مریدکے: پولیس حراست میں ملزم کی ہلاکت، ورثاء نے 6 گھنٹے روڈ بلاک کر دی
مریدکے، فیروزوالہ(نامہ نگاران) تھانہ سٹی کے سامنے بلاک جی ٹی روڈ بلاک، 6 گھنٹے بعد کھول دی گئی۔ پولیس کے زیر حراست ملزم کی مبینہ طور پر اس کے اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے مارے جانیوالے نوجوان کے لواحقین نے بند کر رکھی تھی۔ مبینہ مقتول سجاد عرف گھوڑا کے لواحقین کا الزام ہے کہ مقامی پولیس اور بصرہ کالونی کے ایک شخص نے اپنی ذاتی لڑائی کا بدلہ لیتے ہوئے سجاد کو پولیس سے ملی بھگت کر کے ماورائے عدالت قتل کروا دیا ہے۔ پولیس مزید ظلم یہ کر رہی ہے کہ ہمیں سجاد کی نعش بھی نہیں دی جا رہی اور نہ ہی اس کا پوسٹمارٹم کروایا گیا ہے۔ ہمارا احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا جب تک وزیر اعلی اور آئی جی پنجاب پولیس اس واقعہ کی خود انکوائری کر کے ملوث افراد کو قانون کے کٹہرے میں نہیں لاتے۔ ادھر گھنٹوں جی ٹی روڈ بلاک ہونے سے مسافروں، گاڑی بانوں اور مقامی شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا۔