• news

آئی ایم ایف کی کڑی ترین شرائط مان لیں عمران کے وارنٹ عدالت  نے نکالے میں نے مقدمہ نہیں بنایا: شہباز شریف



اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ عمران خان  کے خلاف عدالت نے وارنٹ نکالے ہیں، میں نے ان کے خلاف کوئی مقدمہ نہیں بنایا۔ قانون حرکت میں آیا ہے۔ عمران خان نے حواریوں کے ساتھ ملکر ہمیں دیوار سے لگانے کی کوشش کی۔ عدالتی احکامات پر انتظامیہ عمل نہ کرے تو پھر کیا ہوگا؟۔  عمران خان کو وقت کی رعونیت سے ڈرنا چاہئے۔ آج عمران خان کہتے ہیں وہ 72 سال کے ہیں اور ٹانگ ٹوٹی ہوئی ہے۔ شہباز شریف نجی ٹی وی سے گفتگو  میں کہا ہے کہ عمران خان عدلیہ سے بچنے کیلئے بیماری، بزرگی اور لاچارگی کے بہانے ڈھونڈ رہے ہیں۔ جب ہم اپوزیشن میں تھے رانا ثناء اللہ کو جعلی کیس میں گرفتار کیا گیا۔ جتنی کوشش عمران خان ہمارے خلاف کرتے تھے معیشت پر توجہ دیتے تو آج یہ حالات نہ ہوتے۔ آصف علی زرداری کی بہن کو چاند رات کو گرفتار کیا گیا۔ ماڈل ٹاؤن میں میری بیٹیوں کے گھروں کا گھیراؤ کیا گیا۔ عمران خان کے دور میں اس کی اجازت کے  بغیر چڑیا پر نہیں مار سکتی تھی۔ عمران خان نے اپنے حواریوں کے ساتھ ملکر ہمیں دن رات دیوار سے لگانے کی کوشش کی۔ ہماری جماعت کے رہنما گرفتار تھے جبکہ نواز شریف کا کیس روز چلتا تھا۔ رانا ثناء اللہ کے کیس میں واٹس ایپ پر جج کو تبدیل کیا گیا۔ خواجہ آصف کو جیل میں شدید سردی میں زمین پر لٹایا گیا تھا۔ مجھے  بھی جیل میں ہیٹر بہت تاخیر سے دیا گیا۔ عمران خان کے خلاف مقدمات کے سوال پر کہا کہ اگر کوئی شہری جاکر مقدمہ درج کراتا ہے تو مجھ سے تو نہیں پوچھتا۔ مجھے دوسری مرتبہ گرفتاری پر دہشتگردوں کو لے جانے والی گاڑی میں بٹھایا گیا۔ تین ہفتے ٹرائل کورٹ کو کہتا رہا کہ کمر میں تکلیف  ہے، تین ہفتے بعد مجھے لانے والی گاڑی تبدیل کی گئی۔ اس گاڑی میں اس  لئے لیکر جاتے تھے تاکہ کمر درد میں اضافہ ہو۔ آج کہتے ہیں مجھے ٹانگ میں گولی لگی ہے، اللہ آپ کو صحت دے۔ عمران خان نے گرفتاری سے بچنے کی بھر پور کوشش کی۔ انہوں نے پتا نہیں کیا کیا سہارے ڈھونڈے۔ عمران خان کو ہر جگہ ریلف ملتا رہا۔ عمران خان کے کہنے پر  نیب نے مریم نواز کو والد کے سامنے گرفتار کیا۔ نواز شریف، مریم نواز، حمزہ شہباز، شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کیا گیا۔ الیکشن کرانا لیکشن کمشن کا کام ہے۔ مشترکہ مفادات کونسل میں فیصلہ ہوا تھا کہ نئی مردم شماری پر الیکشن ہوں گے۔ مشترکہ مفادات کونسل میں یہ بھی فیصلہ عمران خان کے دور میں ہوا۔ مردم شماری کیلئے اربوں روپے کے فنڈز وفاقی حکومت نے دیئے۔ کیا مردم شماری انتخابی عمل کا حصہ نہیں؟۔ کوئی سیاسی جماعت الیکشن سے کترائے گی وہ تو پھر اپنا بوریا بستر گول کرے گی۔ پارٹی کا صدر ہوں، ہم نے اعلان کیا کہ وقت کم ہے، فوری الیکشن کی تیاری کریں۔ ہم نے اعلان کر رکھا ہے کہ آج بھی ٹکٹ کیلئے ہمارے دروازے کھلے ہیں۔ یہ حقیقت نہیں کہ ہم الیکشن نہیں کرانا چاہتے۔ مریم نواز کا اپنا ایک نقطہ نظر ہے۔ پارٹی صدر ہوں اور نواز شریف میرے قائد ہیں۔ پارٹی اراکین کاغذات نامزدگی جمع کرا رہے ہیں۔ چند دنوں تک ٹکٹس تقسیم کر دی جائیں گی۔ ملک میں مردم شماری کا عمل جاری ہے۔ ہم نے بہانہ بنانا ہوتا تو کیا مردم شماری کیلئے فنڈز دیتے؟۔ اتحادی جماعتوں نے کہا مردم شماری سے متعلق اعتراضات دور ہونے چاہئیں۔ توشہ خانہ کے حوالے سے سوال پر کہا کہ آپ قیمت ادا کر دیں تو قانونی طور پر آپ تحفہ اپنے پاس رکھ سکتے ہیں۔ توشہ خانہ سے تحائف لینے کی قانونی سپورٹ حاصل ہے۔ عمران خان نے برادر ملک سے انتہائی قیمتی تحائف لئے جن میں خانہ کعبہ ماڈل کی گھڑی بھی شامل تھی۔ عمران خان نے تحفہ لیکر بازار میں بیچ دیا اور جھوٹ بولا۔ پھر اسلام آباد کی دکان سے جعلی رسید پیش کی۔ اصل میں عمران خان نے گھڑی دبئی میں بیچی اور اسلام آباد کی جعلی رسید دی۔ اگر عمران خان نے وہ تحفے نہ بیچے ہوتے تو جرم نہیں تھا۔ فارن فنڈنگ کے شواہد تو سٹیٹ بنک نے دیئے۔ کوئی شہری کوئٹہ میں مقدمہ درج کراتا ہے تو مجھ سے تو نہیں پوچھتا۔ عمران کی گرفتاری کے وارنٹ عدالت نے نکالے ہم نے نہیں۔ عمران خان کو تو ایک سیکنڈ میں ریلیف مل جاتا ہے۔ لاہور ہائیکورٹ نے کہا  تھا توشہ خانہ کا ریکارڈ جمع نہ کرایا تو توہین عدالت ہو گی۔ عمران خان کی آئی ایم ایف شرائط کے بارے میں علم نہیں تھا۔ عمران خان نے ملک کو دیوالیہ اور پاکستان کا اعتماد ختم کر دیا تھا۔ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے کروڑوں لوگوں کو ریلیف دے رہے ہیں۔ چند دنوں  تک آئی ایم ایف سے سٹاف لیول معاہدہ ہو جائے گا۔ ملک میں سیلاب نے تباہی مچائی۔ یوکرائن میں جنگ شروع ہوئی۔ دنیا میں غذائی اشیاء کی قلت ہو گئی۔ عمران خان نے امریکہ  پر حکومت بدلنے کا الزام لگایا۔ دس ماہ تک ہیجانی کیفیت پیدا کی گئی، کون ذمہ دار ہے؟۔ عمران خان نے شرمناک جھوٹ بولا کہ امریکہ نے حکومت بدلی۔ اب معافی مانگ لی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ چین آج بھی پاکستان کو سپورٹ کر  رہا ہے۔ چند دنوں میں چین نے پاکستان کو ڈیڑھ ارب ڈالر دیئے۔ شہزاد اکبر نے عمران خان کے ساتھ ملکر ڈیلی میل میں سٹوری لگائی۔ عمران خان نے ہمارے خلاف جھوٹے الزمات لگائے۔ ان کی اہلیہ نے بھی کروڑں روپے کے تحائف لئے، یہ ہے ڈاکہ زنی۔ مجھے پتا تھا ملک تقریباً دیوالیہ ہو چکا ہے۔ یہ علم نہیں تھا کہ عمران خان آئی ایم ایف سے کی گئی شرائط سے پیچھے ہٹ چکے۔ مسلم لیگ ن سے ش نکلنے کی باتیں کرنے والوں کو منہ کی کھانا پڑی۔ جونہی ڈاکٹر اجازت دیںگے  نواز شریف واپس  آئیں گے۔ نواز شریف چند دنوں یا چند ہفتوں میں واپس آ سکتے ہیں۔ نواز شریف علاج کے بعد جلد واپس آئیں گے۔ ن لیگ میں بے نپاہ توانائی، حوصلہ آئے گا۔ آرمی چیف سے متعلق فیصلہ مکمل طور پر میرٹ پر ہے۔ جی ایچ کیو کو کہا تھا فہرست بھجوا دیں۔ انہوں نے کہا کہ مناسب وقت پر بھجوائیں گے۔ فہرست میں سنیارٹی کے لحاظ سے جنرل عاضم منیر کا نام پہلا تھا۔ نواز شریف جب جیل میں تھے تو مریم نواز نے پارٹی کیلئے آواز اٹھائی تھی۔  مریم نواز نے سینئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر کا عہدہ  محنت اور دلیری سے حاصل کیا۔ مریم نواز نے پارٹی میں متحرک ہونے کے بعد پارٹی کے اندر مزاحمت بڑھنے کے  تاثر کی نفی کر دی۔ مسلم لیگ ن نواز شریف کی قیادت میں متحد اور مضبوط ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ جنرل باجوہ نے وزیراعظم  بننے کی آفر کی تھی، میں نے پیشکش قبول نہیں کی۔ جواب دیا نواز شریف میرے بڑے بھائی ہیں، اپنے بھائی کی پیٹھ میں چھرا نہیں گھونپ سکتا۔ پیشکش 2018ء  کے الیکشن سے پہلے  کی گئی۔ جنرل فیض حمید اور جنرل نوید مختار بھی موجود تھے۔ میں انکار نہ کرتا تو عمران خان وزیراعظم نہ بنتے۔ ارشد شریف کی فیملی کو انصاف ملنے تک چین سے نہیں بیھٹیں گے۔  انہوں نے کہا عمران  نے امریکہ پر حکومت ہٹانے کا جھوٹ بولا۔ دس ماہ تک ہیجانی کیفیت پیدا کی گئی۔ اس کا ذمہ دار  کون ہے۔ آئی ایم ایف کی کڑی ترین شرائط مان لیں، جلد سٹاف لیول معاہدہ ہو جائے گا۔ آج آئی ایم ایف عمران کی شرائط منوا رہا ہے۔ شہباز شریف
اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) وزیراعظم محمد شہباز شریف سے چیئرمین سینٹ محمد صادق سنجرانی نے ملاقات کی۔ منگل کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق ملاقات میں ملک میں موثر قانون سازی اور ملکی ترقی و خوشحالی کیلئے اس کی کلیدی اہمیت پر گفتگو ہوئی۔ ملاقات میں ملک کی مجموعی سیاسی صورت حال اور باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں وفاقی وزیر خزانہ و محصولات اسحاق ڈار اور وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ بھی موجود تھے۔  مزید برآں محمد شہباز شریف نے پنجابی ثقافت کے دن پر اہل پنجاب کو مبارکباد دی ہے۔ منگل کو اپنے ٹویٹ میں وزیراعظم نے کہا کہ سرسبز لہلہاتے کھیتوں کی سرزمین پنجاب کے باسیوں کو پنجابی ثقافت کا دن بہت مبارک ہو۔ صحرائے چولستان، سرزمین اولیاء ملتان، گوجرانوالہ کے پہلوانوں، فیصل آباد کے باذوق لوگوں، پوٹھوہار کے چاک و چوبند بہادر جوانوں اور زندہ دلان لاہور کے بغیر پاکستان کے وفاق کی قوسِ قزح کی خوبصورتی نا مکمل ہے۔ دریں اثناء وزیر اعظم نے  مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما اور سابق میئر راولپنڈی سردار نسیم سے والدہ کی وفات پر تعزیت کرتے ہوئے تمام اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔ منگل کو وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم نے کہا کہ والدہ جیسی شفیق اور مخلص ہستی کی رحلت زندگی کا ناقابل تلافی نقصان ہوتا ہے، آپ کے غم میں ہم سب شریک ہیں۔ وزیراعظم نے دعا کی کہ اللہ تعالی مرحومہ کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے اور اہل خانہ کو صبر جمیل دے۔  مزید برآں وزیراعظم محمد شہبازشریف نے پاکستان اور بحرین کے مابین تاریخی برادرانہ تعلقات کو سراہتے ہوئے آئی ٹی، ادویات، تعمیرات، غذائی تحفظ اور ہنرمند افرادی قوت سمیت مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل گارڈ سلطنت بحرین کے کمانڈر جنرل شیخ محمد بن عیسی بن سلمان الخلیفہ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے منگل کو یہاں ان سے ملاقات کی۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق ملاقات میں دونوں برادر ممالک کے درمیان تعاون کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر اعظم نے دونوں ممالک کے درمیان تاریخی برادرانہ تعلقات کو سراہا۔

وزیراعظم، ملاقاتیں

ای پیپر-دی نیشن