• news

جیل بھرو،ڈوب مرو تحریک بن چکی،100لوگوں نے گرفتاری دی،80فیصد رہائی چاہتے:رانا ثنا


اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ کا کہنا ہے کہ جیل بھرو تحریک پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور عمران خان کے لیے ڈوب مرو تحریک بن چکی ہے۔ فیصل آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ عمران خان کے جلاو¿ گھیراو¿ اور انتشار پھیلانے کے سارے حربے ناکام ہوئے۔ ابھی دور کی جیلوں میں کافی گنجائش ہے۔ پہلے وہ بھریں گے پھر نزدیک کی بھریں گے۔ دور کی جیلیں بھر جائیں تو بعد میں لاہور اور راولپنڈی کی جیلیں بھریں گے۔ رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ گزشتہ 8 ماہ سے عمران خان نے فتنہ برپا کر رکھا ہے۔ عمران خان نے4 سال ملک کے لیے مسائل پیدا کرنے کے علاوہ کچھ نہیں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے ملک کی بہتری اور مسائل کے حل کے لیے کوئی لمحہ خرچ نہیں کیا، اس نے ہر دن فتنہ گری اور ملک کو انارکی کی طرف دھکیلنے کے لیے خرچ کیا۔ یہ چاہتا ہے ملک سیاسی عدم استحکام کا شکار رہے۔ رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ جیل بھرو تحریک میں صرف سو سے زائد افراد نے گرفتاری دی اور اس میں سے بھی 80 فیصد کہتے ہیں ہمیں چھوڑ دو، وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ جیل بھرو تحریک میں کل ملا کر سو سوا سو افراد ہیں۔ ان میں سے بھی اسی فیصد کہتے ہیں کہ ہمیں چھوڑ دیں، تمام افراد کو تیس تیس دن کے لیے نظر بند کیا گیا ہے۔ آپ جیل میں جانا چاہتے تھے تو آپ کو جیل بھیج دیا، آپ کو جیلوں کی سیر کرا رہے ہیں تاکہ آپ جیلوں کے حالات سے واقف ہو جائیں۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ کا احترام کرتے ہیں، عدلیہ کو کمزور کرنا ملک کے مسائل میں اضافہ کرنا ہے۔ بنچ فکسنگ کی انکوائری کی جائے سوموٹو لیا جائے اور سزا دی جائے کہ کسی جج کے ساتھ پرویز الہی کے تعلقات کیوں ہیں؟ رانا ثناءاللہ نے کہا کہ عمران خان نے ملک میں فتنہ برپا کیا ہوا ہے اور ملک کی بہتری کے لیے کوئی ایک کام نہیں کیا، کبھی کہتا ہے کہ اسلام آباد آ رہا ہوں سمندر لے کر اور کبھی کہتا ہے جیل بھروں گا۔ قوم اس فتنے سے واقف ہو چکی، عمران خان ملک میں عدم استحکام پھیلا رہا ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ پی ایم ایل کی پوزیشن آج بھی پنجاب میں بہت بہتر ہے، اگر ہم امیدواروں میں تبدیلی کریں تو نشستیں جیت سکتے ہیں، پارٹی کو سفارشات پیش کریں گے، فیصلہ پارٹی قیادت کو کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کا اسلام آباد کے گھیرا¶ کا منصوبہ بھی ناکام ہو چکا‘ انہوں نے کہا کہ عدلیہ کا احترام کرتے ہیں۔ عدلیہ کو کمزور کرنا ملک کے مسائل میں اضافہ کرنا ہے۔ بنچ فکسنگ کی انکوائری کی جائے سوموٹو لیا جائے اور سزا دی جائے کہ کسی جج کے ساتھ پرویز الٰہی کے تعلقات کیوں ہیں؟ آج دنیا بابا رحمتے اور جسٹس منیر کو کس نام سے یاد رکھتی ہے؟۔
رانا ثنائ

ای پیپر-دی نیشن