جیل بھرو تحریک : ملتان میں پی ٹی آ ئی رہنما بغیر گرفتاری واپس
ملتان (سپیشل رپورٹر) پاکستان تحریک انصاف کی ملتان میں جیل بھرو تحریک کسی بھی گرفتاری کے بغیر ختم ہو گئی۔ تحریک انصاف کے کارکنان تین گھنٹے تک نواں شہر چوک پر قائدین کی تقریر سنتے رہے۔ جبکہ پارٹی ترانوں سے کارکنان کا لہو گرمایا جاتا رہا۔ مگر قیدیوں والی وین نہ آنے کی وجہ سے تمام کارکنان گھروں کو واپس چلے گئے۔ تفصیل کے مطابق پی ٹی آئی نے جیل بھرو تحریک کا اعلان کیا ہوا تھا۔ اس سلسلے میں گزشتہ روز دوپہر 3 بجے تحریک انصاف جنوبی پنجاب کے صدر عون عباس بپی بڑے قافلے کے ساتھ نواں شہر چوک پہنچے۔ جبکہ ملک عامر ڈوگر بھی کارکنان کی بڑی تعداد کے ساتھ پہنچے۔ اسی طرح ضلعی صدر خالد جاوید وڑائچ کارکنان کے ہمراہ آئے‘ قائدین نے نواں شہر چوک پر کارکنان سے خطاب کیا اور تین گھنٹے تک جاری رہنے والا جیل بھرو تحریک کا جلسہ بغیر کسی گرفتاری کے اختتام پذیر ہوگیا۔ رہنماؤں نے اعلان کیا کہ وہ آج جیل بھرو تحریک کا جلسہ ختم کررہے ہیں۔ جب بھی عمران خان کہیں گے دوبارہ گرفتاری دینے کے لیے تیار ہونگے۔ ایم این اے ملک عامر ڈوگر ، سینیٹر عون عباس بپی نے کہا کہ ہم تین گھنٹے نواں شہر چوک پر موجود رہے سینکڑوں لوگ گرفتاری دینے کے لیے تیار ہیں۔ مگر پولیس گاڑی نہیں آئی۔ دوسری طرف پنجاب پولیس کی تین تین قیدیوں والی گاڑیاں کلمہ چوک کے قریب کھڑی رہیں۔ مگر اعلی افسران کی ہدایت کے مطابق کوئی بھی گاڑی کارکنان کی گرفتاری کے لئے چوک نواں شہر نہ پہنچی۔ صدر جنوبی پنجاب تحریک انصاف و سینٹر عون عباس بپی، ایم این اے ملک عامر ڈوگر، چوہدری خالد جاوید وڑائچ‘ جنرل سیکرٹری معین الدین ریاض قریشی، سٹی صدر ملک عدنان ڈوگر،سابق ممبر صوبائی اسمبلی ملک سلیم لابر، میاں طارق عبداللہ، ڈاکٹر اختر ملک، وسیم خان بادوزئی، ندیم قریشی، شہباز قریشی، راؤ آصف انور، ظہیر اعوان، چوہدری طارق زمان گجر، ملک عامر اعوان، رمضان سیال، ملک رؤف نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہمیں اپنی جان کی قربانی بھی دینا پڑے تو ہم اس کے لیے تیار ہیں۔ راولپنڈی سے اپنے سٹاف رپورٹر کے مطابق جیل بھرو تحریک کے تحت کمیٹی چوک میں گذشتہ روز گرفتاری دینے والے پی ٹی آئی کے چھ رہنماؤں کو شاہ پور سینٹرل جیل اور41 کارکنوں کو حافظ آباد جیل منتقل کر دیا گیا۔ پی ٹی آئی رہنمائوں زلفی بخاری، صداقت علی عباسی، فیاض الحسن چوہان ، میجر (ر) لطاسب ستی، اعجاز خان جازی، ساجد محمود کو پولیس کی قیدی وین میں اڈیالہ جیل سے شاہ پور سینٹرل جیل منتقل کیا گیا جبکہ 41 گرفتاری دینے والے پی ٹی آئی کے کارکنوں کو قیدی بس میں حافظ آباد ڈسٹرکٹ جیل منتقل کر دیا گیا۔