ویڈیو لنگ سے پیشی کی درخواست مسترد، عمران 28فروری کو بنکنگ عدالت پیش ہوں : اسلام آباد ہا ئیکورٹ
اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس طارق محمود جہانگیری پر مشتمل ڈویژن بنچ نے ممنوعہ فنڈنگ میں فارن ایکسچینج ایکٹ کے تحت درج مقدمہ میں عمران خان کی جانب سے ویڈیو لنک کے ذریعے بنکنگ کورٹ پیشی سے متعلق درخواست مسترد کرتے ہوئے عمران کی درخواست ضمانت پر فیصلہ روکنے کے حکم میں توسیع کردی اور حکم دیا ہے کہ عمران 28 فروری تک متعلقہ عدالت میں پیش ہوں۔ بیرسٹر سلمان صفدر عدالت پیش ہوئے اور عمران خان کی نئی میڈیکل رپورٹ عدالت کو پڑھ کر سناتے ہوئے کہا کہ سیشن کورٹ میں اس حوالے سے میڈیکل بورڈ کی بھی استدعا کی گئی تھی، ہم میڈیکل بورڈ بنانے کو خوش آمدید کہیں گے مگر اس کی ضرورت نہیں۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ ہم صرف استثنیٰ کی حد تک جاتے ہیں، جس پر وکیل نے کہاکہ لاہور ہائی کورٹ میں بھی میڈیکل رپورٹس پیش کی گئی جس پر ضمانت ملی۔ سپیشل پبلک پراسیکیوٹر نے کہاکہ اس کیس میں 9 دیگر ضمانتوں کی درخواستیں زیر سماعت ہیں، باقیوں کی حد تک ایف آئی اے نے کہا ہمیں گرفتاری نہیں چاہیے، تین بنک ملازمین کی ضمانت کنفرم ہوگئی ہیں، جسٹس محسن اخترکیانی نے کہاکہ کیا آپ کہنا چاہ رہے ہیں کہ یہ تمام میڈیکل رپورٹس جعلی ہیں؟، میڈیکل بورڈ یہاں سے بنایا جائے یا جہاں حملہ ہوا اسی ایم ایل سی وزیر آباد حملہ سے میڈیکل بورڈ صوبائی حکومت بنائے، آپ صرف اتنا بتا دیں کہ میڈیکل رپورٹس جعلی ہیں۔ جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کہاکہ ٹرائل کورٹ نے درخواست گزار کو 9 بار استثنیٰ دیا آپ نے کسی ایک فیصلے کو چیلنج کیا؟۔ جس پر سپیشل پراسیکیوٹر نے کہاکہ کورٹ نے کہیں نہیں کہا کہ وہ پاؤں پر چل کر عدالت آجائے، عدالت نے کہا گاڑی میں آکر باہر بیٹھ جائے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ آپ جو کہہ رہے ہیں یہ کورٹ نے کہاں پر کہا ہے؟۔ جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کہاکہ درخواست گزار نے ضمانت نہیں بلکہ استثنیٰ مانگا ہے کہ ہمیں پیشی کے لیے وقت دیا جائے، سپیشل پبلک پراسیکیوٹر کے عمران کی شوکت خانم کی میڈیکل رپورٹ پر اعتراض اٹھانے پر جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکہ کیوں نہ آپ کے ہی دلائل کی بنیاد پر میڈکل بورڈ بنایا جائے؟۔ عدالت نے پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ وہ ایک پیشی سے حاضری کی استثنیٰ مانگ رہے ہیں اور آپ ان کو چھ ماہ کا استثنیٰ دے رہے ہیں، جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکہ وزیر آباد حملے کی میڈیکل رپورٹ کی بنیاد پر میڈیکل بورڈ بناتے ہیں، وزیر آباد کا جو بھی کیس ہے کیا ان کی پراسیکیوشن انہی دستاویزات پر کریں گے؟، آپ کے پاس بہت سارے مواقع تھے کہ درخواست گزار پیش نہیں ہورہے تو میڈیکل بورڈ تشکیل دیا جائے، سپیشل پراسیکیوٹر نے کہاکہ میڈیکل بورڈ کی درخواست دے چکے ہیں مگر تاحال اس پر کچھ نہیں ہوا، عدالت درخواست گزار کو 25 فروری تک کا آخری موقع دیں کہ وہ ہر صورت عدالت پیش ہونگے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل نے کہاکہ سپریم کورٹ کے فیصلے موجود ہیں کہ ضمانت کے لئے درخواست گزار کا پیش ہونا ضروری ہے، جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کہاکہ سپیشل پبلک پراسیکیوٹر کہہ رہے ہیں کہ اگر 25 تک درخواست گزار پیش ہوجائے تو ہمیں اعتراض نہیں ہے، جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ اس عدالت کی درخواست مسترد ہونے نہ ہونے سے کچھ نہیں ہوگا کیونکہ درخواست گزار 25 فروری تک ضمانت پر ہے، درخواست گزار اگر ایک عدالت میں پیش ہوسکتا ہے تو پھر دوسری عدالت میں پیش کیوں نہیں ہوسکتے؟، عدالت نے کہاکہ اس عدالت نے درخواست گزار کو ایک بار استثنیٰ دیا، ٹرائل کورٹ نے 7 بار دیا، کیا آپ نے ٹرائل کورٹ کے کسی آرڈر کو چیلنج کیا، جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکہ کیا وزیر آباد واقعہ کی کوئی تفتیش ہوئی یا کوئی شواہد اکٹھے کئے گئے؟، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ میڈیکل رپورٹ میں کہا گیا کہ درخواست گزار کے زخم میں ابھی سوجن ہے، تو سوجن کتنے عرصے تک ہوسکتی ہے؟، جس پر جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکہ آئی ڈونٹ نو۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ درخواست گزار کی جانب سے میڈکل رپورٹ ناکافی ہیں۔ اس موقع پر عمران خان کے وکیل نے مدعی مقدمہ کے وکیل کو اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ فیلڈ میں کیس ان کے رہے تو بہتر ہے، ان کی صرف ایک ہی کنسرن ہے کہ درخواست گزار جلدی ٹھیک کیوں نہیں ہورہے، لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ ہے کہ ضمانت کیس میں ایک بار پیش ہونا کافی ہے اگر غیر معمولی صورتحال ہو، سپریم کورٹ نے پھر فیصلہ دیا کہ ضمانت کیس میں درخواست گزار کا پیش ہونا ضروری ہے، جو کہ ہم بھی چاہتے ہیں، ہم نے ایف آئی اے کو تین درخواستیں دیں کہ ہمیں شامل تفتیش کریں مگر نہیں کیا، ایف آئی اے سے کہا کہ لاہور آکر تفتیش کریں، سکائپ پر تفتیش کریں یا سوال نامہ بھیج دیں، 28 فروری کو ہم بینکنگ کورٹ کے سامنے پیش ہونگے، جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کہاکہ عمران خان کب تک عدالت کے سامنے پیش ہو جائیں گے؟ وکیل نے کہاکہ عمران خان 3 مارچ سے پہلے عدالت کے سامنے پیش ہو جائیں گے۔