• news

عمران خان کا پھر انتقامی سیاست کا عندیہ 


چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ جیل بھرو تحریک ایک جہاد ہے جو ملک کو برباد کرنیوالوں کیخلاف ہے۔ سوشل میڈیا پر جاری ویڈیو بیان اور ٹویٹر پیغام میں عمران خان نے کہا کہ آج ہم سب سے بڑی دو وجوہات کی بناءپر حقیقی آزادی کیلئے جیل بھرو تحریک شروع کررہے ہیں۔ پہلا‘ یہ تحریک پرامن ہے اور ہمارے آئین پر حملے اور بنیادی حقوق نہ ملنے کیخلاف بلااشتعال احتجاج ہے۔ دوسرا، ہم شرمناک طور پر ایف آئی آر‘ نیب کیسز اور حراستی تشدد کا سامنا کر رہے ہیں۔ یہ تحریک ملک کو آزاد اور خوشحال پاکستان بنائے گی۔ جتنے زیادہ لوگ اس تحریک میں شرکت کرینگے‘ اتنی جلدی ہم اپنے مقاصد حاصل کر پائیں گے۔ دوسری جانب مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ نفرت کی سیاست اس ملک کو شدید نقصان پہنچا رہی ہے۔ اس وقت سب سے اہم ضرورت ہے کہ ملکی معیشت کو سیدھا کیا جائے‘ ملک جن بحرانوں میں پھنسا ہوا ہے‘ اس پر تمام پارٹی قیادتوں کو اختلافات بھلا کر ایک ہونا پڑیگا۔
پی ٹی آئی کو جیل بھرو تحریک چلا کر انتشار کی سیاست کرنے کے بجائے آئینی طریقہ اپنانا چاہیے۔ اگر اسے لگتا ہے کہ حکومت انتخابات سے بھاگ رہی ہے اس کیخلاف انتقامی کارروائیاں ہو رہی ہیںتو اسے عدالت سے رجوع کرنا چاہیے جس کی اسے آئین بھی اجازت دیتا ہے۔ ملک پہلے ہی سیاسی عدم استحکام کا شکار ہے‘ جیل بھرو تحریک سے حالات مزید خراب ہونگے جس سے جمہوریت کو بھی نقصان پہنچ سکتا ہے۔ عمران خان کو اس بات کا بھی ادراک ہونا چاہیے کہ اپنی اس سیاست سے وہ خودانتخابات کی راہ میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں۔ بزرگ سیاست دان چودھری شجاعت نے درست کہا ہے کہ نفرت کی سیاست سے ملک کو نقصان پہنچ رہا ہے‘ سیاسی قیادتوں کو آپس کے اختلافات بھلا کر پاکستان کیلئے قربانی دینا ہوگی۔ اس کیلئے ضروری ہے کہ حکومت اور اپوزیشن کو بلیم گیم کا راستہ چھوڑ کر ایک دوسرے پر سیاسی پوائنٹ سکورنگ سے گریز کرنا چاہیے۔ عمران خان اپنے پہلے ساڑھے تین سالہ اقتدار میں انتقامی سیاست کرتے رہے ہیں جس کا خمیازہ انہیں اورانکی پارٹی کو بھگتنا پڑا۔ وہ اب بھی اپنی اسی سیاست کے تسلسل کا عندیہ دے رہے ہیں تو اس سے حالات سدھار کے بجائے مزید خرابی کی طرف جائیں گے۔ اس وقت ملک کو رواداری‘ برداشت ‘ قربانی اور یکجہتی کی سیاست کی ضرورت ہے تاکہ ملک کو درپیش سنگین بحرانوں سے نکالا جاسکے۔ 

ای پیپر-دی نیشن