• news

انتخابی میدان میں اترنے کی تیاری کریں : وزیراعظم 

لاہور؍ اسلام آباد (خبرنگار خصوصی+ خبر نگار+ اے پی پی+ نامہ نگار) وزیر اعظم شہباز شریف سے اہم اتحادی رہنمائوں سابق صدر آصف زرداری اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم ہائوس میں ملاقات کی جس میں موجودہ سیاسی صورتحال اور درپیش چیلنجوں پر مشاورت کی گئی۔ ذرائع کے مطابق سربراہ جے یو آئی (ف) اور سابق صدر آصف علی زر داری کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات میں دیگر سیاسی رہنمائوں نے بھی شرکت کی۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں صوبہ پنجاب میں عام انتخابات اور صوبہ خیبرپختونخواہ میں الیکشن کروانے کی تاریخ کے معاملہ پر بھی مشاورت کی گئی۔ ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم نے دیگر اتحادی رہنمائوں سے بھی ٹیلی فونک رابطے کئے ہیں۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف سے رکن قومی اسمبلی خالد حسین مگسی نے ملاقات کی ہے۔ اعلامیہ کے مطابق ملاقات میں ملکی مجموعی سیاسی صورتحال اور  باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر محمد شہباز شریف نے صوبہ پنجاب کے لئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے امیدواروں سے پارٹی ٹکٹ کے لئے درخواستیں طلب کر لی ہیں۔ شہباز شریف نے پارٹی صدر کے طور پر جمعرات کو یہ ہدایات جاری کیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کے ٹویٹ کے مطابق پنجاب اور خیبر پختونخوا میں امیدواروں کی فہرستوں کو حتمی شکل دینے کی پارلیمانی بورڈز کو بھی ہدایت کی ہے۔ امیدواروں کو ہدایت کی کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے صوبہ پنجاب میں کاغذات نامزدگی کے لئے 14 مارچ کی آخری تاریخ کا اعلان ہونے کے پیش نظر اپنے اپنے حلقوں میں کاغذات جمع کرائیں۔ محمد شہباز شریف نے امیدواروں کے نام اپنے پیغام میں کہا کہ اللہ تعالیٰ کا نام لے کر انتخابی میدان میں اترنے کی تیاری کریں۔ مسلم لیگ (ن) پاکستان اور عوام کی خدمت کا نام ہے۔ انہوں نے کہا کہ قائد محمد نوازشریف کی رہنمائی میں ہم نے ہمیشہ ملک کو بحرانوں سے نکالا ہے، اب بھی سرخرو ہوں گے۔ مہنگائی میں کمی، دہشت گردی کا خاتمہ، عوام کے لئے بہترین سفری سہولیات قائد نواز شریف اور ان کی جماعت کی پہچان ہے۔ محمد شہباز شریف نے کہا کہ جیسے بجلی کے اندھیروں کو مٹایا، پاکستان کو معاشی قوت بنایا، ایک بار پھر یہ منزل حاصل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو تعلیم، صحت اور روزگار کے مواقع دیے، لیپ ٹاپ، وظائف دئیے، یہ سفر آگے بڑھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو معاشی تباہی، مہنگائی اور مسائل کے عذاب میں مبتلا کرنے والوں کو عوام جانتے اور پہچانتے ہیں۔ صدر پاکستان مسلم لیگ ن نے انتخابی مہم چلانے کے لئے حکمت عملی کی تیاری کی ہدایت کر دی ہے۔ انتخابی امیدواروں کو درخواستیں جمع کروانے کے لئے 180 ایچ ماڈل ٹائون لاہور پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ رابطہ کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔ پاکستان مسلم لیگ ن کی جانب سے 20 رکنی ایڈوائزری کمیٹی بھی تشکیل دیدی گئی ہے۔ جس کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔  نوٹیفکیشن کے مطابق قاضی عدنان فرید بہاولپور، پیر نجم ہاشمی بہاولپور، امان اللہ باجوہ بہاولنگر، صفدر لغاری رحیم یار خان، آصف سعید منہاس وہاڑی، عامر ملک ساہیوال، چوہدری رضا ربیرہ اوکاڑہ، حیدر سلطان چکوال، ملک عقیل راولپنڈی، سرمد ساجد خان راولپنڈی، بلال فاروق تارڑ، شاہد عثمان ابراہیم،  شعیب بٹ گوجرانولہ، رانا منان خان نارووال، رانا عتیق شیخوپورہ، سعد وسیم شیخ قصور، شہر جگوانہ جھنگ، ملک فیصل کھوکھر، حافظ عاصم محمود ، مبشر شامل ہیں۔
اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار) الیکشن کمیشن نے وزارت خزانہ سے صوبہ پنجاب اور صوبہ خیبرپختونخوا میں انتخابات کے لئے 10 ارب روپے مانگ لیے۔ تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے پنجاب اور خیبرپختونخوا کے عام انتخابات کیلئے نظر ثانی بجٹ وزارت خزانہ کے سامنے رکھ دیا اور دونوں صوبوں میں انتخابات کے انعقاد کے لئے فی الفور 10 ارب روپے کا مطالبہ کردیا۔ جبکہ 5 ارب مل چکے ہیں۔ ذرائع کے مطابق پنجاب اور کے پی میں انتخابات کا کل تخمینہ 15 ارب روپے ہے۔ قومی اسمبلی کے ضمنی انتخابات مؤخر ہونے سے انتخابی اخراجات کم ہوگئے۔ الیکشن کمیشن نے سیکرٹری خزانہ سے کہا کہ عام انتخابات کیلئے نظر ثانی بجٹ کے تحت فنڈز فراہم کیے جائیں، انتخابات کے لئے فنڈز کی فراہمی آپ کی آئینی ذمہ داریوں میں شامل ہے۔ سیکرٹری خزانہ نے جواب دیا کہ حکومت کے پاس روزمرہ اخراجات پورا کرنے کے پیسے نہیں، میں الیکشن کمیشن کی ڈیمانڈ حکومت کے سامنے رکھوں گا اور فیصلے سے جلد آگاہ کروں گا۔ بی بی سی کے مطابق سیکرٹری خزانہ نے کہا الیکشن کیلئے مطلوبہ فنڈز مہیا کرنا مشکل ہے۔ تحریک انصاف کے وفد نے صوبہ پنجاب اور خیبر پختونخوا کے انتخابات پر چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے وفد نے عدلیہ سے ریٹرننگ افسران لینے کی اپیل کی۔ تحریک انصاف نے خدشہ ظاہر کیا کہ بیوروکریسی غیر جانبدار انتخابات نہیں کروا سکتی۔ تحریک انصاف کے وفد نے چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب کو ہدایات جاری کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ چیف الیکشن کمشنر نے عدلیہ سے ریٹرننگ افسران لینے سے معذرت کرلی۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے آر اوز عدلیہ سے لینے کی کوشش کی تھی، لاہور ہائیکورٹ نے جوڈیشل افسران کی فراہمی سے معذرت کرلی۔ سکندر سلطان راجا نے کہا کہ آر اوز بیوروکریسی سے لینے کے سوا کوئی راستہ نہیں، آر اوز کے تنازعے میں پڑے تو الیکشن میں تاخیر ہوسکتی ہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے پی ٹی آئی کو تحفظات ختم کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن انتخابی مہم کی سخت مانیٹرنگ کرے گا۔ ملاقات کے بعد پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے ملاقات کو تسلی بخش قرار دیا۔ انہوں نے کہا ماضی میں جو کچھ ہوتا رہا وہ پل عبور کرکے یہاں آئے۔ شفاف انتخابات ہمارا ہدف ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن