تمام سیاسی جماعتوں کو میثاق معیشت کی دعوت ، دعویٰ ہے ملک ڈیفالٹ نہیں کریگا : وزیر خزانہ
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ میں دعوے سے کہہ رہا ہوں کہ پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا۔ تمام سیاسی جماعتوں کو دعوت دیتا ہوں کہ میثاق معیشت کریں۔ اسلام آباد میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان دیوالیہ نہیں ہو گا۔ اس حوالے سے سامنے آنے والی خبریں گمراہ کن ہیں۔ پاکستانی معیشت سے متعلق بے بنیاد پروپیگنڈا کیا جاتا ہے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ میں تمام سیاسی جماعتوں کو دعوت دیتا ہوں کہ میثاق معیشت کریں، اس میثاق معیشت میں کوئی بھی تبدیلی نہ کرے، سیاست کو بالائے طاق رکھتے ہوئے میثاق معیشت کو خوش آمدید کہتا ہوں۔ ہم جن عہدوں پر ہیں امین ہیں، اللہ اور عوام کو جوابدہ ہیں۔ وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے غیر ضروری اخراجات کو کنٹرول کرنے کے اقدامات کئے ہیں، ملک کی معاشی مشکلات کو ختم کرنے کے لیے سب کو اپنا حصہ ڈالنا ہوگا۔ سیلاب زدہ علاقوں میں بحالی کے کاموں کے لیے 16 ارب ڈالر درکار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کے پچھلے دور میں پاکستان 24 ویں بڑی معیشت بن گیا تھا۔ پاکستان ایشیا کی بہترین مارکیٹ تھی جو گزشتہ حکومت کی غلط پالیسی سے تنزلی کا شکار ہوئی۔ گزشتہ چار سالوں میں فی کس آمدنی میں صرف تیس ڈالر کا اضافہ ہوا۔ ہمارے دور میں فی کس آمدنی میں 373 ڈالر کا اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے آئی ایم ایف کے پروگرام سے انحراف کیا اور ترقیاتی اداروں کے اعتماد کو نقصان پہنچایا۔ ہم آئی ایم ایف کے اس پروگرام کو مکمل کریں گے۔ آئی ایم ایف سے سٹاف لیول معاہدہ اگلے چند دنوں میں ہو جائے گا۔ سٹاف لیول معاہدے میں تاخیر ہوئی ہے مگر یہ اب ہونے والا ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ گزشتہ برسوں کے دوران کی گئی معاشی بدانتظامی کے باعث 2013ء سے 2018ء تک حاصل کی گئی ترقی کو مکمل طور پر ریورس گیئر لگ گیا۔ ماضی کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے بجٹ خسارے میں اضافہ ہوا۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ آئی ایم ایف کے اس پروگرام کو اپنی بہترین صلاحیت کے مطابق مکمل کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔ ہم نویں جائزے کے عمل میں ہیں۔ میرے خیال میں اس میں میری توقع سے زیادہ وقت لگ رہا ہے۔ لیکن امید ہے آنے والے چند روز میں معاہدہ ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مالی سال 2023-24ء کیلئے معاشی اور مالیتی فریم ورک کی تیاری کا عمل جلد شروع کر دیا جائے گا۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ موجودہ معاشی صورتحال کے پیش نظر آنے والا بجٹ ملک کو معاشی دلدل سے نکالنے کی جانب ایک قدم ہوگا۔ انہوں نے شرکاء پر زور دیا کہ وہ بڑے معاشی چیلنج پر غور وفکر کریں اور معیشت کی بحالی کیلئے پالیسی سفارشات اور حل تجویز کریں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ گزشتہ حکومت کی غلط پالیسیوں نے پاکستان کو سیاسی و معاشی بحران میں دھکیل دیا۔ پی ٹی آئی کی پالیسیوں کی وجہ سے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کم ہوگئی۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت چارٹر آف اکانومی کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کی جانب سے پیش کی جانے والی تمام تجاویز و سفارشات کا خیر مقدم کرے گی۔ اس موقع پر صحافی نے اسحاق ڈار سے سوال کیا کہ آپ نے کہا تھا کہ اس ہفتے معاہدہ ہوجائے گا، جس کا جواب دیتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ چند دن کہا ہے اس ہفتے کا نہیں کہا۔ قبل ازیں اسلام آباد میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ آئندہ 2 روز میں آئی ایم ایف سے معاہدہ ہونے کی امید ہے۔ حالات جیسے بھی ہوں سابق حکومت کے معاہدوں کی پاسداری کی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کو متعدد چیلنجز کا سامنا ہے۔ یہ معاشی بحران اتحادی حکومت کو ورثے میں ملا ہے۔ حکومت معاشی بحالی کیلئے کوشاں ہے، جلد معاشی مسائل پر قابو پالیں گے۔نمائندہ خصوصی کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے آئی ایم ایف کو مطمئن کر دیا ہے۔ ملکی معیشت کی بہتری کیلئے اقدامات اور اسے دوبارہ ٹریک پر لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہمیں معاشی مشکلات سمیت مختلف چیلنجز کا سامنا ہے۔ عالمی مارکیٹ میں پاکستانی مصنوعات کی رسائی ایک چیلنج ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ نئے بجٹ میں معیشت کو استحکام دینے کے خواہاں ہیں۔ نئے بجٹ میں عوام کو ریلیف دینے کیلئے اقدامات کریں گے۔ پاکستان کی ترقی میں عالمی بنک کی جانب سے تعاون قابل تعریف ہے اور آئندہ دنوں میں آئی ایم ایف سے معاہدے کی امید ہے۔ وفاقی حکومت اپنے اخراجات میں 15فیصد کمی کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ معیشت کے بارے میں پراپیگنڈا مہم چلائی جاری ہے، جو ملک کے لئے نقصان دہ ہے۔ ملک کو چارٹر آف اکانومی کی ضرورت ہے۔ بجلی اور گیس کے شعبے میں اصلاحات کی ہیں۔