صدر کو آئین شکنی پر آرٹیکل 6کا سامنا ہو گا : مریم اورنگزیب
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی‘ این این آئی‘ نوائے وقت رپورٹ) وزیر اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ایوان صدر ایوان سازش بن چکا ہے۔ صدر عارف علوی نے آئین شکنی کی تو آرٹیکل چھ کا سامنا کرنا ہو گا۔ الیکشن کمشن آئینی ادارہ ہے، عمران خان کی ٹائیگر فورس نہیں بننے دیں گے۔ اپنے بیان میں وزیراطلاعات ونشریات نے کہاکہ الیکشن کمشن پر دباؤ ڈال کر غیر آئینی طور پر الیکشن کی تاریخ لینے کی کوشش ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ آئین کو ٹھوکر ماری تو علوی صدر نہیں رہیں گے، علوی صدر بنیں، عمران خان کی کٹھ پتلی نہ بنیں۔ انہوں نے کہاکہ صدر علوی کی وفاداری آئین سے ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ عارف علوی قومی اسمبلی تحلیل کرکے پہلے ہی آئین شکنی کر چکے ہیں، سپریم کورٹ کی تشریح کے مطابق صدر کا عہدہ علامتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ کے مطابق کسی ایک سیاسی جماعت کے ساتھ ساز باز صدر کے منصب اور حلف کی خلاف ورزی ہے۔ مزید براں مریم اورنگزیب نے عمران خان کی عدالت میں پیشی کے حوالے سے کہا ہے کہ اس شخص نے آئین و قانون کو تماشا بنایا ہوا ہے۔ بار بار طلبی کے بعد عمران خان عدالت میں پیش ہوئے۔ ایک شخص پاکستان کی ہر عدالت میں مطلوب ہے۔ ایک شخص کو ہائیکورٹ بلاتی ہے تو وہ دھمکی دیتا ہے۔ عمران خان عوام کو عدالت پر حملے کیلئے اکسا رہا ہے۔ عمران خان نے سوشل میڈیا میں عدالت پر دھاوا بولنے کی کال دی‘ دو تین سو آدمی لا کر عدالت پر دھاوا بولتے ہیں۔ عمران خان نے جو پٹیشن دائر کی ہے اس پر ان کے اپنے دستخط نہیں۔ جیل بھرو تحریک کا اعلان کرنے والا اپنی ضمانتیں کراتا پھر رہا ہے۔ یہ سہولت صرف عمران خان کو حاصل ہے۔ کیا کسی عام شخص کو بھی عدالتوں کی جانب سے اس طرح کی سہولت دی جاتی ہے۔ یہ سہولت عدالتی نظام کو تماشا بنانے والے ایک شخص کو میسر ہے۔ کیا یہ سہولت 22 کروڑ عوام کو حاصل ہے۔ جب نواز شریف کو عدالت میں لایا جاتا تھا تو وزراء کو روک لیا جاتا تھا۔ پہلے کہا زمان پارک سے عدالت نہیں آ سکتے۔ پھر کہا گاڑی سے اتر کر پیش نہیں ہو سکتے۔ عدالت عمران خان کو ترلے منتیں کر کے بلا رہی ہے۔ جو عدالت کے سامنے پیش نہیں ہوتا‘ کیا وہ ایف آئی اے کے سامنے پیش ہو گا؟۔ نواز شریف جے آئی ٹی میں پیش ہوئے، عدالت میں بھی پیش ہوئے۔ عمران خان عدالت پر حملہ آور ہے۔ عدالت عمران خان کی گرفتاری کے آرڈر کیوں نہیں جاری کرتی؟۔ ایک شخص ہے جو خاتون جج بلائے تو اسے دھمکی دیتا ہے۔ شہباز شریف روزانہ عدالتوں میں پیش ہوتے تھے۔ عمران خان نے صدر کے دفتر کو تحریک انصاف کا آفس اور اکھاڑا بنایا ہوا ہے۔ صدر سے اسمبلی تڑوائی۔ اس پر عدالت کا فیصلہ آ گیا۔ ایک شخص ڈھٹائی کے ساتھ نظام کا تماشا لگا رہا ہے۔