آئی ایم ایف پروگرام میں تاخیر،100انڈیکس میں98پوائنٹس کمی
کراچی (کامرس رپورٹر)پاکستان سٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں 100 انڈیکس میں 98 پوائنٹس کی کمی آئی اور ماہرین کاروباری میں مندی کی وجہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے پروگرام میں تاخیر، سیاسی عدم استحکام اور مہنگائی کی زیادہ شرح کو قرار دے رہے ہیں۔ پاکستان سٹاک ایکس چینج میں گزشتہ روز کاروبار حصص میں مندی رہی اور ایک موقع پریہ مندی481پوائنٹس کے خسارے سے 40100 پوائنٹس کی سطح سے بھی نیچے گر گئی تاہم بعد ازاں کاروبارکے اختتام پر سٹاک مارکیٹ میں بہتری کا رجحان رہا اور انڈیکس مجموعی طور پر 97.6 پوائنٹس یا 0.24 فیصد تنزلی کے ساتھ 40400 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔ مندی کے باوجود کاروباری حجم منگل کے مقابلے میں گزشتہ روز32.52فیصد زائد رہا جبکہ مارکیٹ سرمائے میں 10ارب روپے سے زائد کی کمی رہی۔ماہرین سٹاک کے مطابق مارکیٹ کی مندی کے پیچھے متعدد عوامل کارفرما ہیں، جن میں آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے میں تاخیر، پالیسی ریٹ میں 2 فیصد اضافے کی توقع اور سیاسی غیر یقینی کی صورتحال شامل ہیں۔ماہرین کے مطابق بنیادی وجہ سٹاف لیول کا معاہدہ نہ ہونا ہے جبکہ اس حوالے سے کوئی عندیہ بھی نہیں ہے کہ اگلے چند دن میں معاہدہ ہو جائے گا۔ پالیسی ریٹ میں اضافہ بھی مارکیٹ پر منفی اثر مرتب کرتا ہے، اس کے علاوہ سیاسی صورتحال بھی تناؤ کا شکار ہے، عدالتوں کی جانب سے متعدد مقدمات کے فیصلے آنے ہیں، یہ بھی مارکیٹ پر اثر انداز ہوتے ہیں۔ بیشتر ماہرین کا خیال ہے کہ پاکستان اس وقت شدید معاشی بحران کا شکار ہے، اس کے ذخائر صرف 3 ارب ڈالر کے قریب ہیں، جو صرف 3 ہفتوں کی درآمدات کو پورا کرنے کیلئے کافی ہیں، ایسی صورت حال میں ملک کو فوری طور پر آئی ایم ایف کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کرنے کی ضرورت ہے، جس سے نہ صرف ایک ارب 20 کروڑ ڈالر ملیں گے بلکہ دوست ممالک اور دیگر کثیر الجہتی قرض دہندگان کی جانب سے فنڈز ملنے کی راہ بھی ہمور ہو جائے گی۔شیئرز مارکیٹ میں بدھ کو ورلڈ ٹیلی کام،پاور،سیمنٹ،انرجی،بینکنگ،آئل اینڈ گیس، پیٹرولیم اور دیگر سرگرم سیکٹر میں کاروباری سرگرمیاں رہیں۔کاروبار کے اختتام پرکے ایس ای 100انڈیکس میں 97.60پوائنٹس گھٹ کر40412.77پوائنٹس پرآ گیا اسی طرح33.78پوائنٹس کے خسارے سے کے ایس ای30انڈیکس15153.16پوائنٹس پر بند ہوا جبکہ کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس40.03پوائنٹس گھٹ کر26639.72پوائنٹس اورکے ایم آئی30انڈیکس355.67پوائنٹس کم ہوکر68406.74 پر آگیا۔شیئرز مارکیٹ میں بدھ کو9ارب28کروڑ روپے سے زائد مالیت کے 16کروڑ73لاکھ99ہزار748 حصص کے سودے ہوئے جبکہ گذشتہ روزمنگل کو5ارب64کروڑ روپے سے زائد مالیت کے 12کروڑ63 لاکھ19ہزار112شیئرز کے سودے ہوئے تھے۔مارکیٹ میں 320کمپنیوں میں کاروباری سرگرمیاں رہیں جن میں سے110کمپنیوں کے حصص کے دام بڑھ گئے جبکہ 178 کمپنیوں کے شیئرزکے داموں میں کمی رہی اور32کے بھاؤ مستحکم رہے۔مندی کی وجہ سے مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ 10 ارب 6 کروڑ 85 لاکھ 26 ہزار 25 روپے کم ہو کر 62کھرب 62ارب 44کروڑ9 لاکھ 74ہزار739روپے رہ گیا۔کاروبار کے لحاظ سے ورلڈ کال ٹیلی کام2کروڑ2لاکھ،حب پاور 79لاکھ،میپل لیف 75لاکھ، سینر جیکو73لاکھ،ایم سی بی بینک 70لاکھ شیئرزکے سودوں سے سرفہرست رہے۔ قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کے اعتبار سے یونی لیور فوڈزاورپاک سروسز کے شیئرز کے بھاؤ میں تیزی رہی جن کی قیمتیں 1542.50 روپے اور130 روپے بڑھ کر بالترتیب 22500روپے اور2095روپے ہوگئیں جبکہ قیمتوں میں نمایاں کمی رفحان معیز اور سفائر ٹیکسٹائل کے بھاؤ میں 288روپے اور78.46روپے کی کمی سے بالترتیب8700روپے اور1006روپے پر آ گئی۔