عمران سب سے بڑے بزدل نا اہل پہلے احتساب پھر انتخاب : مریم نواز
شیخوپورہ (نمائندہ خصوصی+ نمائندہ نوائے وقت+ نامہ نگار خصوصی) مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ قوم کو خوف کی زنجیریں توڑنے کا بھاشن دینے والا پولیس کو دیکھ کر چارپائی کے نیچے چھپ گیا۔ پاکستان کی سیاسی تاریخ میں ایسا نااہل، نالائق، بزدل اور بدکردار شخص نہیں دیکھا۔ ایک نشہ کے عادی شخص کو وزیراعظم کے دفتر میں بٹھا کر 22کروڑ عوام کی تقدیر سے کھلواڑ کیا گیا۔ عمران خان کی احسان فراموشی اور بزدلی کا اندازہ یہاں سے لگایا جاسکتا ہے کہ جنرل باجوہ جب سیٹ پر تھے تو کہتا تھا کہ اس سے بہتر جنرل کوئی نہیں، اور جب وہ ریٹائر ہوگئے تو اس کے کورٹ مارشل کا مطالبہ کردیا۔ نواز شریف کیخلاف جس جس نے سازش کی رسوائی اس کا مقدر بنی۔ آج قوم مسلم لیگ (ن) کا حصہ صرف اس لیے بن رہی ہے کہ آج سازشی بھی کہہ رہے ہیں نواز شریف سے ناانصافی ہوئی۔ عمران خان کے دور حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے موجودہ حکومت کو مشکل فیصلے کرنا پڑے۔ انصاف کی سب سے بڑی کرسی پر بیٹھنے والے نے آئین وقانون کی بجائے کسی کی خواہش پر فیصلہ کرکے نواز شریف کو تاحیات اور مجھے 10 سال کیلئے نااہل کیا۔ جبکہ عمران کو کامیاب کرانے میں پوری مدد کی ہے۔ ڈیم والے بابا قوم کو بتائو، مرنے کے بعد کتاب کی اشاعت کی باتیں کرنے والا اس وقت کیوں نہیں مرا جب کسی بے گناہ کو تاحیات نااہل کررہا تھا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جنڈیالہ روڈ شیخوپورہ میں ورکرز کنونشن سے خطاب میں کیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف، مریم اورنگزیب، طلال چودھری، عظمی بخاری، پرویز رشید نے بھی خطاب کیا۔ کنونشن میں حلقہ پی پی 141 کے امیدوار سید سجاد حسین شاہ، مرکزی انجمن تاجران کے صدر میاں ذیشان پرویز، سٹی جنرل سیکرٹری میاں رفاقت علی، چودھری سمیع اللہ بوکا، سردار واصف ڈوگر، سابق چیئرمین مارکیٹ کمیٹی ملک پرویز اقبال، ملک اشتیاق احمد ڈوگر، سابق چیئرمین بلدیہ میاں امجد لطیف، شیخ عظیم جاوید، شیخ یعقوب بگا، ناظم ڈوگر، حاجی عبدالغفار ڈوگر، میجر حسن سردار، محمد اشفاق پپو مہر، چودھری ارشد بھولا گادھی، سردار ریاض ڈوگر، میاں مسعود بودلہ، بائو انتظار، احسن رفیع گادھی، چودھری محمد حسین، صغیر احمد بھٹہ، سیٹھ عظیم، ارشد چھرا، ملک عرفان اسلام، شفاعت علی چوہان سمیت دیگر نے بھی شرکت کی۔ مریم نواز شریف نے کہا کہ عمران خان پر بالکل سچے کیسز ہیں۔ نواز شریف کی طرح بیٹے سے تنخواہ نہ لینے کے نہیں۔ عمران خان نے آف شور کمپنیاں، توشہ خانہ کے تحائف، پانچ کیرٹ سونا، 55 ارب کو عوام سے ہی نہیں بلکہ اپنی کابینہ اور اپنی بیٹی تک کو چھپایا۔ نواز شریف فخر سے کہہ سکتا ہے کہ مریم نواز میری بیٹی ہے، کیا عمران خان یہ بات کہہ سکتا ہے کہ ٹیریان اسکی بیٹی ہے۔ عمران خان نے ہمیشہ جھوٹ کا سہارا لیا۔ عمران خان کے سہولت کار کہہ رہے کہ وہ پورا صادق اور امین نہیں ہے۔ قوم پوچھتی ہے کہ کیا کوئی آدھا صادق امین بھی ہوتا ہے۔ ثاقب نثار کہتا ہے کہ میں اس لیے انٹرویو نہیں دیتا میرے بچوں کے مستقبل کا سوال ہے۔ آج آپ کو اپنے بچوں کا مستقبل یاد آگیا جب آپ انصاف کی کرسی پر بیٹھ کر کسی کی خواہش پر فیصلے دیتے تھے اس وقت آپ کو قوم کے بچوں کا مستقبل یاد نہیں آیا تھا۔ عمران خان نے اگر چوری نہیں کی تو تلاشی دیں۔ نواز شریف نے اپنی، اپنی بیٹی کی، اپنے خاندان کی اور پوری پارٹی کی تلاش دی کیونکہ و ہ سچا،کھرا اور بہادر انسان ہے۔ عمران خان کی طرح گیدڑ نہیں۔ بہادر قوم کے لیڈر کبھی بھی گیدڑ نہیں ہوتے۔ عمران خان پر کیسز جھوٹے نہیں سچے ہیں۔ وہ پیش ہونگے تو پکڑے جائیں گے۔ کینسر کے مریضوں پر تنقید کرنے والوں نے باضابطہ لکھ کر عدالت میں پیش کیا کہ وہ بیمار ہیں۔ عمران خان نے بیماری بھی وہ لکھ کر دی ہے جس کا نام لیتے ہوئے مجھے شرم آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر میں تحریک انصاف کی فالور ہوتی تو شرم سے ڈوب مرتی۔ انہوں نے شیخوپورہ میں عوام کے ٹھاٹھیں مارتے ہوئے سمندر پر جاوید لطیف کو مبارکباد دی اور کہا کہ اگر ورکرز کنونشن ایسا ہے تو ہم نے جلسہ رکھ لیا تو شیخوپورہ میں پائوں رکھنے کیلئے جگہ نہیں ملے گی۔ پہلے احتساب اور پھر انتخاب ہوگا۔ پہلے ترازو کے دونوں پلڑے برابر ہوں گے تو ہی الیکشن ہوں گے۔ اس کے بغیر انتخابات کا کوئی فائدہ اور مقصد نہ ہے۔ ایک طرف فتنہ خان کی دو جبکہ دوسری طرف نواز شریف کی دو سو عدالتی پیشیاں ہوئیں۔ عمران خان کو اب عدالتوں میں پیش ہونا پڑے گا۔ جیل بھرو تحریک کے دعویدار دو دو دن کی جیل کاٹ کر ایسے رو رہے ہیں جیسے کوئی قیامت آگئی ہے۔ جتنی دیر عمران خان کی ٹانگ کا پلستر کھلنے میں لگی اتنی دیر لینٹر کھلنے میں نہیں لگتی۔ عمران جانے والے کا گریبان اور آنے والے آرمی چیف کے پاؤں پکڑ رہا ہے۔ اس سے عمران خان کے سیاسی کردار اور نام نہاد تحریک کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ نواز شریف کے خلاف سازش کا سب اعتراف کررہے ہیں۔ بہادر قوم کا لیڈر گیدڑ نہیں ہوسکتا ہے۔ یہ خود بھی گیدڑ اسکی جماعت بھی گیدڑ اور اسکے کارکن بھی گیدڑ ہیں۔ نواز شریف خود بھی شیر اس کی جماعت بھی شیر اور اس کے کارکن بھی شیر ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جنڈیالہ روڈ پر وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف کی طرف سے منعقدہ پارٹی ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب، حلقہ پی پی 141کے امیدوار پیر سید سجاد حسین شاہ، میاں رفاقت علی، میاں ذیشان پرویز، ملک پرویز اقبال، سردار واصف ڈوگر، میاں امجد لطیف، رانا عمران سکندر، میجر حسن سردار، ملک نعمان شہزاد ڈوگر، میاں مسعود احمد بودلہ، سردار محمد ریاض ڈوگر، مہر اشفاق پپو، سیٹھ محمد عظیم، محمد ارشد چھرا، شیخ عبدالحمید، فیضان شفیق خان، محمد نواز گادی آف ایشرکے، حاجی عبدالغفار ڈوگر، حاجی ناظم حسین ڈوگر، رانا مہران فیاض، رانا سمیع الیاس، حاجی اکبر علی چوہان، باؤ انتظار، چوہدری محمد حسین ارائیں سمیت دیگر موجود تھے۔ مریم نواز نے کہا عمران خان کو کیوں ریلیف دیا جارہا ہے یہ احتساب اور انصاف پر سوالیہ نشان ہے۔ عمران خان پاکستان کیلئے فتنہ خان بن چکا ہے۔ اس کے سہولت کار بھی کسی طور پر معافی کے مستحق نہ ہیں۔ قوم اب فیصلہ کرچکی ہے کہ وہ کسی بھی صورت میں عمران خان کا ساتھ نہیں دے گی کیونکہ اس نے ملک کے ساتھ جو کھلواڑ کیا ہے وہ کوئی دشمن بھی نہیں کرسکتا۔ میاں جاوید لطیف نے کہا کہ نواز شریف نے جن پانچ کرداروں کو بے نقاب کیا ہے ان کو احتساب اور انصاف کے کٹہرے میں لا کر قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے اور نواز شریف سے معافی مانگ کر انہیں وطن واپس لانے کا اعلان کیا جائے۔
مریم نواز