• news

سے 6لاکھ دیہاڑی لگانے کی باتیں،عثمان ڈار،جاوید علی کے وکیل کی مبینہ آڈیو

5
لاہور‘ سیالکوٹ (نوائے وقت رپورٹ+ نیوز رپورٹر+ این این آئی) عثمان ڈار اور جاوید علی کے وکیل طاہر سلطان کی آڈیو منظر عام پر آ گئی، جس میں وکیل نے اعتراف کیا کہ جیل میں جاوید علی سے ملاقات ہوئی لیکن اسے برہنہ نہیں کیا گیا۔ آڈیو میں وکیل طاہر سلطان جاوید علی اور اس کی پریس کانفرنس کا مذاق بھی اڑاتے رہے، اس کے علاوہ جاوید کے موبائل سے برآمد ہونے والی آڈیو میں جاوید ایک اور پی ٹی آئی کارکن حمزہ کو دیہاڑی لگانے کی ترکیب بتا رہا ہے۔ آڈیو میں ہونے والی گفتگو میں دونوں مل کر 5 سے 6 لاکھ روپے دیہاڑی لگانے کی بات کر رہے ہیں، حکومت کی جانب سے آڈیو کے فرانزک کیلئے ایف آئی اے کی خدمات لی جا رہی ہیں۔ عثمان ڈار اور جاوید عباسی کے وکیل کی مبینہ آڈیو بھی منظر عام پر آئی ہے۔ آڈیو میں وہ بتا رہے ہیں کہ جاوید علی کو برہنہ نہیں کیا۔ دریں اثناء ایک بیان میں عثمان ڈار نے کہا ہے کہ میرے  پاس جو حقائق ہیں ان کو سامنے لانا ضروری ہے۔ جاوید کا ایک سو چونسٹھ کا بیان میڈیا پر چلایا جا رہا ہے۔ جاوید خود بتائے گا ، یہ بیان کن حالات میں لیا گیا میں عمران خان کے ساتھ تھا اور خون کے آخری قطرے تک ساتھ رہوں گا میں ملک سے باہر کیا تو کہا گیا میں بھاگ گیا ہوں، میں نواز شریف اور مریم کی طرح نہیں بھاگوں گا۔ جاوید علی کے بارے کہا جارہا کہ یہ میرا پی اے ہے۔ جاوید علی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میں قرآن پر حلف لیتا ہوں کہ نہ میں نے کسی ٹھیکیدار سے پیسے لئے نہ میں نے عثمان ڈار کے بھائی کو دیئے۔ مجھے محکمہ تعلیم سے آنکھوں پر پٹی باندھ کر لیجایا گیا۔ مجھے  فرش پر لٹا کر مارا گیا اور کہا کہ عثمان ڈار کے خلاف بیان دو مگر میں نہیں مانا مجھے  الٹا بھی لٹکایا گیا، کہا گیا کہ تیری بیوی اور بچوں کو اٹھا کر انھیں برہنہ کر دینگے اور وڈیو بنائیں گے۔ مجھ  سے ایک سو چونسٹھ کا بیان واش روم میں ریکارڈ کیا گیا۔ عثمان ڈار کا مزید کہنا تھا کہ میں بھی مقدس کتاب پر ہاتھ رکھ کر قسم کھاتا ہوں کہ جاوید کبھی میرا پی اے نہیں رہا، یہ سکول میں درجہ چہارم کا ملازم اور پی ٹی آئی کا رکن تھا، میں نے  نوجوان پروگرام جو ڈیڑھ سو ارب کا پروگرام تھا چلایا مگر ایک روپے کی کرپشن نہی کی۔ ہمارا جرم یہ ہے کہ ہم عمران خان کے ساتھ ہیں یہ جاوید کے ذریعے مجھے پھنسانا چاہتے ہیں۔ چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کرتا ہوں کہ اس پر از خود نوٹس لیں میرے کیس کو میڈیا کے سامنے چلایا جائے۔ ڈی پی او اور ڈی سی سیالکوٹ سے پوچھتا ہوں کہ بتائیں جاوید علی پر کس نے تشدد کیا؟۔

ای پیپر-دی نیشن