بھارت:بنگلورو میں ووٹر فہرست سے 9ہزارسے زائد مسلمانوں کے نام خارج
بنگلورو(این این آئی)بھارتی شہر بنگلورو کے شیواجی نگر حلقے میں الیکشن کمیشن نے 9,159مسلمان ووٹروں کے نام ووٹر فہرست سے نکال دیے ہیں۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی الیکشن کمیشن نے یہ کارروائی بی جے پی سے وابستہ ایک نجی ایجنسی کی طرف سے 16نومبر 2022کو دائر کی گئی ایک شکایت کی بنیاد پرجنوری 2023میں کی ہے۔بتایا جاتا ہے کہ پرائیویٹ ایجنسی’’ چلومے ‘‘نے شیواجی نگر حلقے میں اکتوبر 2022سے غیر قانونی طور پر ڈیٹا اکٹھا کرنے کے بعد 26ہزارووٹروں کی فہرست تیار کی تھی۔الیکشن کمیشن نے 15جنوری 2023کو شیواجی نگر حلقے کے لیے حتمی ووٹر فہرست شائع کی ہے۔ انتخابی فہرست شائع ہونے کے تقریبا آٹھ دن بعد بی جے پی کی نجی ایجنسی اپنی ووٹر فہرست کے ساتھ حرکت میں آئی۔ بی جے پی کی نجی ایجنسی نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ الیکشن کمیشن کی فہرست میں درج 26ہزارناموں کو ہٹا دیا جائے۔الیکشن کمیشن کے حکام نے 9,159کو یہ دعویٰ کرتے ہوئے ہٹا دیا کہ وہ یا تو اپنے پرانے گھر کے پتے پر موجود نہیں ہیں یا مر چکے ہیں۔ تاہم میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ جو نام حذف کیے گئے وہ سب غلط حذف کئے گئے ہیں اور اس بات کی تصدیق ان لوگوں سے کی گئی ہے جن کو نوٹس موصول ہوئے ہیں کہ وہ زندہ ہیں اور اسی پرانے پتے پر رہتے ہیں۔کانگریس کے رکن اسمبلی رضوان ارشد نے کہاکہ ووٹروں کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔ بہت سے لوگوں نے پہلے نوٹس کا جواب دیا، اس کے باوجود انہیں دوسرا نوٹس جاری کیا گیا ہے جس میں انہیں الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہونے کو کہا گیا ہے۔ یہ عمل لوگوں کو تھکا دینے کے لیے ہے۔انہوں نے کہاکہ مجھے نہیں معلوم کہ اس عمل کے لیے شیواجی نگرحلقے کا انتخاب کیوں کیا گیاہے۔ ہو سکتا ہے کہ یہ کانگریس کی ایک محفوظ سیٹ ہو، اس لیے بی جے پی یہ دیکھنا چاہتی ہے کہ کیا مسلم ووٹروں کو ہٹانے سے انہیں الیکشن جیتنے میں مدد مل سکتی ہے؟انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیسے ایک پرائیویٹ گروپ گھر گھرجاکر اپنی انتخابی فہرست بنا سکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ ایک معمہ ہے؟ انہوں نے کہاکہ تشویشناک امریہ ہے کہ اس شکایت پر الیکشن کمیشن کا فوری ردعمل سامنے آیا ہے۔شیواجی نگرمیں جو بنگلورو کے مرکز میں ہے، تقریبا ایک لاکھ 91ہزارووٹر ہیں، جن میں سے 40%مسلمان ہیں۔ اس حلقے کی نمائندگی 2008سے کانگریس کے ایک رکن اسمبلی کر رہے ہیں۔
بھارتی مسلمان ووٹر