• news

علماء زمانہ کے بدلتے تقاضوں پر گہری نظر رکھیں:ڈاکٹر راغب نعیمی 


لاہور(خصوصی نامہ نگار)جامعہ نعیمیہ میں 70ویں سالانہ تقریب ختم بخاری شریف سے خطاب کرتے ہوئے ناظم اعلیٰ علامہ ڈاکٹر راغب نعیمی نے کہاہے کہ علماء زمانہ کے بدلتے ہوئے تقاضوں پر گہری نظر رکھیں، دینی طلبہ اپنے اندر موجودہ دور کے چیلنجوں سے نمٹنے کی صلاحیت پیدا کریں۔ فارغ التحصیل ہونیوالے علما ء پریہ ذمہ داری عائدہوتی ہے کووہ قریہ قریہ علم دین کو چراغ کو روشن کریں۔ مدارس کے طلبہ اپنی قدر پہچانیںاوراپنی زندگیوںکو قرآن وسنت کے سانچے میں ڈھال لیں۔ تقریب میں بخاری شریف کے آخری حدیث مبارکہ کا درس دیتے ہوئے شیخ الحدیث مفتی فضل سبحان قادری آف مردان نے کہاکہ بخاری شریف قرآن مجید کے بعد صحیح ترین کتاب ہے۔ مفتی فضل سبحان قادری نے بخاری شریف کی آخری حدیث پر سیرحاصل گفتگو کی۔ تقریب میں شیخ الحدیث مفتی عبدالعلیم سیالوی، شیخ الحدیث مفتی انورالقادری، شیخ الحدیث مولاناغلام نصیرالدین چشتی،شیخ الحدیث مولانامحبوب احمدچشتی، ڈاکٹرسلیمان قادری، حاجی امداد اللہ نعیمی (صدر نظام المدارس پاکستان)، مفتی نعیم احمدصابری، مفتی ندیم قمر، پروفیسر عبدالستارشاکر، مفتی محمدعمران حنفی، مفتی غلام مرتضیٰ نقشبندی، پیر سید زین العابدین شاہ، مولانا غلام یاسین قادری، مولانامحب الرسول مولانا احمد رضا سعیدی، مولانا وقاص احمد، مولانا ارشد جاوید سمیت علماء کرام، اساتذہ کرام اورطلبہ کی کثیرتعداد نے شرکت کی۔ فن حدیث کی اہمیت وفضیلت پر روشنی ڈالتے ہوئے مفتی فضل سبحان قادری نے کہا کہ حدیث رسول شریعت اسلامیہ کا اہم ماخذ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ قرآن کریم کے بیان کردہ احکامات کی تفصیل احادیث رسول کے ذریعہ ہی ہوتی ہے۔
 انہوں نے مختلف مثالوں کے ذریعہ یہ بات سمجھائی کہ قرآن کریم اسلامی احکام کو اجمالی طور پر بیان کرتا ہے جبکہ احادیث رسول اس کی تفصیل کرتی ہیں۔ انہوںنے بخاری شریف کی آخری حدیث کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ آخری حدیث کے متعلق حضور پْرنور نے فرمایا کے دو کلمے جو زبان کیلئے نہایت آسان ہیں اور میزان پر نہایت بھاری ہیں اور اللہ عزوجل کو بہت پیارے ہیں۔ یہ حدیث اپنے معنی و مطالب کے اعتبار سے نہایت جامعہ ہے اور دنیا و آخرت میں کامیابی کی ضامن ہے۔ اس حدیث میں عقیدہ ‘ اعمال‘ حسن خاتمہ اور کامیابی و کامرانی کی چیزیں بھی موجود ہیں۔ بخاری شریف کی آخری حدیث ’’سبحان اللہ و بحمدہ سبحان اللہ العظیم‘‘ ہے۔ انہوںنے کہا کہ جو طلبہ علم حاصل کرکے اس ادارہ سے جارہی ہیں ان کے اوپر ذمہ داری زیادہ بڑھ جاتی ہے لہٰذا تعلیم حاصل کرنے کے بعد اس کا عملی نمونہ اپنی زندگی، اپنے مزاج اور اخلاق کے ذریعہ پیش کریں۔ موجودہ دور میں جو نئے مسائل درپیش ہوتے ہیں ان کا حل حدیث کی روشنی میں پیش کرنے کی اہلیت پیدا کریں اور اپنی علمی صلاحیتوں میں اضافہ کریں۔ مسلمانوں کا طرز زندگی اور ان کا شب و روز اگر قرآن و حدیث کے مطابق ہو جائے تو وہ دونوں جہاں میں کامیاب و کامران اور سرخرو ہو جائیں گے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مفتی عارف حسین نے کہاکہ حدیث شریف کا پڑھنا‘ سننا اور اس کو سمجھنے کی کوشش کرنا سعادت مندی ہے اس سے نہ صرف دنیا میں خوشحالی اور جسم و روح کو تازگی ملتی ہے بلکہ کئی اخروی فوائد بھی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہر حدیث میں لذت و حلاوت پائی جاتی ہے لیکن یہ لذت و حلاوت کی کیفیت بخاری شریف میں بہت زیادہ ہے۔

ای پیپر-دی نیشن