پاکستان نے آئی ایم ایف سے شرح سود 2 فیصد بڑھا نے پر اتفاق کر لیا
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) ملک میںشرح سود میں دو فیصد تک اضافہ کیا جائے گا۔ اس بارے میں آئی ایم ایف کے مطالبہ کو مان لیا گیا ہے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا ہے کہ ورچوئل مذاکرات کے دوران آئی ایم ایف نے افراط زر کی بڑھتی ہوئی شرح کے باعث شرح سود کو بڑھانے کی تجویز دی تھی۔ اس کا موقف تھا افراط زر مقررہ ہداف سے کہیں زیادہ رہنے کا خدشہ ہے، جس پر شرح سود میں دو فی صد تک اضا فے کو مان لیا گیا ہے۔ ا س بارے میں مونیٹری پالیسی میں ایڈجسٹمنٹ کی جائے گی۔ وزارت خزانہ نے بتایا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ تواتر سے ورچوئل بات چیت ہو رہی ہے جبکہ پالیسی مذاکرات مکمل ہو گئے ہیں۔ تاہم اب جزئیات پر کام کیا جا رہا ہے۔ اسے جلد ہی مکمل کر لیا جائے گا۔ پاور سیکٹر میں حکومت پاکستان نے ٹیرف اور سرچارج لگانے کے لئے اقدامات کئے ہیں۔ اس سے ریکوری کے بارے میں حکومت اور آئی ایم ایف کے تخمینوں میں فرق ہے۔ آئی ایم ایف نے پاکستان کو گردشی قرضوں کو 2 ہزار 400 ارب روپے کم کرنے کے لئے کہا ہے، بات چیت میں معاملہ کو طے کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔