جمہوریت کے دعویدار بھارت میں حزب اختلاف کی آواز کو دبایا جا رہا ہے، راہول گاندھی
لندن ( این این آئی )کانگریس کے سابق رہنماء اور رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے جو برطانیہ کے دورے پر ہیں ایوان نمائندگان میں برطانوی اراکین پارلیمنٹ کو بتایا ہے کہ بھارت میں مودی کی ہندوتوا حکومت کی طرف سے حزب اختلاف کے اراکین کی آواز دبانے کیلئے پارلیمنٹ میں انکے مائیک بند کر دیئے جاتے ہیں ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق راہل گاندھی برطانوی دارلعوام کے گرینڈ کمیٹی روم میں حزب اختلاف کی لیبر پارٹی کے ہندوستانی نژاد ایم پی وریندر شرما کی طرف سے منعقد کئے گئے ایک پروگرام کے دوران گفتگوکر رہے تھے ۔ جب انہوں نے مائیک کے ذریعے بات کرنے کی کوشش کی تو وہ خراب تھا جس پر انہوں نے کہاکہ بھارتی پارلیمنٹ میں مائک خراب نہیں اور کام کرتے ہیں لیکن پھر بھی آپ انہیں آن نہیں کر سکتے،کیونکہ حزب اختلاف کی آوا ز کو دبانے کیلئے انکے مائک بند کر دئے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے دعویدار بھارت میں حزب اختلاف کی آواز کو دبایا جا رہا ہے۔راہل گاندھی نے اس موقع پر مودی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے ملک میں نوٹ بندی کرکے ملک کی معیشت کا ناقابل تلافی نقصان پہنچایا اورحزب اختلاف کو اس معاملے پر بات کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ انہوں نے بھارت میں جی ایس ٹی کے نفاذ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حزب اختلاف کو پارلیمنٹ میں اس معاملے پر بھی بحث کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ راہل گاندھی نے کہاکہ مودی حکومت کی سرکارنے ہمیں چینی فوجیوں کے بھارتی علاقے میں داخل ہونے کے معاملے پر بھی بات کرنے کی اجازت نہیں دی۔کانگریس رہنماء نے مزید کہاکہ ان جمہوریت کش ُ اقدامات سے بھارت میں گھٹن کا احساس ہوتا ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ اگر بھارت میں جمہوریت کو نقصان پہنچتا ہے تو یہ پورے کرہ ارض کی جمہوریت کیلئے ایک بڑا دھچکا ہو گا ۔