زرمبادلہ ذخائر مستحکم، 3 ارب ڈالر سے بڑھ گئے
کراچی (کامرس رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) سرکاری زرمبادلہ کے ذخائر میں استحکام 3ارب ڈالر کی سطح سے بڑھ گئے۔ مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر 16کروڑ 26لاکھ ڈالر کے اضافہ سے 8ارب 53کروڑ 96لاکھ ڈالرسے بڑھ کر 8ارب 70کروڑ 22لاکھ ڈالر کی سطح پر ریکارڈ کئے گئے۔ سٹیٹ بنک کی رپورٹ کے مطابق10فروری کو ختم ہونے والے ہفتہ تک مرکزی بنک کے ذخائر 27کروڑ 62لاکھ ڈالر کے اضافہ سے 2ارب 91کروڑ 67لاکھ ڈالرسے بڑھ کر 3ارب 19کروڑ 29لاکھ ڈالرکی سطح پر پہنچ گئے۔ تاہم طرح کمرشل بنکوںکے ذخائر 11کروڑ 36لاکھ ڈالر کی کمی سے 5ارب 62کروڑ 29لاکھ ڈالر سے کم ہو کر 5ارب 50کروڑ 93لاکھ ڈالر رہ گئے۔ ماہرین کے مطابق زر مبادلہ کے ذخائر تشویشناک حد تک کم ہیں جبکہ سرکاری ذخائر سے صرف 3ہفتہ کی بیرونی ادائیگیاں ممکن ہیں۔ اس ضمن میں آئی ایم ایف سے معاہدہ ناگزیر ہے۔ معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے حالیہ منی بجٹ کے بعد امید ہے آئی ایم ایف 9قسط جاری کرنے پر رضا مند ہو گا۔ مہنگائی میں مزید اضافہ اور افراط زر بڑھنے کا خدشہ ہے۔ سٹیٹ بنک کے مطابق ایک سال میں حکومت کا مقامی قرض 24 فیصد بڑھ کر 33118 ارب روپے ہے۔ دسمبر 2021ء میں حکومت کا مقامی قرض 26751 ارب روپے تھا۔ دسمبر 2021ء میں حکومت کا قرض 41547 ارب روپے تھا۔ سال بھر میں حکومت کا بیرونی قرض 21 فیصد بڑھ کر 17880 ارب روپے ہے۔