• news

قادیانیوں کو کلیدی عہدوں سے ہٹایا سازشوں پر نظر رکھی جائے چنیوٹ میں 61ویں فتح مباہلہ کانفرنس


چنیوٹ (مہر جاوید سلیم سے)انٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ پاکستان کے زیر اہتمام ادارہ مرکزیہ دعوت ارشاد چنیوٹ میں 61ویں سالانہ فتح مباہلہ ختم نبوت کانفرنس سے خطاب میں مولانا محمد الیاس چنیوٹی، مولانا زاہدالراشدی، مولانا اللہ وسایا ملتانی، مولانا عزیزالرحمان ثانی‘ مولانا توصیف احمد‘ مولانا قاری محمد رفیق‘ مولانا جمال الدین، قاری احمد علی ندیم، مولانا افضال صدیقی، مفتی عبدالشکور شاکر، مولاناویوسف شیخوپوری، مولانا بدر عالم چنیوٹی، قاری سیف اللہ خالد و دیگر علمائے کرام نے کہا کہ قادیانیوں کو کلیدی عہدوں پر بٹھانا آئین و اسلام کے منافی ہے اور ملکی مفاد میں نہیں۔ پاکستان سے غداری کا دوسرا نام قادیانیت ہے۔ دلائل کی دنیا میں قادیانی اب نا کام ہو گئے ہیں۔ ان کی اسلام اور پاکستان کے خلاف ناپاک سازشیں بے نقاب ہو رہی ہیں جس کے باعث اب فتنہ قادیانیت کے ٹکڑے ٹکڑے ہو رہے ہیں۔ قادیانی اپنی ذاتی لڑائی جھگڑے کو بھی مذہبی رنگ دینے کی کوشش کر کے بیرون ملک کے ویزے لگواتے ہیں۔ چناب نگر کا سرچ آپریشن کیا جائے اور ان کی ناپاک سازشوں پر کڑی نظر رکھی جائے۔ عقیدہ ختم نبوت کا تحفظ کرنا ہر مسلمان کے ایمان کا حصہ ہے۔ ناموس رسالت ﷺ کے تحفظ کے لیے مسلمان اپنا مال جان سب کچھ قربان کر دیں گے۔ وحدت اسلامی کا تحفظ ختم نبوت سے ہی ممکن ہے۔ فتنہ قادیانیت کرہ ارض کا بدترین فتنہ ہے۔ ان کا تعاقب ہر سطح پر پوری دنیا میں کرتے رہیں گے۔ کانفرنس کی قراردادوں کے مطابق محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب میں اہم تعیناتی پر قادیانی شخصیت کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔ انسداد سود کے لیے تاجر برادری کو اپنا مثبت کردار ادا کرنے کے لیے آگے بڑھنا ہو گا، سودی نظام سے جلد از جلد چھٹکارا دینی تقاضا ہونے کے ساتھ ساتھ قومی ضرورت بھی ہے، قائداعظم محمد علی جناح نے اردو زبان کو ”قومی زبان“ قرار دیا تھا جسے قانون ساز اسمبلی نے منظور کیا، چند عوام دشمن عناصر ، لارڈ میکالے کے تعلیمی نظام کے رکھوا لے، نفاذ اردو کی راہ میں روکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔ یہ اجتماع اس امر پر مسرت کا اظہار کرتا ہے کہ موجودہ حکومت نے قومی ایئر لائن ، پی آئی اے ، میں میزبانی کے دوران مخصوص مصنوعات پر پابندی عائد کر دی ہے۔ یہ اجتماع قومی اسمبلی میں تحفظ ناموس صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین بل پیش کرنے اور منظور کروانے پر مولانا عبدالاکبر چترالی اور دیگر ممبران اسمبلی کو مبارکباد پیش کرتا ہے۔ حکومت سے مطالبہ ہے کہ کسی قسم کے پریشر کو منظور نہ کیا جائے، اس بل کو فوری طور پر نافذ العمل کریں۔ فلسطینیوں اور کشمیری بھائیوں کے حق خود ارادیت کے حق کو تسلیم کرتے ہوئے ان کی اخلاقی سفارتی حمایت جاری رکھنے کا اعادہ کرتا ہے اور اقوام متحدہ سے مطالبہ ہے کہ اپنی قراردادوں پر عمل کر کے ان مسائل کو حل کر کے دنیا اسلام کی بے چینی کو دور کرے۔ مہنگائی سیاسی عدم استحکام بد امنی اور بے چینی کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتا ہے اس صورتحال کے ذمہ داروں کو بے نقاب کر کے ملکی قوانین کے مطابق بلا تخصیص سزا دینی چاہیے، ملکی اثاثوں کو لوٹنے والوں کا احتساب کر کے لوٹی ہوئی دولت واپس لائی جائے۔
 کانفرنس 
 

ای پیپر-دی نیشن