• news

مجسٹریٹ کی رخصت‘ کیپٹن (ر) صفدر کیخلاف اشتعال انگیز تقریر مقدمہ کی سماعت ملتوی


لاہور (خبرنگار) ضلع کچہری کے جوڈیشل مجسٹریٹ ضیاء القمر کی عدالت میں اشتعال انگیز تقاریر کے معاملہ پر کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کیخلاف مقدمے پر 20 فروری تک کیس ملتوی کر د یا گیا۔ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش ہوئے۔ جوڈیشل مجسٹریٹ ضیاء القمر کی رخصت کی وجہ سے سماعت نہ ہو سکی۔ کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیپٹن ر صفدر نے کہا کہ بغاوت کیس پچھلے چار سال سے بھگت رہا ہوں، وکلا کی میٹنگ میں کہا تھا کہ جنرل باجوہ کی ایکسٹنشن کی کوئی گنجائش نہیں، انہیں ایکسٹنشن چاہیے تو پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ آف پاکستان کے پاس جائیں۔ سیکٹر کمانڈر بریگیڈئیر مصدق اور فیض حمید کے آرڈر پر میرے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کیا گیا۔ میں نے درخواست کی کہ انہیں بھی میرے ساتھ پیش کیا جائے۔ سی آر پی سی کا طریقہ کار ہے کہ بغاوت کا کیس پارلیمنٹ میں زیر بحث آتا ہے یا کابینہ میں۔ انہوں نے کہا کہ ایک بریگیڈئیر کی ایما پر کیس ہوا، آج حکومت کو نوٹس ہوا لیکن وہ پیش نہیں ہوئی اور اس کیس سے بھاگ رہی ہے۔ پیر کو پھر میری تاریخ ہے، جج صاحب میری درخواست سنیں گے اور پھر جنرل باجوہ، فیض حمید اور بریگیڈئیر مصدق کو نوٹس کریں گے۔ اس دور کے افسران بتائیں گے کن کے احکامات پر میرے خلاف کیس ہوا۔ ایک درخواست موو کردیں تو یہ کیس ختم بھی ہوسکتا ہے مگر اس کو منطقی انجام تک جانا چاہیے۔ یہ ملک میں بغاوتوں کے کیس، دہشتگردیوں کے کیس، ہر ایک سیاستدان کو اپوزیشن میں ہونے پر گھسیٹا جاتا ہے۔ یہ سلسلہ بند ہونا چاہیے۔ 

ای پیپر-دی نیشن