سپریم کورٹ فیصلہ پر بریفنگ : اداروں کا احترام لازم ، کابینہ اجلاس : وزیراعظم ،آرمی چیف ملاقات
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں توانائی بچت پلان سمیت 5 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں وفاقی کابینہ کو سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس کیس کے فیصلے پر تفصیلی بریفنگ دی گئی جس پر کابینہ اراکین کا کہنا تھا کہ اداروں کا احترام سب پر لازم ہے۔ ملک افراتفری کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ بجلی کے لائن لاسز اور بجلی چوری پر بھی وفاقی کابینہ کو بریفنگ دی گئی۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ ملک میں بجلی چوروں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اس وقت ملک میں 5 سو ارب روپے کی بجلی چوری ہورہی ہے۔ لائن لاسز کا تخمینہ بجلی چوری سے علیحدہ ہے۔ وزیراعظم نے بجلی چوروں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ہدایت کی۔ کابینہ کی جانب سے بھی بجلی چوری کی روک تھام کیلئے اقدامات تیز کرنے کی سفارش کی گئی۔ ملک میں حالیہ بجلی کے طویل بریک ڈائون پر رپورٹ بھی کابینہ اجلاس میں پیش کی گئی۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ 23 جنوری کو بجلی کی فریکوئنسی غیر متوازن ہونے سے بریک ڈائون ہوا۔ این ٹی ڈی سی ٹرانسمشن سسٹم کو متوازن رکھنے میں ناکام رہی۔ این پی سی سی کو این ٹی ڈی سی نے پیشگی اطلاع نہ دی۔ لوڈ غیرمتوازن ہونے کے حوالے سے سسٹم کے بار بار اشارے آرہے تھے۔ وزیراعظم نے بجلی کے طویل تعطل پر پیش کی گئی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ذمہ داران کا تعین کرکے سزا دلوانے کی ہدایت کر دی اور کہا کہ مستقبل میں ایسے واقعات سے بچائو کیلئے پاور منسٹری جامع پلان تیار کرے۔ 23 جنوری کے بجلی کے بریک ڈائون پر 18 صفحات پر مشتمل رپورٹ پیش کی گئی۔ ذرائع کے مطابق کابینہ ارکان نے رپورٹ پر تفصیلی بحت کی۔ ذرائع کے مطابق رپورٹ میں این ٹی ڈی سی‘ نیپرا اور پاور کنٹرول مینجمنٹ اور شفٹ انچارج ذمہ دار دیئے گئے ہیں۔ کابینہ نے ذمہ دار افسران اور اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کارروائی کرنے کی منظوری دیدی۔ وزیر اعظم نے مسلسل 3 بریک ڈائون ہونے پر برہمی کا اظہار کیا۔ علاوہ ازیں آٰرمی چیف جنرل سید عاصم منیر وزیراعظم ہائوس پہنچے جہاں انہوں نے وزیراعظم شہبازشریف سے ملاقات کی۔ ذرائع کے مطابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے بھی وہاں موجود تھے۔ ملاقات میں افواج پاکستان کے پیشہ ورانہ امور پر تبادلہ خیال کیا۔ قومی سلامتی کے امور پر بھی اظہار خیال کیا گیا۔ اس کے علاوہ وزیراعظم اور عسکری قیادت کے مابین خطے کی مجموعی سکیورٹی کی صورتحال پر بھی گفتگو ہوئی۔ واضح رہے کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات کرانے کے حوالے سے سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد وزیراعظم سے عسکری قیادت کی یہ ملاقات بہت اہمیت کی حامل ہے، قوی امکان ہے کہ مستقبل کے حوالے سے اس ملاقات میں کوئی فیصلہ کیا جائے۔ جبکہ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ نے بجلی کے لائن لاسز کم کرنے اور بجلی چوری کے خلاف سخت اقدامات کی منظوری دے دی۔ وفاقی کابینہ نے 23 جنوری 2023کو ملک گیر پاور بریک ڈائون پر ذمہ دار افسروں اور اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کارروائی کرنے کی منظوری دے دی۔ انہوں نے تاکید کی کہ پاور ڈویژن اور دیگر متعلقہ ادارے بجلی کی پیداوار اور ترسیل کے نظام میں اصلاحات کے حوالے سے ایک جامع لائحہ عمل مرتب کرکے کابینہ کی منظوری کے لیے پیش کریں۔ اجلاس کو پاور ڈویژن کی جانب سے تجویز دی گئی کہ ایسے علاقے جہاں پر لائن لاسز 60 فیصد اور اس سے زیادہ ہیں وہاں پر صورتحال کو قابو میں لانے کے لیے ایک خصوصی پولیس فورس تشکیل دی جائے۔ وزیراعظم نے بجلی چوری، لائن لاسز کو ختم کرنے کے حوالے سے حکمت عملی اور بجلی سے چلنے والے ٹیوب ویلز کی سولرائزیشن کے حوالے سے ایک خصوصی کابینہ کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی۔ دریں اثناء وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے کیلیفورنیا سٹیٹ اسمبلی، امریکہ کے چار رکنی وفد نے مسٹر کرس ہولڈن کی قیادت میں جمعرات کو اسلام آباد میں ملاقات کی۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ اعلامیہ کے مطابق وفد کے دیگر ارکان میں اسمبلی ممبران ایلوائس ریئس، مائیک گپسن اور وینڈی کیریلو شامل تھے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان امریکہ کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے کا خواہاں ہے۔ 9 جنوری 2023 کو کیلیفورنیا اور پنجاب کے درمیان "سسٹر اسٹیٹ ریزولیوشن" پر دستخط ایک خوش آئند پیش رفت ہے۔ پنجاب اور کیلیفورنیا باہمی دلچسپی کے شعبوں بشمول تجارت، سرمایہ کاری، زراعت، آئی ٹی، تعلیم اور ثقافتی تبادلوں میں مل کر کام کر سکتے ہیں۔ وزیراعظم نے عوام سے عوام کے روابط کو مزید مضبوط بنانے میں پاکستانی نژاد امریکیوں کے مثبت کردار کو سراہا۔ مسٹر کرس ہولڈن نے وفد کی مہمان نوازی پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا اور پاکستان امریکہ تعلقات کو مزید وسعت دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ مزید برآں وزیراعظم محمد شہباز شریف سے ارکان قومی اسمبلی وحید عالم اور سید آغا رفیع اللہ نے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔ اور متعلقہ حلقوں کے امور اور ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیالات کیا گیا۔ علاوہ ازیں وزیراعظم سے پاکستان مسلم لیگ (ن)سندھ کے صدر شاہ محمد شاہ نے بھی ملاقات کی ہے۔