سب لوگ ناکام‘ ملک کونئے نظام کی ضرورت‘ مصطفی کمال
کراچی (سٹاف رپورٹر) متحدہ قومی موومنٹ(ایم کیو ایم)پاکستان کے رہنما سید مصطفی کمال نے کہاہے کہ جب سے ہوش سنبھالا ہے تب سے سن رہا ہوں پاکستان نازک دور سے گزر رہا ہے۔ جو موجودہ دور ہے اس کے بعد شاید ہی نازک دور کی مثال نہ دی جائے۔ کوئی بھی چیز درست نہیں چل رہی۔ ایک ایک کر کے آئینی ادارے اپنی قوت کھوتے چلے جا رہے۔ہفتہ کو احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ عدلیہ کا پورے پاکستان میں مذاق اڑ رہا ہے۔ ہر وہ ادارا جن کی آئینی ساکھ ہوتی تھی ان کا ذکر نہیں کیا جا رہا تھا۔ ملک کی عوام کو صحیح معنوں میں اصل بات بتا دیں۔ ملک ڈیفالٹ ہو چکا ہے مگرآپ کو ریسٹورینٹ میں جائیں گے اپ کو جگہ تک نہیں ملے گی۔ پیسے والوں کو تو پتا ہی نہیں پیٹرول کتنا بڑھ گیا۔ یہ سب غریب عوام پر ہی اثر ہوتا ہے، بائیس گریڈ کے افسران کیلئے بس چلائیں گاڑیاں واپس لیں۔ جب آپ خود نہیں کر رہے تو عوام پر کیا اثر پڑے گا، ایک عام آدمی اس وقت بددل ہے۔ یہ نظام اب نہیں چلنے والا۔ سب لوگ آہستہ آہستہ ناکام ہوتے جا رہے۔ اس ملک کو نئے نظام کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ سندھ کے لوگوں کو کہنا چاہتا ہوں اپنی گنتی لازمی کروائیں۔ جو جس کی گنتی ہے اس کو اتنا ہی گنا جائے۔ گننے سے نا ڈریں، ہمیں ہمارے فنڈز بھی اتنے ہی دیئے جائیں۔قبل ازیںاحتساب عدالت میں کلفٹن میں پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ کا ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ ایم کیو ایم رہنما مصطفی کمال و دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔ سید مصفطی کمال کے وکیل نے موقف دیا کہ مہلت دی جائے پاسپورٹ جمع کرادیں گے۔ عدالت نے ضمانت حاصل کرنے والے ملزمان کو پاسپورٹ جمع کرانے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے مزید سماعت 18 مارچ تک ملتوی کردی۔