انوار اختر ایڈووکیٹ محب وطن سیاسی رہنما تھے: طاہر القادری
لاہور(خصوصی نامہ نگار)سینئر وکیل سپریم کورٹ و ہائیکورٹ پاکستان عوامی تحریک کے سابق سیکرٹری جنرل انوار اختر ایڈووکیٹ (مرحوم) کی یاد میں منہاج القرآن انٹرنیشنل کے مرکزی سیکرٹریٹ میں تعزیتی ریفرنس منعقد ہوا،تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تحریک منہاج القرآن کے بانی و سرپرست ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے ویڈیو لنک پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ انوار اختر ایڈووکیٹ ایک کہنہ مشق وکیل، پر عزم و محب وطن سیاسی رہنما تحریک منہاج القرآن کا عظیم سرمایہ اور میرے معتمد ساتھی تھے۔انوار اختر ایڈووکیٹ 40سال سے میرے ہم رکاب تھے اور انہوں نے اپنی زندگی خدمت خلق اور مصطفوی مشن کے فروغ کے لئے وقف کررکھی تھی۔ وہ تحقیق کے بغیر کوئی بات نہیں کرتے تھے۔ وہ ایک علم دوست شخصیت تھے۔تحریک منہاج القرآن ان کی کمی کو محسوس کرتی رہے گی۔ میں ان کی بخشش اور درجات کی بلندی کے لئے دعا گو ہوں۔تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر منہاج القرآن انٹرنیشنل پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ تحریک منہاج القرآن اپنے ایک عظیم مخلص راہنما سے محروم ہوئی جو لوگ بھی انوار اختر ایڈووکیٹ کو قریب سے جانتے تھے وہ ان کی وفات پر غم زدہ ہیں،ان کی خدمت کا سلسلہ 40 سالوں پر پھیلا ہوا ہے وہ اپنی خدمات کی وجہ سے پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل بھی رہے وہ صوفی منش اور ہمیشہ مسکراتے رہنے والی شخصیت تھے،وہ سچے مسلمان اور پکے محب وطن تھے تحریک منہاج القرآن ان کی خدمات پر انہیں خراج تحسین پیش کرتی ہے اور ان کی سوگوار خاندان کے غم میں برابر کی شریک ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں انوار اختر ایڈووکیٹ کے صاحبزادگان سے کہوں گا کہ وہ تحریک منہاج القرآن کو اپنا گھر سمجھیں۔ انہیں جب بھی کسی رہنمائی کی ضرورت ہو تو وہ سب سے پہلے منہاج القرآن کے دروازے پر دستک دیں اور اپنے عظیم باپ کے نقش قدم پر چلتے ہوئے مصطفوی مشن سے وابستہ رہیں۔پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ انوار اختر ایڈووکیٹ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری سے بے حد محبت کرتے اور منہاج القرآن کے لائف ممبر تھے،سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں مظلوموں کو انصاف دلوانے کے لیے انوار اختر ایڈووکیٹ نے کبھی اپنی صحت اور پیشہ وارانہ فرائض کی مجبوریاں آڑے نہ آنے دیا۔ان کا خلاء کبھی پْر نہیں سکے گا۔تعزیتی ریفرنس سے نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ ،لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدارتی امیدوار لہراسب گوندل ایڈووکیٹ ،نذیر احمد خاں ایڈوکیٹ ،چودھری ارشد باجوہ ایڈووکیٹ ،چودھری خادم حسین ایڈووکیٹ ، حفیظ الرحمان چودھری ایڈووکیٹ ،سردار اکبر ڈوگر ایڈووکیٹ ،عمر حیات سندھو ایڈووکیٹ ،سید محمد شاہ ایڈووکیٹ ،قاضی فیض الاسلام ،اشتیاق چودھری ایڈووکیٹ ،چودھری پرویز اقبال گوندل ایڈووکیٹ، چودھری خادم حسین قیصر ایڈووکیٹ، امتیاز چودھری ایڈووکیٹ، چودھری عمر حیات سندھو ایڈووکیٹ، چودھری رفیق جٹھول ایڈووکیٹ نے اظہار خیال کیا۔ تعزیتی ریفرنس میں ناصر اقبال ایڈووکیٹ، جی ایم ملک،انجینئر رفیق نجم،راجہ زاہد محمود،جواد حامد،نوراللہ صدیقی،پروفیسر سلیم چودھری،آصف سلہریا ایڈووکیٹ،سردار عمر دراز خان،یوتھ لیگ کے مرکزی صدر رانا وحید شہزاد،ایم ایس ایم کے مرکزی صدر شیخ فرحان عزیزاور انوار اختر ایڈووکیٹ کے صاحبزادے رابیل انوار ایڈووکیٹ اور ان کے بھائیوں نے شرکت کی۔