عمران کو عام آدمی والے سکیورٹی خدشات نہیں ،منصوبے کے تحت قاتلانہ حملہ ہو چکا ہے ‘ پی ٹی آئی
لاہور (نیوز رپورٹر) پاکستان تحریک انصاف نے سابق وزیراعظم عمران خان پر دوبارہ حملے کے خدشے کا اظہار کر تے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان کو عام آدمی والے سکیورٹی خدشات نہیں ہیں، عمران خان واحد لیڈر ہیں جن پر منصوبے کے تحت قاتلانہ حملہ ہوا ہے، عمران خان پر حملے کا خدشہ ہے، سکیورٹی کے انتظامات کی ذمہ داری حکومت کی بنتی ہے، جس ہڈی میں گولی لگی عمران خان کی وہ ہڈی ابھی تک ٹھیک نہیں ہوئی، اگر ذرا سا بھی جھٹکا لگتا ہے تو اگلے 2سے 3ماہ چلنے میں دشواری ہوگی۔پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل اسد عمر نے عمران خان کے چیف آف سٹاف شبلی فراز کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اکتوبر میں الیکشن کمیشن کے باہر ایک پرامن مظاہرہ ہوا، جس میںعمران خان دور دور تک موجود ہی نہیں تھے اور نہ اس مظاہرے میں کوئی پر تشدد کارروائی ہوئی لیکن عمران خان پر دہشتگردی کا مقدمہ بنا دیا گیا ،عمران خان پر سارے کے سارے جھوٹے مقدمے کئے گئے ہیں، عمران خان نے ہمیشہ عدالتوں کا احترام کیا ہے، انہیں کسی عدالت میں جانے پر اعتراض نہیں تھا، نومبر میں عمران خان پر حملہ کروایا گیا، عدالت جانا عمران خان کی انا کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ وہ ڈاکٹرز کی ہدایات کی وجہ سے عدالتوں میں نہیں جا رہے۔ڈاکٹرز کا کہنا ہے اگر عمران خان کو دھکم پیل کی وجہ سے کوئی جھٹکا لگتا ہے ان کی ہڈی کو اپنی جگہ پر آنے میں دوبارہ دو سے تین ماہ لگ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا عدلیہ کو دبا ئومیں لانے کے لئے ایک منظم مہم چلائی جا رہی ہے، اگر الیکشن 90روز میں نہیں کرائے تو ان کو آئین توڑنا پڑے گا، عدلیہ مجھ پر عمران خان پر توہین عدالت کا کیس چلا چکی ہے، امید ہے سب کے ساتھ برابری والا رویہ رکھا جائے گا، یہ سارے ملک میں سنسنی پھیلا رہے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ خواجہ آصف کے بیان پر بھارتی میڈیا میں کیا باتیں ہو رہی ہیں ،ہم انتظار کر رہے ہیں، رانا ثنا اللہ ،خواجہ آصف پر غداری کا پرچہ کب کٹوائیں گے۔انہوں نے کہا کہ عوام مہنگائی سے پس چکے ہیں، گیس کی قیمتیں 46 فیصد بڑھانے کا اعلان ہوا ہے، بجلی مزید مہنگی کرنے جارہے ہیں ، یہ بھی کہا جارہا ہے کہ پیٹرول مزید بڑھے گا ،آج عوام کے لئے روزمرہ کی ضرورت پوری کرنا ناممکن ہوتا جارہا ہے، یہاں سیاسی انتشار پیدا کیا گیا، سیاسی بحران نے معاشی بحران کو جنم دیا ہے، اگلے 3 ماہ بعد اس سے بھی زیادہ حالات خراب ہوں گے، پوراحکومتی نظام عمران خان کی گرفتاری میں لگا ہوا ہے، گھر بیٹھے ہوئے ٹوئٹ کرنے والے بچوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے، جب تک سیاست ٹھیک نہیں کرو گے معیشت ٹھیک نہیں ہوسکتی۔انہوںنے کہاکہ عمران خان کی سکیورٹی کے انتظامات کی ذمہ داری حکومت کی ہے۔شبلی فراز نے کہا کہ عمران خان کے عدالت پیش نہ ہونے کی دو وجوہات تھیں، ایک ان کا ٹانگ کا زخم اور دوسرا سکیورٹی خدشات تھے ، عمران خان قاتلانہ حملے سے پہلے 25 پیشیاں بھگت چکے ہیں، ہمارا آج یہی سوال ہے اگر عمران خان کو کچھ ہوگیا تو کون ذمہ دار ہوگا۔رجسٹرا ر لاہور ہائیکورٹ کو درخواست دی گئی عمران خان کے صحت اور سکیورٹی خدشات کے باعث ان کی گاڑی کوداخلے کی اجازت دی جائے،جہاں ہم نے کہا ہے ہمیں وہاں کی اجازت نہیں دی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف کو بیمار بناکر پیش کیا گیا تھا اور یہ سوال بھی کیا گیا تھا کہ اگر انہیں کچھ ہوا تو ذمہ دار کون ہوگا اب عمران خان کو بھی اجازت دی جائے اگر نقصان ہوا تو کون ذمہ دار ہوگا۔