شیخوپورہ:موٹروے پولیس کا اہلکار بھی پنجاب پولیس کے نقشہ قدم پر چل پڑا
شیخوپورہ(نمائندہ خصوصی)موٹروے پولیس کا اہلکار بھی پنجاب پولیس کے نقشہ قدم پر چل پڑا ،موٹروے پولیس کے کانسٹیبل نے پنجاب پولیس کے افسران کے نام پر 5لاکھ 50 ہزار روپے ہتھیا لیے تھانہ اے ڈویژن کے مشہور مقدمہ قتل کی تفتیش میں ردوبدل کرنے کے عوض موٹروے پولیس کے کانسٹیبل نے مقدمہ قتل کے ملزمان سے ڈی ایس پی ، تفتیشی آفیسر ،ایس ایچ او ور محرر تھانہ کے نام پر 5لاکھ 50ہزار روپے لے لیے مگرمقدمہ میں ملوث تمام ملزمان جوڈیشل کرکے جیل میں بھیج دئیے گئے انٹی کرپشن اور ایس پی انوسٹی گیشن کو درخواستیں دی گئی مگر کوئی کارروائی نہ ہوسکی جس پر متاثرہ شخص پریس کلب شیخوپورہ پہنچ گیا یہاں ناظم مسیح نے انٹی کرپشن اور ایس پی انوسٹی گیشن کو دی جانیوالی درخواستوں میں موقف پر رودادا بیان کرتے ہوئے ناظم مسیح نے بتا یا کہ چند ماہ قبل ڈی ایچ کیوہسپتال میں 18 سالہ ایمان کے قتل کا وقوعہ پیش آتا ہے تو اس کے قتل کے الزام میں 8 افراد کو نامزد کرکے انکے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیامقدمہ میںملوث تمام افراد گرفتار ہوگئے تو اس دوران کچی آبادی (گلوریاکالونی) کے رہائشی موٹروے پولیس میں کانسٹیبل رضوان مسیح نے 8 میں سے6 افراد کو تھانہ اے ڈویژن سے ہی بیگناہ کرکے رہا کروانے کے عوض ڈی ایس پی ، تفتیشی آفیسر ، ایس ایچ او اور تھانہ محرر کو دینے کیلئے مختلف مدات میں 5لاکھ 50ہزار روپے لے لیے ۔ہماری آئی جی پنجاب ،ڈی آئی جی شیخوپورہ رینج،ڈی پی او شیخوپورہ سے استدعا ہے کہ ہمیں انصاف فراہم کرتے ہوئے ہم سے مشکل کی اس گھڑی میں لی جانیوالی رقم واپس دلوائی جائے اور رشوت کے مرتکب افسران اور اہلکار کیخلاف کارروائی کی جائے ۔رابطہ کرنے پر کانسٹیبل رضوان قیصر نے بتایا کہ ناظم مسیح میرا دوست ہے ان سے پیسے لیکر تفتیشی آفیسر کو دئیے مگر وہ واپس کرنے سے انکاری ہے جس کیخلاف انٹی کرپشن میں درخواست بھی دی ہے جیسے ہی رقم واپس ہوگی ان کو دیدی جائیگی ۔