وزارت خزانہ کی حج اخراجات کیلئے 2 ارب ڈالر فراہمی سے معذرت
اسلام آباد (چوہدری شاہد اجمل) ڈالرز کی قلت نے حکومت کو حج پالیسی میں بڑی تبدیلی پر مجبور کردیا ہے۔ حکومت کی جانب سے مجوزہ حج پالیسی 2023 ء کے اہم نقاط کے تحت سرکاری حج سکیم کے تحت 50فیصد کوٹہ ڈالرز جمع کروانے والوں کے لئے مختص کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ ڈالرز کی قلت کے سبب حکومت نے 40 کی بجائے 50 فیصد حج کوٹہ پرائیویٹ حج آپریٹرز کو دینے کا فیصلہ بھی کر لیا ہے جس میں مزید اضافہ جا سکتا ہے۔ وزارت مذہبی امور کے ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ نے حج اخراجات کے لئے دو ارب ڈالرز کی فراہمی سے معذرت کر لی ہے۔ ذرائع کے مطابق حج اخراجات کے لئے ڈالرز کی فراہمی کے معاملے پر سیکرٹری وزارت مذہبی امور آفتاب اکبر درانی کی وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے جلد ملاقات کا امکان ہے، وزارت مذہبی امور کے حکام کا کہنا ہے کہ حج کے لیے ڈالرز کی فراہمی کے حوالے سے ایک ہفتہ مشاورت ہوتی رہی ہے لیکن ابھی تک ڈالرز کی فراہمی کے حوالے سے بات چیت کسی حتمی نتیجے پر نہیں پہنچ سکی۔ وزارت مذہبی امور منظوری کے لیے حج پالیسی اگلے ہفتے وفاقی کابینہ کو بھجوائے گی رہے ہیں۔ امید ہے وفاقی کابینہ حج پالیسی کی اٹھ سے دس روز میں منظوری دے دے گی۔ ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ کر لیا گیا ہے کہ ڈالرز میں حج اخراجات جمع کروانے والے قرعہ اندازی سے مستثنی ہوں گے۔ وزارت مذہبی امور نے پہلے ڈالرز لانے والے 22ہزار 4سو عازمین حج کو قرعہ اندازی سے استثنی دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا لیکن اب قرعہ اندازی سے استثنی حاصل کرنے والوں کی تعداد 44ہزار 8سو سے زائد ہوگی۔سرکاری اسکیم کا 25 فیصد کوٹہ اسپانسر شپ سکیم کے تحت ڈالر دینے والوکے لئے مختص ہوگا۔ ذرائع وزارت مذہبی امورکے مطابق پاکستانی روپے میں حج اخراجات جمع کروانے والے حج کے خواہش مند افراد کو قرعہ اندازی میں شامل ہونا ہوگا۔ حج اخراجات بیرون ملک سے بھیجے گئے ڈالرز سے جمع کرائے جاسکیں گے۔ ڈالرز کی قلت کے سبب سرکاری اسکیم کا مزیدحج کوٹہ پرائیویٹ آپریٹرز کو دیا جا سکتا ہے۔ سرکاری اسکیم کے تحت فی کس حج اخراجات 12 سے 13 لاکھ روپے تک جا پہنچے ہیں۔