• news
  • image

سابق صدر زرداری کی جنوبی پنجاب آمد

فرحان انجم ملغانی
پنجاب میں عام انتخابات کا بگل بجتے ہی پاکستان پیپلز پارٹی نے جنوبی پنجاب کو فوکس کر لیا ہے پی پی پی کے شریک چیئرمین و سابق صدر آصف علی زرداری جنوبی پنجاب کا دو روزہ دورہ مکمل کر کے واپس کراچی چلے گئے  انہوں نے پہلی مرتبہ جنوبی پنجاب میں ضلع وہاڑی اور میلسی کا دورہ کیا جہاں پر انہوں نے کئی اہم سیاسی شخصیات سے تفصیلی ملاقاتیں کیں جس کے بعد یہ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ آنے والے دنوں میں ملاقات کرنے والی شخصیات اپنی حمایتوں وبرادریوں سمیت پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کر لیں گی آصف علی زرداری نے سندھ کے بعد جنوبی پنجاب کے تین ڈویژن ملتان بہاولپور اور ڈی جی خان کو زیادہ فوکس کر لیا ہے تاکہ عام انتخابات میں بااثر مالی طور پر مستحکم  اور جیتنے والے امیدوار پارٹی میں شامل کیے جائیں  اور الیکشن جیتنے کی صورت میں حکومت سازی کے دوران مرکز کے ساتھ ساتھ پنجاب میں بھی حکومت کا حصہ بن سکیں ۔آصف علی زرداری نے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان ملک کو دلدل میں پھنسا گیا ہے ملک دیوالیہ دیوالیہ کی باتیں ہورہی ہیں امریکا جاپان اور برطانیہ بھی دیوالیہ ہوئے تھے اس سے کوئی خاص فرق نہیں پڑتا اونچ نیچ آتی رہتی ہے یہ عارضی مشکل ہے وہ وقت آئے گا جب ملکی بہتری کے فیصلے ہم کریں گے ان کا کہنا تھا کہ جب بھی موقع ملا پی پی پی پی نے جنوبی پنجاب میں کام کیے جنوبی پنجاب ہماری اپنی دھرتی ہے  ہمارا مقصد قوم اور عوام کی خدمت کرنا ہے  آصف علی زرداری اور دیگر رہنماؤں کی سیاسی سرگرمیوں سے لگتا ہے پاکستان پیپلز پارٹی نے الیکشن کی تیاری شروع کر دی ہے سیاسی وبااثر شخصیات کی پارٹی میں شمولیت کے ساتھ ساتھ اپنے ورکرز کو بھی متحرک کیا جا رہا ہے آصف علی زرداری نے دوروزہ وہاڑی کا دورہ مکمل کر کے واپس جاتے ہوئے ملتان میں مختصر قیام کیا وہ سابق ضلع ناظم ومقامی صنعتکار میاں فیصل مختار کی رہائش گاہ پر گئے جہاں ان کے اعزاز میں ہائی ٹی کا اہتمام کیا گیا تھا اسی تقریب میں نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی بھی مدعو تھے جبکہ تقریب میں سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی سمیت شہر کے مقامی صنعتکار شریک ہوئے معلوم ہوا ہے کہ بہاولپور میں سابق گورنر پنجاب مخدوم احمد محمود اور ملتان میں سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کو خصوصی ٹاسک دیئے گئے ہیں  اسی طرح  جنوبی پنجاب کو فوکس کرنے پارٹی پالیسی کے تحت  پاکستان پیپلز پارٹی کے دیگر رینما بھی متحرک ہوگئے ہیں وفاقی وزرائ￿  شازیہ مری اور فیصل کریم کنڈی خاصے متحرک نظر آتے ہیں  وفاقی وزیر شازیہ مری نے علی پور جبکہ فیصل کریم کنڈی نے شجاع آباد کا دورہ کیا جہاں پر انہوں نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت دی جانے والی امداد کا جائزہ لیا وہاں پر رجسٹریشن کے نئے دفاتر کا افتتاح بھی کیا دراصل یہ اپنی پارٹی کے ورکرز کو متحرک کرنے کے ساتھ ساتھ جنوبی پنجاب میں پارٹی کی سیاسی سرگرمیاں بھی بڑھانا مقصود ہے تاکہ عام انتخابات میں جنوبی پنجاب سے زیادہ سے زیادہ سیٹیں لے سکیں
۔ پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین مخدوم شاہ محمود قریشی جیل بھرو تحریک میں گرفتاری و رہائی کے بعد ملتان پہنچ گئے ملتان آمد پر ان کا خانیوال قادر پور راں چوک کمہاراں ودیگر مقامات پر استقبال کیا گیا ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی مخالفت میں 13 جماعتوں کا اتحاد بنا جس کا اب شیرازہ بکھر چکا ہے جنرل الیکشن میں تمام جماعتیں ایک دوسرے کے مقابلے میں صف آرا ہونگی جبکہ نگران حکومت جانبداری پر اتر چکی ہے اختیارات سے تجاوز کر رہی ہے اور ن لیگ کی بی ٹیم کی حیثیت سے کام کر رہی ہے لیکن تحریک انصاف کو کچلنے کی تمام سازشیں ناکام ہوں گی جیل بھرو تحریک سے کارکنوں میں نیا جوش و جزبہ پیدا ہوا ہے  عوام نے خوف کے بت توڑ دیئے ہیں بعد ازاں مخدوم شاہ محمود قریشی ریلی کی صورت میں قلعہ کہنہ قاسم باغ پہنچے جہاں پر انہوں نے حضرت بہا الدین زکریا ملتانی اور حضرت شاہ رکن عالم  کے مزارات پر حاضری دی پھولوں کی چادر چڑھائی اور ملکی سلامتی کے لیے دعا کی جبکہ عام انتخابات کے اعلان کے باوجود غیر یقینی کی صورتحال برقرار ہے  ہر جگہ یہی بحث زبان زد عام ہے کہ الیکشن ہوتے ہیں یا نہیں  اسی وجہ سے تمام سیاسی جماعتوں نے باقاعدہ الیکشن کمپین شروع نہیں کی جزوی طور پر ورکرز کنونشن کے ذریعے یا اپنے اپنے چیف سپورٹرز سے رابط بڑھا کر جزوی الیکشن مہم شروع کی گئی ہے یہ رابطے پاکستان مسلم لیگ ن کی نسبت پی ٹی آئی کے امیدواروں کی جانب سے زیا

epaper

ای پیپر-دی نیشن