90 روز سے آگے گئے تو الیکشن کبھی نہیں ہونگے‘ سپریم کورٹ ججز کا شکریہ: فواد چودھری
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے آئین کی طرف اچھا اقدام اٹھایا ہے جس میں مسلم لیگ (ن) کی طرف سے اس کو تقسیم کرنے کی حکمت عملی بھی نظر آئی لیکن اب یہ ججز پر منحصر ہے کہ وہ تقسیم کا حصہ بنتے ہیں یا آئین کے تحفظ کے لیے اکٹھے ہوتے ہیں۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ کل سے درجن بھر وکلا نے اپنا نکتہ نظر عدالت کے سامنے رکھا ہے اور بنیادی نکتہ یہ ہے کہ الیکشن 90 روز کے اندر ہر صورت ہونے ہیں۔ فواد چوہدری نے کہا کہ یہ پاکستان کی تاریخ کا بہت اہم مقدمہ ہے اور جسٹس منصور علی شاہ نے ایک موقع پر تجویز پیش کی کہ اتفاق رائے سے معاملہ حل ہونا چاہیے۔ انہوں نے مسلم لیگ (ن) پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جنرل ضیاء الحق نے کہا تھا کہ پہلے انصاف پھر انتخاب اور پھر وہ نوے روز کا وعدہ گیارہ سال تک چلا گیا اور اب نواز شریف کی بیٹی کہتی ہیں کہ پہلے انصاف پھر انتخاب یعنی پھر گیارہ برس کا پروگرام بناکر بیٹھ گئے ہیں۔ فواد چوہدری نے سپریم کورٹ کے ججز کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ آئین کی محافظ ہے اور اس کے ججز بھی آئین کا تحفظ نہ کریں تو پھر ان کی کرسیوں کا فائدہ ہی نہیں ہے۔الیکشن 90 روز میں ہر حال میں ہونے ہیں۔ انتخابات کا اعلان کس نے کرنا ہے اس پر زیادہ تر بحث رہی۔ فسطائی حکومت نے ہر معاملہ طاقت کے زور پر حل کرنے کا فیشن اپنا لیا ہے۔ ن لیگ ججز کو تقسیم کر کے اپنے مقاصد حاصل کرنا چاہتی ہے۔ ماضی میں رفیق تارڑ نے ججز کو تقسیم کیا۔ اگر نوے روز سے آگے گئے تو پھر کبھی الیکشن نہیں ہوں گے۔
فواد چودھری