گوجرانوالہ: مقدمہ کرانے کی رنجش، ڈاکوؤں کی 6 روز میں لڑکی سے دوبارہ اجتماعی زیادتی
لاہور؍ گوجرانوالہ (نامہ نگار+ نمائندہ خصوصی) وحدت کالونی کے علاقے میں ڈاکٹر اور اس کے ساتھی نے علاج کی غرض سے آنے والی مریضہ کو مبینہ زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا ہے۔ گوجرانوالہ میں ڈاکوؤں نے 6 روز میں دوسری بار لڑکی سے درندگی کی۔ پولیس نے متاثرہ خاتون کے شوہر کی درخواست پر مقدمہ درج کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ جبکہ نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے مریضہ سے مبینہ زیادتی کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سبزہ زار کے علاقے ڈوبن پورہ کے رہائشی محمد انوار کی بیوی کرن پیٹ درد ہونے پر علاج کی غرض سے وحدت کالونی کے علاقے میں ڈاکٹر طاہر کے نجی کلینک گئی۔ جہاں ڈاکٹر طاہر اور اس کے ساتھی نے الٹرا ساؤنڈ کے بہانے کمرے میں لے جا کر مبینہ طور پر کرن کو نشہ آور گولی کھلا کر زبردستی زیادتی کا نشانہ بنایا اور فرار ہو گئے۔ وحدت کالونی پولیس نے متاثرہ کرن کے خاوند محمد انوار کی درخواست پر ملزموں کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم ڈاکٹر طاہر اور اس کا ساتھی فرار ہو گئے۔ متاثرہ خاتون کا میڈیکل کرا کے تفتیش کے تقاضے پورے کیے جا رہے ہیں۔ محسن نقوی نے کہا واقعہ میں ملوث ملزمان کی جلد گرفتاری یقینی بنائی جائے۔ ملزمان قانون کے تحت سخت سزا کے حقدار ہیں۔ متاثرہ لڑکی کو انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ ادھر فیصل آباد میں لڑکی اور بصیرپور میں اغوا کے بعد خاتون کو نشانہ بنا دیا گیا۔ درندہ صفت ڈاکوئوں نے مقدمہ درج کروانے کی رنجش پر محنت کش کے سامنے اسکی بیٹی کو چھ روز میں دوسری مرتبہ اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ 26 فروری کو محنت کش پیر بخش اپنی فیملی کے ہمراہ ڈیرہ پر سویا ہوا تھا اس دوران وہاں آنے والے تین ڈاکوئوں نے ڈکیتی کی اور اسکی بیوی اور بیٹی کو کھیتوں میں لیجا کر زیادتی کا نشانہ بنایا جس پر محنت کش کی مدعیت میں اروپ پولیس نے مقدمہ درج کر لیا۔ گزشتہ روز محنت کش اور اسکی خوفزدہ فیملی اپنے ہمسائے عبدالرشید کے گھر سوئے ہوئے تھے کہ رات گئے وہی تین مسلح ڈاکو آگئے اور لوٹ مار کے بعد انہیں تشدد کا نشانہ بنایا اور باندھ دیا۔ بعدازاں ڈاکوئوں نے پیر بخش کی بیٹی ص کو کمرے سے باہر لیجا کر باپ اور ہمسائے کے سامنے اجتماعی زیادتی کا ایک مرتبہ پھر نشانہ بنایا۔ درندہ صفت ملزم یہ بھی کہتے رہے کہ تمہیں منع کیا تھا کہ پولیس کو کچھ نہ بتانا۔ اب تمہارے سامنے سب کچھ ہوگا۔ اروپ نے پولیس ہمسائے عبدالرشید کی مدعیت میں دوسرا مقدمہ درج کر لیا۔ ڈکیتی اور زنا کی وارداتوں کے باعث علاقہ بھر میں خوف وہراس پھیلا ہوا ہے۔