عدلیہ آڈیو لیک کا نو ٹس لے ، عمران ، آج ہا ئیکورٹ پیش ہونے کا فیصلہ
لاہور (نوائے وقت رپورٹ+ نیوز رپورٹر) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ یہ لوگ الیکشن نہ کرا کے آئین شکنی کے مرتکب ہورہے ہیں، اپنی آئین شکنی بچانے کیلئے امپورٹڈ حکومت اب عدلیہ پر حملہ آور ہے۔ سیاسی مقاصد پورے کرنے کیلئے آڈیو ٹیپ جاری کردی جاتی ہے، قانون کے مطابق کسی کی آڈیو ریکارڈ نہیں کی جاسکتی، عدلیہ کو چاہیے کہ آڈیو لیکس کا نوٹس لے۔ ویڈیو لنک سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ڈیپ فیک وڈیوز بنائی جارہی ہیں، ٹیکنالوجی ایسی ہوگئی کہ فیک آڈیوز بن سکتی ہیں، ہماری لیڈرشپ کو فیک آڈیوز کے ذریعے بلیک میل کیا جارہا ہے، میرے وزیراعظم ہوتے ہوئے فون ٹیپ کیے جارہے تھے، پرنسپل سیکرٹری سے بات کررہا تھا ٹیپنگ کی گئی۔ بشری بی بی کے فون ٹیپ کرکے ایڈٹ کیے گئے، فون ٹیپ کرنے سے میرے اور بشری بی بی کے حقوق متاثر ہوئے۔ انہوں نے کہا مریم نواز نے پریس کانفرنس میں کہا ان کے پاس آڈیو ٹیپس ہیں، سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی ڈیپ فیک آڈیو بنائی گئی، آفیشل سیکریٹس لیک ہونا ملک کیلئے خطرناک ہے، گفتگو کو ریکارڈ کرنا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے، معاشرے کو بلیک میلرز سے بچانا ہوگا۔ سابق وزیراعظم نے کہا آڈیو ٹیپ پر ملک میں قانون موجود ہے، 1996میں بینظیر بھٹو کی حکومت فون کالز ٹیپ کرنے پر ہٹائی گئی، قانون کے مطابق کسی کی آڈیو ریکارڈ نہیں کی جاسکتی، فیئر ٹرائل ایکٹ کے تحت کل عدالت میں پیٹیشن دائر کریں گے، مجھ پر حملے کی تحقیقات کو سبوتاژ کرنے کیلئے سب کچھ کیا گیا۔ دریں اثناء لاہور میں ایک اجلاس میں عمران خان نے کہا کہ خود کو جو معیشت کے چیمپئن سمجھتے تھے آج کل منہ چھپاتے پھر رہے ہیں، ہر پاکستانی جان چکا ہے کہ یہ الکشن سے کیوں بھاگ رہے ہیں۔ تحریک انصاف اور اس کے ورکر ہر صورت عدلیہ کے تقدس کی حفاظت کریں گے، مہنگائی کا جن بے قابو ہوچکا، ملکی معیشت پہلے ہی برباد کردی گئی۔ اجلاس میں شفقت محمود، شیخ امتیاز محمود، غلام محی الدین دیوان، میاں محمود الرشید، علی امتیاز وڑائچ، مراد راس، جمشید اقبال چیمہ، میاں محمد اکرم عثمان، رخسانہ نوید، ندیم بارا، روبینہ شاہین، ملک ظہیر عباس کھوکھر، نوشین حامد سمیت دیگر شریک ہوئے۔ عمران خان نے لاہور کے تمام سٹیک ہولڈرز کو ڈور ٹو ڈور کمپین پر فوکس کرنے اور ’’الیکشن کرائو ملک بچائو‘‘ کے حوالے سے ریلیاں نکالنے کی بھی ہدایت کی۔ دوسری جانب عمران خان نے پیر کو لاہور ہائی کورٹ میں پیش ہونے کا فیصلہ کر لیا۔ ذرائع کے مطابق عمران خان کی سکیورٹی کلیئرنس کے لیے لاہور ہائیکورٹ سے بھی رجوع کرلیا ہے اور شبلی فراز نے انتظامی جج عابد عزیز شیخ کو درخواست دے دی۔ درخواست میں موقف دیا گیا کہ عمران خان کی زندگی کو لاحق خطرات کے پیش نظر پیشی پر سکیورٹی کلیئرنس کروائی جائے، ایڈمنسٹریٹو جج کی طرف سے سکیورٹی کلیئرنس ملنے کے بعد عمران خان ہائیکورٹ میں پیش ہوں گے۔ دریں اثنا تحریک انصاف نے چیئرمین عمران خان کی پیشی کے حوالے سے تمام تر انتظامات مکمل کر لیے ہیں۔ قبل ازیں ڈاکٹر یاسیمن راشد نے اعلان کیا کہ وہ سی سی پی او لاہور کے ساتھ ہونے والی گفتگو کی آڈیو لیک کرنے کے خلاف عدالت جا رہی ہے اور عدلیہ سے درخواست کریں گی کہ وہ تعین کرے کہ اس میں کون سی ایجنسی یا ادارہ ملوث ہے۔