عمران کو پیش ہونا پڑے گا ، الیکشن التوء پر فضل الرحمن کا بیان قابل قدر : رانا ثنا
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نوائے وقت رپورٹ) وزیر داخلہ رانا ثناء اﷲ نے کہا ہے کہ عمران خان کو عدالت میں پیش ہونا پڑے گا ورنہ ہم کریں گے‘ وہ دن دور نہیں۔ الیکشن کے التوا سے متعلق فضل الرحمان کا بیان قابل قدر ہے۔ بلوچستان اور خیبر پی کے میں حالات ایسے ہیں کہ وہاں انتخابی مہم چلانا ممکن نہیں۔ اس حوالے سے پی ڈی ایم اجلاس ہونے جا رہا ہے۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کو شوق نہیں ہے کہ عمران خان کو گرفتار کر ے لیکن اگر مقررہ تاریخ پر عمران خان عدالت پیش نہیں ہوتا تو پھر پیش کرانے کا بندوبست بھی مکمل ہے۔ ملک میں ڈالرز کی قلت اور موجودہ معاشی بحران کی وجہ عمرانی ٹولے کی غلط معاشی پالیساں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپیکس کمیٹی جس میں صوبائی حکومتیں موجود ہوتی ہیں وہاں صوبوں نے جو بھی مطالبہ کیا ہے وہ پورا کیا جارہا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنے قتل کا الزام لگا رہے ہیں یہ میرے علم میں ہے۔ عمران خان کو متعدد بار کہا ہے کہ ایسے بے بنیاد الزامات سے گریز کریں۔ یہ طریقہ کار خود عمران خان کے لئے خطرناک ہوسکتا ہے۔ عمران خان کے ساتھ سیاسی اختلاف ہے لیکن عمران خان نے اسے سیاسی دشمنی میں بدل دیا ہے۔ عمران خان کے تمام الزامات بے بنیاد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ چیزیں عمران خان کے ساتھ واضح ہیں جس میں اربوں روپے کی کرپشن، 50 ارب کا ٹیکہ قومی خزانے کو ٹیکہ لگا کر القادر ٹرسٹ کے نام پر اراضی منتقل کرائی گئی۔ فرح گوگی غیر قانونی طریقے سے پاکستان سے باہر گئی ہے۔ وہ کسی کی بہو، بیٹی، بھانجی، رشتہ دار ہوگی لیکن جو کرپشن کی ہے وہ عمران خان نیازی کے لئے کی ہے، اس کی ذمہ داری بھی انہی کے اوپر ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے راستے ڈالر کی سمگلنگ کے معاملے میں شامل تمام کرداروں کے نام وقت پر سامنے لائے جائیں گے۔ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ خان نے کہا کہ پیمرا ایک خودمختار ادارہ ہے، اگر اس نے خلاف ورزی پر کارروائی کی ہے تو وہ بلاامتیاز ہونی چاہیے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ بلوچستان کانسٹیبلری پر حملے کی مذمت کرتے ہیں۔ پولیس کی گاڑی سبی میلے کی سکیورٹی سے واپس آ رہی تھی‘ واقعہ میں 9 شہادتیں ہوئی ہیں۔ وفاقی وزیر داخلہ نے معروف فنکار قوی خان کے انتقال پر اظہار افسوس کیا ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ٹی وی اور فلم انڈسٹری ایک تجربہ کار اور سینئر فنکار سے محروم ہوگئی ہے۔ اللہ تعالی مرحوم کے درجات بلند فرمائے اور اہل خانہ کو صبر جمیل عطا کرے۔عمران خان جس طرح الیکشن چاہتا ہے وہ ہوئے تو انتشار ہو گا۔ پہلے دو اسمبلیوں کا الیکشن پھر دوسرا الیکشن، ایسا نہیں ہو سکتا۔ 30 اپریل کی تاریخ 90 دن کے باہر ہے۔ رانا ثناء اﷲ نے کہا کہ جنرل (ر) فیض حمید آج بھی میسج کر رہے ہیں۔ ثاقب نثار دوڑے پھر رہے ہیں، جوڈیشل سائیڈ سے سہولت کاری ہو رہی ہے۔ فیض حمید نے من پسند جج لگوائے۔ ایک جج کیلئے تو خود مجھ سے سفارش کی۔ لیکن سفارشی فرد جج بن گئے۔ عمران خان کو مچھ جیل نہیں رہی ہیبلی ٹیشن سنٹر میں رکھا جائے گا۔ ری ہیبلی ٹیشن سنٹر میں عمران خان کے ٹیسٹ کرائے جائیں گے۔ عمران خان کی گرفتاری کیلئے نواز شریف یا کسی کا بھی کوئی دباؤ نہیں۔ 30 مارچ تک مردم شماری کا عمل نوٹیفائی ہو سکتا ہے۔ آئین کے مطابق اس کے بعد چار ماہ سے پہلے الیکشن نہیں ہو سکتے۔