جیل بھرو تحریک ناکام ، عوام نے انتشار کی سیا ست مسترد کر دی ، وزیر اعظم : زرداری سے مشاورت
اسلام آباد( خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت پارٹی رہنماؤں کا اجلاس ہوا، جس میں سپریم کورٹ کے از خود نوٹس کا جائزہ لیا گیا، اجلاس میں وزیر اعظم نے صدر کو خط لکھنے سے متعلق پارٹی کے قانونی مشیروں سے مشاورت کی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں صدر کی جانب سے انتخابات کی تاریخ دینے کے اعلان کو غیر آئینی قرار دیا گیا۔اجلاس میں وزیر اعظم نے سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس پر بنچ کی تشکیل پر اتحادیوں سے مشاورت کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔ وزیر اعظم حکومتی اتحادی اور پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کو اعتماد میں لیں گے۔ پنجاب اور خیبر پی کے میں انتخابات کے انعقاد پر بھی مشاورت ہوگی، ملکی امن و امان سے متعلق اے پی سی کے انعقاد سے متعلق امور پر بھی بات چیت ہوگی۔اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا کہ الیکشن کمیشن خود مختار ادارہ ہے، انتخاب کی تاریخ کا اعلان الیکشن کمیشن کا اختیار ہے، جیل بھرو تحریک ناکام ہوگئی،عوام نے پی ٹی ا?ئی کی انتشاری سیاست مسترد کردی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے ٹوئٹر پر اپنے بیان میں وزیراعظم نے کہا کہ ہم خود سے کفایت شعاری کی مثال قائم کر رہے ہیں، اجتماعی کوششوں سے ہی ملک کو موجودہ چیلنجز سے نکالا جا سکتا ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمینٹیرینز کے صدر آصف علی زرداری نے وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کی ہے۔ وزیر اعظم نے آصف علی زرداری کا وزیر اعظم ہاؤس پہنچنے پر استقبال کیا۔ ملاقات میں ملک کی مجموعی سیاسی صورت حال اور عوامی فلاح و بہبود کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، ۔وزیراعظم سے گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے بھی ملاقات کی، صوبہ سندھ کی مجموعی سیاسی صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے سادگی اور بچت کے حوالہ سے لئے گئے فیصلوں پر بھرپور عملدرآمد کے لئے ایک مانیٹرنگ کمیٹی قائم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کفایت شعاری اور سادگی کے حوالہ سے جو تاریخ ساز فیصلے لئے گئے ان کے دوررس نتائج برآمد ہوں گے، فیصلوں کو عوام میں پذیرائی ملی ہے، فیصلوں پر نفاذ میں کسی قسم کی تاخیر قابل قبول نہیں ہو گی اور ان کا سختی سے نفاذ ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو حکومتی سطح پر کفایت شعاری اور سادگی کی پالیسی کے نفاذ کے حوالہ سے ایک اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔مذکورہ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کا موقع کمیٹی میں موجود ہر اتحادی پارٹی کے کابینہ رکن کو دیا جائے گا ۔ کمیٹی کے دیگر ممبران میں معاون خصوصی محمد جہانزیب خان ، پرنسپل سیکرٹری اور وفاقی سیکرٹری خزانہ شامل ہوں گے۔ کمیٹی کا اجلاس ایک مہینے میں کم از کم دو دفعہ منعقد کیا جائے۔علاوہ ازیں وزیراعظم نے پاکستان اور امریکہ کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون کا ذکر کرتے ہوئے مزید مضبوط اور باہمی طور پر فائدہ مند دوطرفہ اقتصادی شراکت داری قائم کرنے کی اہمیت پر زور دیا ہے۔ انہوں نے امریکی کانگریس پر زور دیا کہ وہ کشمیری عوام کے حقوق کے لیے آواز اٹھائے اور بھارت میں مسلم مخالف انتہا پسندی کی بڑھتی ہوئی لہر کے خلاف اپنا بھرپور کردار ادا کرے۔ جمعرات کو وزیراعظم آفس کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف سے امریکی سینیٹ میں اکثریتی رہنما سینیٹر چک شومر کی قیادت میں ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والے امریکی سینیٹ کے چھ رکنی وفد نے ملاقات کی۔ وفد کے دیگر ارکان میں سینیٹر ماریا کینٹ ویل، ایمی کلوبوچر، گیری پیٹرز، کیتھرین کورٹیز مستو اور پیٹر ویلچ شامل تھے۔ وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے وزیراعظم نے پاکستان اور امریکہ کے درمیان دیرینہ تعاون کی اہمیت اور اس شراکت داری کو متنوع اور کثیر جہتی بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ وزیراعظم نے کہا پاکستان اور امریکہ کے درمیان گزشتہ سال سفارتی تعلقات کے 75 سال پورے ہوئے، یہ سفارتی سنگ میل پاک امریکہ دوطرفہ تعلقات کے مستقبل کے لائحہ عمل کو وضع کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ وزیراعظم نے2022 کے سیلاب میں عوام کے ساتھ تعاون اور یکجہتی پر امریکہ کا شکریہ ادا کیا۔ ملاقات میں افغانستان، مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی اور اہمیت کے متعدد امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ سینیٹر شومر نے وفد کی جانب سے وزیراعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے وسیع تر تعاون کے ذریعے مختلف جہتوں میں پاک امریکہ دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی خواہش کا اعادہ کیا۔ علاوہ ازیں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے امید ظاہر کی ہے کہ نوجوان کامیاب یوتھ لون پروگرام کے تحت قرضہ حاصل کرکے اپنے کاروبار کو فروغ دے کر ملکی معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کریں گے، مشکل معاشی صورتحال کے باوجود نوجوانوں کو سہولیات فراہم کرنے کیلئے پرعزم ہیں، ، ماضی میں اربوں روپے کے قرضے معاف کرائے گئے جس سے ملکی معیشت کو نقصان پہنچا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یوتھ بزنس و ایگریکلچر لون سکیم کے تحت قرضہ حاصل کرنے والے کامیاب درخواست دہندگان میں چیک تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ کاروباری حضرات فرض شناسی سے اپنے لئے گئے قرضے منافع کما کر واپس کرتے ہیں، اس پروگرام کو کامیاب بنانے کیلئے شراکت دار بھرپور تعاون کریں، اس پروگرام کی کامیابی پاکستان کی کامیابی ہے۔ پاکستان کیلئے سرتوڑ کوشش کرکے اپنے کاروبار میں کامیابی حاصل کریں گے۔ اخراجات کم کریں گے اور نوجوانوں کیلئے فنڈز کی فراہمی یقینی بنائیں گے۔نوجوانوں کیلئے ہر قربانی دیں گے ملک کا مستقبل آپ کے ہاتھ میں ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ وزیراعظم یوتھ لون پروگرام میں بھرپور تعاون پر اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری، اخوت، این آر ایس پی سمیت دیگر شراکت داروں کا شکرگزار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ یوتھ لون سکیم کے تحت ملک بھر کے قابل اور مستحق نوجوانوں میں ایک لاکھ لیپ ٹاپ میرٹ پر تقسیم کئے جائیں گے، لیپ ٹاپ پنجاب، خیبرپختونخوا، سندھ، بلوچستان، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں نوجوانوں میں تقسیم کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں لوگ کہتے تھے کہ شہباز شریف نوجوانوں کو لیپ ٹاپ رشوت میں دے رہا ہے، یہ لیپ ٹاپ نوجوانوں کیلئے روزگار کا ذریعہ بن چکے ہیں، کرونا کے دوران تعلیم کا ذریعہ بن گیا، نوجوانوں کو لیپ ٹاپ دے رہا ہوں کلاشنکوف نہیں۔ 75 سال گزر گئے، ہم وہ منزل نہیں حاصل کر سکے لیکن عزم و یقین سے یہ منزل حاصل کر لیں گے۔