اداروں کیخلاف بیانات: پی اے سی کے آئندہ اجلاس میں چیئرمین پیمرا‘ سیکرٹری اطلاعات طلب
اسلام آباد (نامہ نگار) پبلک اکائونٹس کمیٹی نے شاہراہ دستور پر تعمیر کثیر المنزلہ عمارت ون کانسٹیٹیوشن ایونیو کو فوری طور پر خالی کروانے کا حکم دیتے ہوئے مالکان کے نام ای سی ایل میں ڈالنے اور سٹیٹ بینک کو مالکان کے بینک اکائونٹ منجمد کرنے کا بھی احکامات دے دیئے۔ پی اے سی نے ریاست اور اداروں کے خلاف میڈیا پر بیانات نشر ہونے کے معاملہ پر چیئرمین پیمرا اور سیکرٹری اطلاعات و نشریات کو آئندہ اجلاس میں طلب کر لیا۔ نور عالم خان کی زیرصدارت اجلاس میں ون کانسٹیٹیوشن ایونیو کے معاملہ کا جائزہ لیا گیا۔ چیئرمین پی اے سی نے استفسار کیا کہ چئیرمین سی ڈی اے بتائیں کیا سپریم کورٹ عمارت کے پلان کو تبدیل کر سکتی ہے؟۔ کیا اس وقت کے چیف جسٹس کو یہ اختیار حاصل تھا کہ وہ راتوں رات کہتے کہ اٹھارہ ارب روپے جمع کروانے پر ریگولرائز ہو جائے گا؟۔ ممبر اسٹیٹ سی ڈی اے نے بتایا کہ 2016 میں عدم ادائیگی پر ون کانسٹی ٹیوشن ایونیو کی لیز منسوخ کردی تھی لیکن بعد ازاں سپریم کورٹ کے حکم پر بحال کر دی گئی تھی، ون کانسٹی ٹیوشن ایوینیو کے اپارٹمنٹ مالکان کی فہرست پی اے سی میں پیش کر دی گئی۔ نور عالم خان نے کہا کہ سپریم کورٹ کا تحقیقات روکنے کا حکم غیر موثر ہو گیا ہے۔ اجلاس میں ثقافت اور قومی ورثہ ڈویژن کی آڈٹ رپورٹ 22-2021 زیر غور آئی۔ آڈٹ حکام نے ایوان اقبال لاہور میں سول ورکس میں 2 کروڑ 84 لاکھ روپے کی بے ضابطگیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے بتایا کہ ایوان اقبال انتظامیہ نے پی ڈبلیو ڈی کے بجائے از خود تعمیراتی کام کروایا۔ نور عالم نے کہا دنیا کے کسی ملک میں قومی مفاد کے خلاف ٹی وی چینلز پر خبریں نشر نہیں ہوتیں۔