یہ حقیقت ہے کہ ہندو انتہاءپسند ہمیشہ سے بھارت کی سیکولر آئینی حیثیت ختم کرکے اسے ہندو ریاست بنانے کے درپے ہیں۔اس وقت اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے ساتھ بھارت میں جو کچھ ہو رہا ہے‘ وہ بھارت کے ہندو انتہا پسند ریاست ہونے کا عملی ثبوت ہے جہاں مودی سرکار اور اسکی پروردہ آر ایس ایس نے اقلیتوں کا جینا دوبھر کیا ہوا ہے۔ نریندر مودی کے دور حکومت میں اقلیتوں کیخلاف روز افزوں سرگرمیاں اس بات کا عندیہ دیتی ہیں کہ بھارت کو بیرونی طاقتوں کی مکمل آشیرباد حاصل ہے جبکہ پاکستان میں کسی اقلیتی باشندے کے ساتھ معمولی سا واقعہ بھی رونما ہو جائے تو قانون نافذ کرنیوالے عالمی ادارے پاکستان کیخلاف کہرام مچا دیتے ہیں حالانکہ پاکستان میں اقلیتوں کو انکے بنیادی حقوق کے ساتھ ساتھ اپنی مذہبی آزادی بھی حاصل ہے۔ اسکے برعکس بھارت میں اقلیتیں اپنی مذہبی آزادی سے یکسر محروم ہیں۔ مودی سرکار نے منظم انداز میں آزادی اظہار پر کریک ڈاﺅن کرتے ہوئے تنقیدی آوازوں کو دہشت گردی کے قوانین سے دباکر ان آوازوں کو ہمیشہ کیلئے خاموش کر دیا ہے۔ ان کا دور اقلیتوں کے حوالے سے سب سے برا دور تصور کیا جاتا ہے۔ دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں بھی بھارت نے کشمیریوں پر اپنے مظالم کی انتہا کی ہوئی ہے۔ 1288 روز سے ان کا عملاً ناطقہ بند کیا ہوا ہے۔ انکے بنیادی حقوق بھی پامال کئے جا رہے ہیں جبکہ نوجوانوں کو گرفتار کرکے انہیں شہید کرنا بھارتی فورسز کا معمول بن چکا ہے۔ بھارتی مظالم کیخلاف کشمیری عوام گزشتہ 75 سال سے سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں مگر مجال ہے کہ انسانی حقوق کے کسی بھی عالمی ادارے کے کان پر جوں رینگی ہو۔ گزشتہ روز مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کشمیری عوام سے بھارت کی کشمیر دشمن پالیسیوں کیخلاف 15 فروری کو مکمل ہڑتال کرنے کی اپیل کی۔ اس موقع پر ورلڈ فورم فار پیس اینڈ جسٹس کے چیئرمین ڈاکٹر غلام نبی فائی نے بھارت پر زور دیا ہے کہ شہید مقبول بٹ اور شہید افضل گورو کی باقیات انکے لواحقین کو واپس کی جائیں۔ بھارت کشمیریوں اور بھارتی مسلمانوں کیخلاف اس وقت تک کھل کھیلتا رہے گا جب تک عالمی سطح پر اس کیخلاف کوئی ٹھوس کارروائی عمل میں نہیں لائی جاتی۔ بھارت کے فطری اتحادی امریکہ کو اپنے جریدے کی خبر پر ہی کان دھر لینے چاہئیں جو واشگاف الفاظ میں دنیا کو باور کرارہا ہے کہ مودی سرکار کی اقلیتوں کیخلاف اور مسلمان دشمن پالیسیوں سے عالمی میڈیا میں شدید اضطراب پایا جاتا ہے۔