• news

کارجن کے قتل کا مقدمہ نگران وزیراعلی، آئی جی ، سی سی پی او کیخلاف کرینگے : عمران


لاہور (نوائے وقت رپورٹ) پی ٹی آئی نے عدلیہ بچائو تحریک کیلئے پاکستان کی تمام بارز سے رابطوں کا فیصلہ کیا ہے۔ پارٹی کے سینئر رہنمائوں پر مشتمل وفود بھی تشکیل دئیے جائیں گے۔ تحریک انصاف کے وفود پاکستان بھر کی بارز سے ملاقاتیں کریں گے۔ مختلف بارز میں مرحلہ وار احتجاج کیا جائے گا۔ عمران خان کی زیر صدارت پارٹی کا اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا۔ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا معاملہ سفارتی سطح پر اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا۔ عمران خان نے شاہ محمود قریشی کو غیر ملکی سفارتکاروں کو خط لکھنے کی ہدایت کی ہے۔ خطوط میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا معاملہ اٹھایا جائے گا۔ انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کو خطوط کی کاپیاں ارسال کی جائیں گی۔ خطوط میں ظل شاہ کی ہلاکت، رہنمائوں پر مقدمات،پر تشدد واقعات  کا خطوط میں تذکرہ کیا جائے گا۔ عمران خان نے ویڈیو لنک خطاب میں کہا کہ پی ٹی آئی کے شہید کارکن علی بلال کا پوری طرح کیس لڑیں گے، نگران وزیر اعلیٰ، آئی جی، سی سی پی او کے خلاف کیس کریں گے۔ اپنے ویڈیو لنک خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک میں بدترین مارشل لا ادوار سے بھی زیادہ سختی کی جا رہی ہے، کفرکا نظام چل سکتا ہے لیکن ظلم کا نہیں، عدالت نے میری تقریر پر پابندی ہٹانے کا حکم دیا لیکن اس کے باوجود نہیں دکھایا گیا، اب ظل شاہ کے والد پر زور لگایا جا رہا ہے کہ وہ کیس سے پیچھے ہٹ جائے، یہ کور اپ کون کر رہا ہے اور کس کے پاس اتنی طاقت ہے۔ عدلیہ کب ظل شاہ کے قتل کے خلاف حرکت میں آئے گی۔ عمران خان نے کہا کہ پولیس والے کہہ رہے ہیں، انہوں نے ایسا نہیں کیا، کون اتنا طاقت ور ہے جو میری جے آئی ٹی کا ریکارڈ غائب کر رہا ہے، عدالت کے حکم کے باوجود سابق سی سی پی او لاہور کو بحال نہیں کیا گیا، گورنر خیبرپختونخوا الیکشن کی تاریخ نہیں دے رہا ، کون اس کے پیچھے کھڑا ہے جوالیکشن کی تاریخ نہیں دے رہا۔عمران خان نے مزید کہا کہ الیکشن کے اعلان کے بعد ہم نے انتخابی ریلی نکالنے کا اعلان کیا تھا، حماد اظہر نے ریلی کا روٹ بھی پولیس کے ساتھ طے کر لیا تھا، ایک دم صبح پولیس پہنچ گئی اور ناکے لگا دیئے، لوگوں کی گاڑیوں کو توڑا گیا، ان کا پورا پلان بنا ہوا تھا لاشیں گرانی ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن