کرونا کے بعد بھارت میں انفلو ئنزا کی خطرناک قسم پھیلنے لگی،2ہلاک:چینی شہر میں لاک ڈائون
اسلام آباد؍ نئی دہلی؍ بیجنگ (نامہ نگار+ اے پی پی+ نیٹ نیوز) قومی ادارہ صحت (این آئی ایچ) نے کہا ہے کہ ملک بھر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 73نئے کیس رپورٹ ہوئے ہیں جن میں سے 10مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔ این آئی ایچ کی جانب سے جاری اعدادوشمار کے مطابق ملک بھر میں 24 گھنٹوں کے دوران 5ہزار95 کرونا ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے73 افراد کے ٹیسٹ مثبت آئے۔ اس طرح اس مدت میں کرونا ٹیسٹ کی مثبت شرح 1.43 فیصد رہی۔ اس دوران کرونا وائرس سے کوئی مریض جاں بحق نہیں ہوا جبکہ10 کی حالت تشویشناک ہے۔ بھارت میں انفلوائنزا کی خطرناک قسم تیزی سے پھیلنے لگی جس سے دو ہلاکتوں کی تصدیق بھی کی جا چکی ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق انفلوائنزا کی خطرناک قسم ایچ تھری این ٹو وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے۔ انفلوائنزا وائرس کے اب تک 90 سے زائد کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں جن میں سے دو افراد اس وائرس سے ہلاک ہوئے۔ جس سے ریاست کرناٹکا میں 82 سالہ شہری چل بسا۔ ہریانہ اور کرناٹک میں 2 اموات بھی ہوئیں۔ ہلاکتیں انفلوئنزا وائرس اے کی ایک قسم کے سبب ہوئیں۔ کرناٹک میں انفلوئنزا سے 82 سالہ جب کہ ریاست ہریانہ میں 60 سالہ شخص جان کی بازی ہار گئے۔ دونوں کو کرونا جیسی علامتیں ظاہر ہونے پر ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔ دونوں مریضوں کی موت دوران علاج ہوگئی جن میں سے ایک کو ذیابیطس اور بلڈ پریشر کا عارضہ بھی لاحق تھا۔ اس بیماری کو ہانگ کانگ فلو بھی کہا جاتا ہے۔ دوسری جانب چین کے شہر شیان میں فلو کے کیسز میں اضافے کے بعد لاک ڈاؤن لگا دیا اور تمام سکول بند کر دیئے گئے۔ کرونا کے بعد پہلی بار کسی بیماری کے باعث لاک ڈاؤن لگایا گیا ہے۔