زرداری پر الزامات کا کیس، شیخ رشید کی ضمانت منظور، جیل سے رہا
اسلام آباد (وقائع نگار+ نوائے وقت رپورٹ) اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اخترکیانی زرداری پر عمران خان کے مبینہ قتل الزام سے متعلق تھانہ آبپارہ میں درج مقدمہ میں شیخ رشید احمد کی درخواست ضمانت بعد ازگرفتاری منظور کر لی۔ بعد ازاں شیخ رشید کو اڈیالہ جیل سے رہا کر دیا گیا۔ سلمان اکرم راجہ ایڈووکیٹ نے کہاکہ ایڈیشنل سیشن جج نے ایک الزام کی بنا پر ضمانت خارج کی، عدالت نے استفسار کیاکہ الزام کیا لگایا گیا ہے، جس پر وکیل نے بتایاکہ نیوز چینل پر ایک بیان دکھایا گیا جس کی بنا پر مقدمہ درج کیا گیا۔ وکیل نے نے ایف آئی آر پڑھ کر سنائی اور کہاکہ ضمانت مسترد ہونے کی وجوہات لکھی گئی ہیں۔ وجوہات میں کہا گیا ہے کہ اگر ضمانت ہوئی تو باہر آ کر دوبارہ ایسا بیان دے سکتے ہیں۔ عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد سے استفسار کیاکہ دوران تفتیش آپ کو کیا معلومات ملی ہیں۔ ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے بتایاکہ شیخ رشید اپنے بیان سے انکاری نہیں ہیں ابھی بھی وہ بیان دوہرا رہے ہیں، آٹھ دفعہ ایم این اے بنے لیکن ایسے بیانات کی ان سے توقع نہیں کی جا سکتی۔ آپ ایسے بیانات دے دیتے ہیں تو اس کی کچھ حدود و قیود ہیں، آپ کہہ رہے ہیں میں سینئر ہوں اور کہہ رہے ہیں زرداری نے دہشت گردوں کی خدمات حاصل کر لیں۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکہ سب لوگ پارلیمانی زبان ہی استعمال کر رہے ہوتے ہیں، جو حکومت میں ہوتا ہے وہ اور زبان ہوتی ہے اپوزیشن میں زبان بدل جاتی ہے۔ ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے کہاکہ شیخ رشید نے وزیر داخلہ اور بلاول کو ننگی گالیاں دی ہیں، میں وہ الفاظ عدالت کے سامنے دہرا نہیں سکتا، شیخ رشید اپنے متنازعہ الفاظ بار بار دہرا رہا ہے۔ آزادی اظہار رائے حق ہے لیکن اس کی کچھ حدود و قیود ہیں۔ عدالت نے کہاکہ سب ایک ہی قسم کی گفتگو کرتے ہیں، سب پارلیمانی ہے، اس پر کمرہ عدالت میں قہقہہ لگ گیا۔ تفتیشی افسر نے کہاکہ شیخ رشید کے بیان کی تفصیلات پیمرا سے حاصل کی گئیں۔ شیخ رشید نے بیان دیا کہ انہوں نے عمران خان سے یہ انفارمیشن لی۔ آصف زرداری کی عمران کے خلاف مبینہ سازش کے شواہد شیخ رشید سے نہیں ملے، جسٹس محسن اخترکیانی نے ریمارکس دیے کہ ہمیں پرائمری سکول کے نصاب سے ہی تربیت شروع کرنی پڑے گی۔ ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے کہاکہ اگر تو یہ جرم نہیں دہراتے اور انڈرٹیکنگ دیتے ہیں تو عدالت دیکھ لے۔ دوسری جانب شیخ رشید کا اڈیالہ جیل سے رہائی کے بعد کارکنوں نے شاندار استقبال کیا ، پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں، ہار پہنائے گئے۔ شیخ رشید نے رہائی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ اس ملک کو اللہ کے بعد عدلیہ ہی بچا سکتی ہے۔ جیل میرا سسرال ہے۔ یہاں 15 روز رہ کر جا رہا ہوں۔ کچھ بھی ہو جائے عمران کے ساتھ کھڑا ہوں۔ دو دن اور 2 راتیں مجھ پر بھاری تھیں مگر میں معاف کرتا ہوں۔
شیخ رشید،رہائی